وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضو ی نے اپنے ایک تعزیتی بیان میں کہا کہ خپلو سے تعلق رکھنے والے طالب علم دلاور کے خانوادہ کو انکی المناک شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہیں اور لواحقین سے صبر کی تلقین کرتے ہیں۔ علم کی جستجو کی راہ میں مرنے والا شہید کہلاتا ہے اور دلاور نہ صرف مسافرت میں حصول علم کی جستجو میں تھے بلکہ انکو بے گناہ شہید کر دیا گیا۔ ان کا قتل پنجاب حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ پنجاب کی حکومت گلگت بلتستان سمیت دیگر علاقوں کے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں نہ صرف نہ کام ہوئی ہے بلکہ لاقانیونیت عام کرنے والوں کی پشت پناہی میں مصروف ہے۔
انہوں نے کہا کہ دلاور کے حادثے کو پیش آئے کئی روز گزر گئے لیکن اطلاعات کے مطابق مقامی حکمرانوں کی مداخلت سے صرف دو نفر کی گرفتاری عمل میں آگئی ہے اور اس سانحے میں افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ایف آئی آر جس انداز میں کاٹی گئی ہے قانونی ماہرین کے مطابق قاتلوں پہ ایسی دفعات عائد کی گئی ہے جس کا دفاع ملزمان آسانی سے کر سکتا ہے۔ اگر پنجاب حکومت سنجیدہ ہے تو ان تمام افراد جنہوں نے دلاور کو بے دردی سے شہید کیے ان سب کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ دو نفر کو گرفتار کر کے اوربعد میں انہیں ضمانت پر رہا کرکے گلگت بلتستان کے عوام کو بھلانے کی کوشش نہ کرے۔ ہم دلاور کے قتل میں ملوث تمام ملزمان کو عبرتناک سزا کا مطالبہ کرتے ہیں۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان دلاور کے افسوسناک واقعے پر نوٹس لیں اور ذمہ داران کو سزا دلانے میں اپنا کردار ادا کرے ۔ پنجاب میں گلگت بلتستان کے طلباء پر یہ پہلا تشدد نہیں اس سے پہلے بھی اس طرح کے افسوسناک واقعات پیش آتے رہے ہیں ان تمام واقعات کی روک تھام کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف اپنا کردار ادا کرے۔