وحدت نیوز(گلگت) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خطے میں بد امنی پھیلاکر مودی کے ایجنڈے کی تکمیل کررہاہے،عزاداری کو محدود کرنے کے پیچھے سعودی اوریہودی لابی کا ہاتھ ہے۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ملک دشمن عناصر کے ایجنڈے پر گامزن ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے گلگت بلتستان کے سیکریٹری امور سیاسیات محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں یوم حسین کے انعقاد پر صوبائی حکومت کی جانب سے پابندی عائد کرنے اور یوم حسین کا انعقاد کرنے والے طلباء کی گرفتاریوں کے خلاف دھرنوں اور احتجاج کا سلسلہ وسیع تر ہوتا جارہا ہے۔حکمرانوں نے حسینیت زندہ باد اور یزیدیت مردہ باد کہنے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرکے پاکستان کی تاریخ میں ایک نئی مثال رقم کردی ہے۔صوبائی حکومت کا یوم حسین پر پابندی بلا جواز ہے تعلیمی اداروں میں مذہبی پروگرامات پر پابندی کا کوئی جواز نہیں جبکہ طلباء جب مذہب سے دور ہوتے جائینگے تو خطے کے امن کو زیادہ خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔امن کو بحال کرنے کیلئے لادینیت کی پرچار کہاں کی عقلمندی ہے۔ ہم پوری دنیا کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ دین اسلام امن بھائی چارے اور باہمی اخوت کا ضمانت دیتا ہے جبکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں نواسہ رسول کے ذکر بد امنی کے ساتھ جوڑنا اور پابندی عائد کرکے دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔جس دین کو رسول اسلام لیکر آئے تھے اور اسی دین کی اس کے نواسے نے اپنے خون سے آبیاری کی آج اس کے ذکر پر پابندی عائد کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو نواسہ رسول کے پیغام سے تکلیف پہنچتی ہے اور یوم حسین کے انعقاد پر فساد پھیلاتے ہیں ان پر پابندی لگانے کی ضرورت ہے نہ کہ مذہبی پروگرامز پر پابندی لگائی جائے۔اگر اسی منطق پر عمل کیا جائے تو پھر ہر پروگرام پر کسی نہ کسی کو اعتراض ضرور ہوتا ہے کیا ہر اعتراض کرنے والے کے اعتراض کو درست مان کر ہر پروگرام کے انعقاد پر پابندی عائد کی جائے۔انہوں نے کہا کہ نواسہ رسول کی تعلیمات ہی سے ملک میں شرپسندی اور دہشت گردی کا قلع قمع کیا جاسکتا ہے ۔ملک عزیزکا آئین ہر شہری کو اپنے عقیدے کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دیتا ہے اور آج ہم اپنے اس حق کا مطالبہ کررہے ہیںجسے صوبائی حکومت نے سلب کرکے ملت تشیع کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔