وحدت نیوز (گلگت) عوامی آواز کو جبر کے ذریعے دبانا جمہوری روایات کے منافی اقدام ہے،صوبائی حکومت جمہوری روایات کو فروغ دینے کی بجائے جبر کے ذریعے اپنے حقوق کیلئے اٹھنے والی عوامی آواز کو دبانے پر گامزن ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت فی الفور اخبار مالکان کے واجب الادا بقایا جات کو ریلیز کرے اور صحافت کے پیشے سے منسلک سینکڑوں افراد کا معاشی قتل سے باز آجائے۔حکومت اپنے شاہانہ اخراجات کو کم کرلیں تو سینکڑوں افراد کے گھر کے چولہے جل سکتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مختلف اداروں کے وزراء کی جانب سے اشتہارات پہ اشتہارات دیئے جاتے ہیں ،اگر ان کے پاس اشتہارات کی مد میں پیسے نہیں تو کیوں اشتہارات چھپواتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اشتہارات کی مد میں بقایا جات کو روک کر بلیک میلنگ پر اتر آئی ہے جس کی مثال مارشل لاء کے بد ترین دور میں بھی نہیں ملتی۔جو اخبارات حکومت کے چہرے سے نقاب اٹھاتے ہیں ان کو اشتہارات بند کردینا کہاں کا انصاف ہے۔ایک طرف حکومت کی جانب سے آزادی صحافت کے چرچے کیے جاتے ہیں تو دوسری طرف درپردہ بلیک میلنگ کا بازار گرم ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت دھونس دھمکیوں کی بجائے اخبار مالکان کے جائز مطالبے کو تسلیم کریںاور صحافتی برادری کی تشویش کو فوری دور کرے۔انہوں نے کہا کہ قلم کاروں کے ساتھ روز اول سے آمرانہ حکومتوں کا رویہ نامناسب رہا ہے لیکن مردان حق کی آواز کو دبا نہیں سکے ہیں اور ہم امید رکھتے ہیں کہ حکومتی زور زبردستی کو یکسر ٹھکراتے ہوئے عوامی حقوق کی آواز بلند کرتے رہینگے۔مجلس وحدت مسلمین اخبار مالکان سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔