وحدت نیوز(گلگت ) ڈی سی کسٹم سوست پورٹ پر تعینات ماتحت آفیسروں کے ذریعے گلگت بلتستان کے چھوٹے کاروباریوں کو بے روزگار کرنے پر تلا ہوا ہے۔وفاقی حکومت کی جانب سے غیر ملکی سیاحوںکو گلگت بلتستان میں داخلے پر بے جا پابندیاںعائد کرنا اس خطے کے عوام کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔وفاقی حکومت ایک طرف غیر ملکی سیاحوں پر بے جاپابندیوں کے ذریعے سیاحت کے شعبے سے وابستہ افراد کو بیروزگار کررہی ہے تو دوسری طرف غیر مقامی بڑے تاجروں کے ایماء پر بیگیج پر پابندی عائد کرکے بارڈر ٹریڈ میں مصروف ہزاروں افراد کو بیروزگار کیا جارہا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری سیاسیات غلام عباس نے وحدت ہائوس گلگت میں تاجروں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے عوام کے جائز حقوق کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔پاک چائنہ سرحد ٹریڈکی بنیاد ہی گلگت بلتستان کے مقامی تاجروں نے رکھی ہے ،اس سرحدی تجارت سے گلگت بلتستان میں بیروزگاری کی شرح کسی حد تک کم ہوگئی ہے ،مقامی تاجروں پر پابندی سے بیروزگاری کا طوفان کھڑا ہوسکتا ہے۔شاہراہ قراقرم کی تعمیر سے برسوں قبل بھی گلگت بلتستان کے تاجر چائنہ کیساتھ تجارت کرتے تھے اور ابتدائی طور پر اس تجارت کو فروغ دینے کیلئے مقامی حکومت اور چائنہ حکام کے مابین بارڈر ٹریڈ کے کئی معاہدے کئے گئے ہیں ،حکومت اور کسٹم حکام ان معاہدوں کے پابند ہیں۔کسٹم حکام کو اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی کہ وہ بڑھے مگرمچھوں سے ساز باز کرکے چھوٹے تاجروں کا روزگار چھیں لیں۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پرائیویٹ سیکٹرز کی عدم موجودگی سے پہلے ہی بیروزگاری عروج پر ہے اور بارڈرٹریدمیں چھوٹے کاروباریوں پر ناجائز پابندیاں عائد کرکے بیروزگار کیا گیا تو یہ اقدام علاقہ دشمنی کے مترادف ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان حسین قدرتی مناظر کی وجہ سے غیر ملکی سیاحوں کیلئے پرکشش علاقہ ہے ،حکومت کی بیجا مداخلت سے سیاحت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوگا ۔انہوں نے جی بی اسمبلی کے اراکین کی جانب سے غیر ملکی سیاحوں پر بے جا پابندیوں کے خلاف قرارداد پیش کرنے پر اسمبلی اراکین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈی سی کسٹم کے علاقہ دشمن پالیسیوں کا نوٹس لیکر ہزاروں افراد کو بیروزگار ہونے سے بچائیں۔