وحدت نیوز (سکردو) انجمن تاجران اسکردو کا وفد اسلام آباد میں وفاقی حکومت سے کامیاب مذاکرات اور غیر قانونی ٹیکس کی معطلی کےبعد اسکردو پہنچنے پر انکا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ انجمن تاجران کے استقبال کے لیے سینکڑوں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر مشتمل ہزاروں افراد کا سمندر امڈ آیا۔ ریلی میں صوبائی حکومت کے خلاف اور انجمن تاجران و عوامی ایکشن کمیٹی کے حق میں نعرے لگائے گئے۔ ریلی شہر کے مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی یادگار شہداء اسکردو پہنچ کر ایک عظیم الشان عوامی جلسے کی شکل اختیار کرگئی۔ استقبالی ریلی اور جلسے میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں تاجر تنظیموں کے علاوہ بلتستان ڈویژن کے چاروں اضلاع کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے رہنماوں اور عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ یادگار چوک پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل اور عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کے چیئرمین آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ عوام نے ووٹ دیکر نمائندوں کو وفاق سے اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے منتخب کیا تھا نہ کی حقوق غصب کرنے کے لئے ایوانوں میں بھیجا ہے۔ ٹیکس نفاذ کے خلاف آواز اٹھانا جی بی کونسل اور صوبائی اسمبلی کے ممبران کا کام تھا۔ ان کی بجائے یہ کام عوام نے کیا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ہمارے منتخب نمائندے عوام کے جائز حقوق کا تحفط کرتے اور ٹیکس کے خلاف آواز اٹھاتے۔ لیکن الٹا ٹیکس کے نفاذ کی حمایت کی۔ میں نمائندوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ٹیکس ایکٹ 2012ء ٹیکس ایڈپشن ایکٹ کی معطلی کے بعد 2018ء میں نئے ایکٹ لانے کی باتیں کی جا رہی ہیں، کونسل اور اسمبلی ممبران کے پاس موقع ہے کہ وہ اب بھی اپنے فرائض ادا کرتے ہوئے عوامی حقوق کے دفاع کے لئے سامنے آئیں اور جی بی میں کسی بھی قسم کے ٹیکس کو لگنے نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے خلاف آواز اٹھانے والے قائدین اور جوانوں کو شیڈول فور اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت کاروائی کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ حکمران اور اعلٰی انتظامی سربراہان کان کھول کر سن لیں، اپنے حق کے لئے آواز اٹھانے والے کسی بھی رہنماء یا جوان کے خلاف کارروائی کرنے کی کوشش کی گئی تو گلگت بلتستان کے بیس لاکھ عوام خاموش نہیں رہیں گے۔
اس موقع پر انجمن تاجران اسکردو کے صدر غلام حسین اطہر نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں گلگت بلتستان میں ٹیکس نفاذ کی کوشش تو دور کی بات سوچنا بھی نہیں، ورنہ یہ حالات نہیں رہیں گے۔ اگر جی بی میں دوبارہ سے کسی بھی شکل میں ٹیکس لگانے کی کوشش کی گئی تو تمام 10 اضلاع کے ہر چوک چوراہے اور سڑک میں ایسے دھرنے دیں گے، نہ کسی کی گاڑی چلے گی اور نہ کوئی بھی شخص حرکت کر سکے گا۔ ہم نے واضح طور پر حکمرانوں کو بتا دیا ہے کہ گلگت بلتستان میں کسی بھی شکل میں ٹیکس کا نفاذ قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام پاکستان سے والہانہ محبت کرتے ہیں، ہم پاکستان کے عاشق ہیں، پاکستان ہم سے محبت کرے یا نہ کرے۔ ہم پاکستان سے محبت کرتے رہیں گے۔ بیوروکریسی کی خواہش تھی کہ انجمن تاجران اور عوامی ایکشن کمیٹی کے نمائندوں کو تین ماہ تک جی بھی ہاوس میں بغیر کرائے کے رکھا جائے، لیکن ہم نے ان کی امیدوں پانی پھیر دیا۔ جی بی کونسل اور اسمبلی ممبران کی طرح عوام کو دھوکہ دیتے ہوئے عیاشیاں کرنا ہم نہیں چاہتے۔ ان ممبران کونسل اور اسمبلی کو شرم آنی چاہیے جو ہم سے پوچھتے تھے کہ آپ کا مسئلہ کہاں پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن وزراء اور منتخب نمائندوں نے اس اہم عوامی ایشو کو حل کرنے کے لئے ہمارا ساتھ دیا اور بھرپور جدوجہد کی، ان کی کوششوں کو نہ سراہنا بھی زیادتی ہوگی۔