وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کا ایک اہم اجلاس صوبائی سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی کی صدارت میں سکردو میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں خطے کے امن و امان اور دیگر صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آغا علی رضوی نے کہا کہ قاضی نثارکی جانب سے اتحاد امت کے بیان کا پوری سچائی اور خلوص سے خیرمقدم کرتے ہیں یہ نعرہ ہمارا ہماری آرزو و ارمان اور خطے کے تابناک مستقل کی ضمانت ہے۔وحدت و اتحاد وقت کی ضرورت ہی نہیں بلکہ دینی و اخلاقی فریضہ بھی ہے، ہم روز اول سے ہی اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں۔ سیرت نبویؐ، ارشادات ائمہ کرام ؑ اور تعلیمات اسلامی کی اساس ہی وحدت و اخوت ہے۔ دنیائے اسلام میں سید جمال الدین افغانی کی اتحاد امت کے لیے کی جانے والی کوششوں کوآج بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن مسلمانوں کی غفلت کے سبب ان کو کامیابی نہ ملنے کی وجہ سے اسلام کا بڑا نقصان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ رہبر مسلمین جہاں امام خمینی حقیقی اتحاد امت کے داعی تھے انہوں نے آج سے دہائیوں قبل فرمایا تھا کہ اسلام کی کامیابی اتحاد امت میں پوشیدہ ہے۔ رہبر کبیر نے اسلام کے خلاف جاری سازشوں سے امت کو آگاہ کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ مسلمان ہاتھ کھولنے اور باندھنے کے جھگڑے میں مصروف ہیں جبکہ دشمن ہمارے ہاتھ کاٹنے کے درپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رہبر معظم کے فرمودات کے مطابق اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں اور ہمارا دین مسلمانوں کے درمیان کسی بھی قسم کی نفرت اور تفرقے کی اجازت نہیں دیتا۔ ہمارا مکتب مسلمانوں کے درمیان انتشار پھیلانے کو حرام سمجھتا ہے اور اس فعل کو گناہ کبیرہ قرار دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے نامور اہلسنت عالم دین مولانا قاضی نثار کی جانب سے حالیہ دنوں میں دئیے گئے بیان کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور انہیں دل کی گہرائیوں سے یقین دلاتے ہیں کہ اسلام کی ترویج اتحاد امت،خطے کی خوشحالی اور قیام امن کے لیے ہمیشہ کی طرح صف اول میں ہونگے اور انکے کندھے سے کندھا ملا کر اسلام اور ملک دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے فروعات میں مشترکات نوے فی صد ہے جبکہ اصول سو فی صد مشترک ہے۔ تمام مکاتب فکر کو باہم متحد ہو کر مشترکات پر جمع ہونا چاہیے اور اسلام دشمن طاقتون کو مل کرنہ صرف ناکام کرنا چاہیے بلکہ مسلمانوں کی صفو ں کے درمیان موجود فرقہ واریت کو ہوا دینے والے عناصر کو اپنی صفوں سے نکال باہر پھینکنا چاہیے۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ عالم اسلام میں فرقہ وایت کو ہوا دینے اور نفرتیں پھیلانے والوں کا کوئی مسلک نہیں ہے۔ بلتستان کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی پورے خطے اور پاکستان کے لیے نمونہ عمل ہے ۔ اس اخوت و بھائی چارگی کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ اتحاد و حدت کی راہ میں جہاں دیگر مکاتب فکر کے پیروکاروں کا پسینہ بہے گا وہاں ہمارا خون بہے گا۔ہم تمام مکاتب فکر کو اپنے وجود کا حصہ سمجھتے ہیں اور داریل سے کندوس تک کے عوام ایک ہی گلدستے کے پھول سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے سے نہ صرف پاکستان عالمی سطح پر ایک بھرپور معاشی طاقت بن کر ابھرا گا بلکہ اس کے ثمرات سے جی بی میں بھی معاشی استحکام آئے گااور اس اہم منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے لیے ملک دشمن اور اسلام دشمن وقتیں متحرک ہیں اور افراتفری پھیلانا چاہتی ہیں۔ ایسے میں اسلام دشمن اور پاکستان دشمن قوتوں کو کچلنے اورمذہبی و قومی ہم آہنگی کی فضاء کو تقویت دینے کے لیے ہم پوری قوت سے میدان عمل میں موجود ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شیطان بزرگ امریکہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے اور سی پیک کو ناکام بنانے کے لیے ہمسایہ ملک افغانستان کے سرحدوں علاقوں میں بھارت کے تعاون سے دہشتگردوں کو محفوظ ٹھکانے فراہم کر رہے ہیں جس سے سی پیک کی شہ رگ گلگت بلتستا ن میں بھی خطرات منڈلانے لگے ہیں۔ سکیورٹی اداروں اور عوام کو بیدار رہنے کی ضرورت ہے ۔