وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان کے حوالے سے اسلام آباد میں منعقدہ سیمینار میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین سمیت کسی بھی مرکزی رہنما کا شرکت نہ کرنا گلگت بلتستان سے پیپلز پارٹی کی عدم دلچسپی کا واضح ثبوت ہے۔پیپلز پارٹی تین مرتبہ اقتدار میں آئی لیکن گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کے حوالے سے متنازعہ بیانات کے سوا کچھ نہیں دیا۔گلگت بلتستان میں پیپلز پارٹی کے مقامی قائدین آئینی حقوق کے حوالے سے جھوٹے بیانات کے ذریعے گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ آئینی حقوق سے متعلق سیمینار میں پیپلز پارٹی کے مرکزی قائدین میں سے کسی ایک رہنما نے بھی شرکت نہ کرکے علاقے کے عوام اور ان کے بنیادی حقوق سے عدم دلچسپی کا اظہار کیا ہے ۔ایک ملک گیر سیاسی جماعت ہونے کے باوجود پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کا گلگت بلتستان جو پاکستان کی شہ رگ ہے کو نظرانداز کرنا سمجھ سے بالاتر ہے جبکہ شروع دن سے گلگت بلتستان کے عوام نے پیپلز پارٹی ویلکم کیا ہے اور تاحال ایک اکثریت پیپلز پارٹی سے والہانہ عقیدت رکھتی ہے لیکن اس کے باوجود پیپلز پارٹی نے اقتدار میں آکر اس علاقے کے عوام کے بنیادی حقوق کے حوالے سے کوئی کام نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے مقامی رہنمائوں کو اپنے مرکزی قائدین کے رویے سے متعلق سوچنا ہوگا اور جب تک مقامی رہنما اپنی جماعت کے اندر گلگت بلتستان کے حوالے سے پالیسی میں تبدیلی نہیں لائینگے تب تک اس جماعت سے کوئی توقع رکھنا فضول اور عبث ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں ہونے کے باوجود پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کو وقت دینے کیلئے تیار نہیں تو جب اقتدار میں ہونگے تو بعید نہیں کہ ہم سے ہاتھ ملانے کو بھی تیار نہ ہونگے۔