وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما و سابق سیکرٹری جنر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان شیخ نیئر عباس مصطفوی جنہیں پچھلے ایک سال سے بلاجرم و خطا فورتھ شیڈول میں رکھا گیا ہے ۔شیخ نیئر عباس مصطفوی علاقہ نومل میں امام جمعہ والجماعت کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں۔صوبائی حکومت نے سیاسی انتقام کے طور پر ان کا نام فورتھ شیڈول میں ڈال دیا ہے تاکہ مجلس وحدت مسلمین کے سیاسی کردار کو کم کیا جاسکے۔پچھلے کئی مہینوںسے حکومت انہیں گرفتار کرنے بہانے تلاش کررہی تھی اور آج صوبائی حکومت کے ایماء پر پولیس ان کے گھر پہنچ گئی اور ڈیمانڈ کیا کہ اگر گرفتاری سے بچنا چاہتے ہو تو ضمانت کے مچلکے جمع کروائیں ۔جس پر مجلس وحدت کی صوبائی قیادت حاجی رضوان علی، محمد الیاس صدیقی، غلام عباس اور علی حیدر فوری طور پر نومل پہنچ گئے۔شیخ نیئر عباس مصطفوی سے گفت وشنید کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ شیخ نیئر عباس مصطفوی ضمانتی مچلکوں پر دستخط نہیںکرینگے اور گرفتاری کو ترجیح دینگے۔
گرفتاری سے قبل کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے امام حسین علیہ السلام کا قول نقل کرتے ہوئے کہا کہ میں ذلت کی زندگی سے موت کو ترجیح دیتاہوں۔فورتھ شیڈول کے شرئط پر دستخط کرنا یزید کی بیعت کے مترادف ہے لہٰذا میں نہیں چاہتا ہوں کہ اس ظالم حکومت کے شرائط کو تسلیم کروں اور حق بات کہنے سے خود کو پابند کروں اسی لئے میں جیل جانے کو ترجیح دیتا ہوں۔میری آپ جوانوں سے اپیل ہے کہ آپ پرامن رہیں اور قانون کا احترام کریں اللہ ہم سب کا حامی و مددگار رہے۔اس فیصلے کے بعد مقامی پولیس آفیسران کو طلب کرکے باضابطہ گرفتاری پیش کی گئی۔ اس موقع پر مجلس کے کارکنان کی ایک بڑی تعداد ریلی کی شکل میں سٹی تھانہ گلگت تک شیخ نیئر عباس مصطفوی کے ہمراہ موجود تھی ۔ سٹی تھانہ پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں انہیں پیش کردیا اور جج نے فورتھ شیڈول وائیلیشن ایکٹ کے تحت انہیں جوڈیشل کرکے جیل بھیج دیا۔