وحدت نیوز (گلگت) آدھا تیتر آدھا بٹیر صوبے نے گلگت بلتستان کے عوام کو ذہنی مریض بنادیا ہے،صوبے کے نام پر وفاق سے ملنے والی سہولتوں سے لوگ محروم ہوگئے ہیں۔صحت کی سہولت کے ساتھ وفاقی ملازمین کو اسلام آباد میں سرکاری ہائوسنگ سے بھی گلگت بلتستان کے ملازمین کو محروم کیا جانے لگا ہے۔موجودہ سیٹ اپ چند لوگوں کے عیاشیوں کا ذریعہ بن چکا ہے۔حکومت گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ بنادے یا وفاقی ملازمین کے مراعات گلگت بلتستان کے ملازمین کو دے۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ موجودہ سیٹ اپ کے ثمرات سے جی بی کے عوام محروم ہیں اور ایک خاص طبقہ ان مراعات سے استفادہ کررہا ہے۔حکمران عیاشیوں کیلئے گلگت بلتستان کے عوام کو لوٹنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں،غیر ضروری ٹیکس اور اب چھوٹے تاجروں پر میونسپل ٹیکس لگانے کی منصوبہ بندی جبکہ بلدیاتی ہائوس موجود ہی نہیں،حکومت کے یہ غیر قانونی حرکتیں گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائوسنگ سکیم کے تحت گلگت بلتستان کے سینکڑوں ملازمین سے ایک سال قبل ڈائون پے منٹ کے نام پر پیسے بٹور لئے گئے ہیں اور تاحال پلاٹ نہ صرف الاٹ کئے گئے ہیں بلکہ اب صوبے کا بہانہ بناکر ان کو ہائوسنگ سکیم کے حق سے محروم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جو کہ انتہائی ظلم ہے۔انہوں نے اقتدار کے نشے میں بد مست حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ عوامی استحصال پر خاموش رہنا ظلم کے مترادف ہے اور ملازمین کے ساتھ روا رکھے جانیوالے اس ظلم کے خلاف وفاق سے رابطہ کرکے ملازمین کے مسائل حل کے حل کو یقینی بنائیں۔