وحدت نیوز (گلگت) اے ڈی سی گلگت اور وزیر قانون کے متضاد بیانات کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کروائی جائے۔صرف الزام کی بنیاد پر تادیبی کاروائی کرنا انصاف کے خلاف ہوگا۔سابق چیف سیکرٹری گلگت نے پوری قوم کی توہین کی تھی اور گلگت بلتستان کے عوام کی قربانیوں کا مذاق اڑایا تھا اور یہی وزیر اعلیٰ اور وزراء کی فوج اس کو بچانے پر لگے ہوئے تھے۔آج ایک وزیر کے الزام پر ایک آفیسر کے خلاف یکطرفہ کاروائی کسی طور مناسب نہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کےپولیٹیکل سیکریٹری غلام عباس نے کہا ہے کہ حکومت یکطرفہ طور پر ایک آفیسر کے خلاف کاروائی کرکے دیگر آفیسروں کو ہراسان کرکے اپنے کام نکالنا چاہتی ہے۔مسلم لیگ نوازکا وطیرہ رہا ہے کہ آفیسروں کو دبائو میں رکھ کر ہر جائز ناجائز کام نکلواتے رہے ہیں اور گلگت بلتستان میں لیگی حکومت نے کئی آفیسروں کی عزت نفس سے کھلواڑ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر انسان کا عزت نفس محترم ہے کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ دوسرے انسان کے عزت نفس کو مجروح کرے ،اس لئے وزیر قانون اور اے ڈی سی کے درمیان تنازعے کا کسی اہل اورغیر متنازعہ اعلیٰ آفیسر کی سربراہی میں انکوائری کی جائے اور اگر تحقیقات کے بعد اے ڈی سی غیر ذمہ داری کا مرتکب قرار پاتا ہے تو اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے ورنہ محض الزامات کی بنیاد کا تادیبی کاروائی کی گئی تو تمام آفیسران کسی بھی وزیر کے ناجائز ڈیمانڈز سے انکار کی پوزیشن میں نہیں ہونگے جبکہ پہلے سے ہی یہی وزراء تقرریوں ،تبادلوں اور ٹھیکوں کے حصول کیلئے آفیسران پر دبائو ڈال رہے ہیں۔