وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے سائل کے ساتھ جو سلوک کیا وہ انتہائی شرمناک عمل اور فرائض منصبی کے برخلاف ہے۔ غریب عوام کے مسائل سن کر حل کرنے کی بجائے انہوں نے گلگت بلتستان کے غیور عوام کی توہین کی جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے انہیں عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔ ان کے انداز سے معلوم ہوتا ہے کہ یا تو وہ خطے کے عوام کی پاکستان کے لیے دی گئی قربانیوں سے نابلد ہے یا وہ جان بوجھ کر خطے کا ماحو ل خراب کرنا چاہتا ہے۔ اگر وزیراعلی ٰ انہیں فوری طور علاقہ بدر نہیں کرتا ہے تو سمجھا جائے گا کہ وہ گلگت بلتستان کے عوام کو پاکستان کے خلاف اکسانا چاہتا ہے ۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ پورا ملک گلگت بلتستان کا مقروض ہے یہا ں کے عوام نے ڈوگروں سے مار بھگاکر جی بی کو پاکستان کی جھولی میں ڈال دیا، آدھا پاکستان یہاں کے آبی وسائل سے سیراب ہوتا ہے اور ہر مشکل وقت میں یہاں کے جری جوانوں نے سینہ سپر ہو کر پاکستان کی حفاظت کی معرکہ کرگل ہو یا دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جی بی کے جوانوں کے خون پاکستان کے تحفظ میں صرف ہوا ہے۔ یہاں کے عوام جنرل سیلز ٹیکس کی مد میں اربوں روپے دیتے ہیں، یہاں کی سیاحت سے ملک کو اربوں روپے کی آمدنی حاصل ہوتی ہے، سست ڈرائی پورٹ سے اربوں روپے حاصل ہوتے ہیں، اس خطے کا سینہ چیر کر سی پیک جیسے منصوبہ یہاں سے گزرتا ہے اور پاکستان میں مستقبل میں بننے والے ڈیموں کے پانی بھی اسی خطے کی دین ہے لیکن یہاں کے عوام نے کبھی ان وسائل کی رائیلٹی نہیں مانگی ۔ ایسے میں چیف سیکرٹری کا رویہ نہ صرف عوام کی توہین ہے بلکہ پاکستان کے استحکام پر حملہ ہے ریاستی ادارے نوٹس لیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گائنی ڈاکٹر کے مطالبے کو ریاست کے خلاف ہرزہ سرائی قرارد دینے والا ریاست کا دشمن ہے۔ گلگت بلتستان میں ایک عرصے سے عوام کو بہکانے اور پاکستان سے دور کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں چیف سیکرٹری کا یہ عمل بھی اسی سلسلے کی کڑی معلوم ہوتی ہے۔ سابقہ چیف سیکرٹری کو وزیراعلی کے ایماء پر علاقہ بدر کر کے حالیہ چیف سیکرٹری کو لانا اور آتے ہی عوام کے ساتھ بدسلوکی کرنا اور عوام کو ورغلانا ممبئی حملے سے متعلق دئیے گئے شرمناک بیان سے میل کھاتا ہے۔ وزیراعلی گلگت بلتستان اپنا موقوف واضح کرے کہ چیف سیکرٹری کے بیان کو کس نگاہ دیکھتے اگر خاموش رہے تو اس بیان کا ذمہ دار وزیراعلی ہوگا۔ہم ریاستی ادروں بلخصوص ایف سی این سے جنرل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان کے حساس ترین علاقے کے محب وطن شہریوں کی توہین کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر چیف سیکرٹری اور ان جیسے دیگر عوام دشمن،خطہ دشمن افسران کو علاقہ بدر کیا جائے۔