وحدت نیوز (گلگت) صوبائی حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے تعلیمی اداروں میں یوم حسین کے انعقاد پر پابندی اور گرفتار طلباء کی رہائی کیلئے شاہراہ قراقرم دنیور پر ہزاروں طلباء کے دھرنے کے چوتھے روز قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان سید راحت حسین الحسینی، مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل سید علی رضوی، علماء کونسل پاکستان کے رہنما شیخ مرزا علی نے خطاب کیا۔قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان سید راحت حسین الحسینی نے دھرنے میں شریک طلباء کی جرات کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تمام جامعات میں یوم حسین کا باقاعدہ انعقاد کیا جاتا ہے اور تمام مسالک کے لوگ اس یوم حسین کے پروگرام میں شریک ہوتے ہیں جبکہ گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں یوم حسین پر پابندی لگانا نواز لیگ کی متعصب پالیسی کا ثبوت ہے ۔حکومت نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں علاقے میں مذہبی منافرت پھیلانے کے ساتھ ساتھ قومی اداروں کو بد نام کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یوم حسین ہرصورت میں منایا جائیگا حکومت یہ جان لے کہ ہم اپنے مطالبے سے دستبردار ہونے والے نہیں۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں نے ہم سے مہلت مانگ لی ہے لہٰذا ہم نے انہیں معاملے کو باہمی افہام و تفہیم سے حل کرنے کیلئے زبان دی ہے اور اگلے 24 گھنٹے تک ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو کل بعد از نماز جمعہ اکابرین ملت تشیع سے مشاورت کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ جو کوئی ہمارے اعلان کردہ پرامن احتجاجی پروگرام میں شامل نہ ہوگا ان کا حشر ظالمین کے ساتھ ہوگا۔انہوں نے حکومت میں شامل وزراء اور ممبران اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ متعصب حکومت کی حمایت سے دستبردار ہوجائیں اور عوامی احتجاج میں شامل ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج مکمل پرامن ہوگا کسی کو وائیلنس کی اجازت نہیں دینگے۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے کہا کہ آغا راحت حسین الحسینی کے اعلان پر پورے بلتستان میں احتجاجی پروگرام پر عمل درآمد کروایا جائیگا ۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی تحریک پاکستان کے رہنما شیخ مرزا علی نے کہا کہ ہم آغا راحت حسین الحسینی کے حکم پر اپنا سب کچھ لٹانے کیلئے تیار ہیں۔