وحدت نیوز(گلگت ) نلتر روڈ کو بلا ک ہوئے چھ دن گزر گئے ہیں لیکن تاحال روڈنہ کھلوانا حکومتی بے حسی کا ثبوت ہے۔موسمی حالات کی وجہ سے بیماریاں معمول کا حصہ ہیں اور روڈ نہ کھلنے کی وجہ سے بیماروں کو گلگت شفٹ کرنا ناممکن ہوچکا ہے۔نلتر بالا و پائین کے غریب عوام اشیائے خوردنوش کی ترسیل کیلئے سخت پریشان ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری امور سیاسیات غلام عباس نے کہا ہے کہ نلتر روڈ کی بندش کی وجہ سے کسی انسانی جان کو خطرہ لاحق ہوگیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔انہوں نے کہا کہ دو گائوں کو ملانے والی واحد سڑک پچھلے چھ دنوں سے بند پڑی ہے اور علاقے کے عوام روڈ بلاک ہونے کی وجہ سے سخت پریشان ہیں۔بیمار، طالبعلم، بچے اور خواتین روڈ بلاک ہونے کی وجہ سے محصور ہوچکے ہیں اور برفانی تودے کو بروقت نہ ہٹاناانتہائی افسوسناک ہے جبکہ محکمہ تعمیرات عامہ نے صرف ایک بلڈوزر برائے نام کام پر لگادیاہے جس کی کام کرنے کی رفتار انتہائی سست ہے اگر یہی صورت حال رہی تو آئندہ ایک مہینے تک بھی روڈ کھلنے کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے۔حکومت کی اس معاملے میں بے حسی علاقے کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے اور آئندہ ایک دو روز تک روڈ نہ کھلا تو اشیائے خوردنوش کی بھی قلت پیدا ہوجانے کا خدشہ ہے۔انہوں نے چیف سیکرٹری سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں ضروری کاروائی کرکے روڈ کو فوری کھلوانے کی کوئی سبیل کریں۔