وحدت نیوز(گلگت) پیپلز پارٹی اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کا شوق ضرور پورا کرے لیکن علاقائی تعصب اور فرقہ وارانہ رنگ دینے کی مذموم کوشش سے باز رہے۔مجلس وحدت مسلمین نے اپوزیشن لیڈر کو تبدیل کرنے کا کوئی اصولی فیصلہ نہیں کیا ہے اور پیپلز پارٹی یہ خواب دیکھنا چھوڑ دے کہ مجلس وحدت مسلمین کے اراکین اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کیلئے انہیں ووٹ دینگے۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے خود کو سیکولر کہنے والی جماعت اپوزیشن لیڈر کو تبدیل کرنے کیلئے علاقائی تعصب اور فرقہ وارانہ جذبات کا سہارا لے رہی ہے۔پیپلز پارٹی کی چور دروازوں سے مجلس وحدت کے اراکین کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کو ہر صورت ناکام بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پانچ جماعتوں کے باہمی مشورے سے موجودہ قائد حزب اختلاف کا انتخاب ہوا ہے جس میں خود پیپلز پارٹی کے اس وقت کا اکلوتا رکن اسمبلی بھی شامل ہے اور ہم نے اس وقت جو عہد و پیمان باندھا تھا اسی پر آج تک قائم ہیں۔انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتوں کے خلاف ناشائستہ زبان استعمال کرنے والی جماعت کس منہ سے ہم سے حمایت کی امید لگائے بیٹھی ہے اور ہماری جماعت اس وقت تک پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں جب تک پیپلز پارٹی کا صوبائی صدر جنرل الیکشن اور حلقہ 4 کے ضمنی الیکشن کے بعد علمائے کرام کی شان میں کی جانیوالی گستاخیوں پر بلامشروط معافی نہیں مانگتے۔پیپلز پارٹی کی تاریخ گواہ ہے کہ انہوں آج تک کبھی بھی اصولوں کی سیاست نہیں کی ہے حتی ٰ کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد جس جماعت کو زرداری نے قاتل لیگ کہا تھا ان کو صرف اپنے اقتدار کو دوام دینے کیلئے نہ صرف گلے سے لگایا بلکہ نائب وزیر اعظم کا عہدہ بھی اسی قاتل لیگ کو سونپ دیا تھا۔