وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلتستان ڈویژن کا اہم اور مشترکہ اجلاس گلگت بلتستان کی موجودہ مخدوش صورتحال پر ہوا۔ اجلاس میں یوم حسین ؑپر عائدناجائز اور غیرقانونی پابندی،یوم حسینؑ کے جرم میں طلباء کی گرفتاری، سینکڑوں طلباء پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت قائم دفعات،گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں مذہبی اجتماعات پر پابندی اور ملک بھر میں جاری دہشتگردی پر گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان بلتستان ڈویژن کے صدر سید اطہر موسوی کی صدارت میں ہواجبکہ آئی ایس او پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تعلیم یاور عباس نے خصوصی شرکت کی۔اجلاس میں صوبائی حکومت کی جانب سے مذہبی آزادی کو جبر کے ذریعے چھیننے کی کوششوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور اسے آئین پاکستان کی سراسر خلاف ورزی قرار دی گئی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ صوبائی حکومت خطے میں فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے جسے عوام کو ملکرناکام بنانا ہوگا۔امام حسین ؑ کی ذات صرف اسلامی مکاتب فکر کے لیے ہی قابل احترام نہیں بلکہ ادیان عالم کے لیے قابل احترام ہیںمگر گلگت بلتستان کی حکومت امام حسین ؑ کو ایک فرقے کا پیشوابنا کر پیش کررہا ہے جو کہ اسکی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔حکومت یوم حسین ؑ کے مسئلے کو متنازعہ بناکے پیش کرنے کی کوشش ہورہی ہے جسے عوام کامیاب ہونے نہ دیں۔ پاکستان بھر کے برخلاف گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں مذہبی تقریبات پر پابندی کو یکسر مسترد کیا گیا۔ اجلاس میں آئی ایس او پاکستان کے مرکزی رہنماء نے کہا کہ گلگت بلتستان میں یوم حسینؑ پرپابندی عائد کرناپاکستان کے آئین کے برخلاف ہے اور اس سلسلے میں جی بی کے عوام کیساتھ آئی ایس او پاکستان کھڑی ہے اور آئی ایس او پاکستان پورے ملک میں صوبائی حکومت کے اس اقدام پر احتجاج کرنے کے لیے تیار ہے۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی نے کہا کہ بلتستان بھر میں حکومتی ظالمانہ اقدامات پر احتجاجات کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ اسکردو کھرمنگ،شگر ،روندو اور گانچھے میں بھی احتجاج کیا جائے گا۔ حکومت لوگوں کی مذہبی آزادی کو بحال نہیں کرے گی اور دیگر مطالبات تسلیم نہیں کرے گی خاموش نہیں رہیں گے۔آغا علی رضوی نے کہا کہ یوم حسین ؑ پر پابندی صوبائی حکومت کا عقیدے پر حملہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ یوم حسین ؑ کے جرم میں طلباء کی گرفتاری اور انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات صوبائی حکومت کی سنگین غلطی اور غیرقانونی عمل ہے۔