وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے اسکردو میں جشن نیمہ شعبان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تصویر مہدویت کا تعلق کسی خاص مسلک یا اسلام تک محدود نہیں بلکہ یہ فطرت انسانی کی آواز ہے۔ عدل و انصاف پر مبنی معاشرے کا قیام آرزوئے بشریت اور انبیاء ہے۔ انہوں نے کہا کہ تصور مہدویت تمام انسانوں اور مستضعفین کے لیے قوت و طاقت کا باعث ہے۔ اگر ہماری زندگیوں سے مہدویت کا نظریہ ختم ہو جائے تو ظالم بے لگام ہوں گے اور مظلوم کی حمایت و داد رسی کرنے والا کوئی نہیں ہوگا۔ قرآن میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ خدا کا ارادہ ہے کہ زمین پر ان لوگوں کو وارث اور امام بنا دیا جائے گا جو مستضعف ہوں۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ امام مہدی کا تصور صرف تصور نہیں بلکہ یہ مسلمانوں کے عقیدے کا حصہ ہے۔ تمام اسلامی مکاتب میں امام مہدیؑ کے ظہور کا ذکر موجود ہے اور انہیں رد کرنے والے دراصل عہد حاضر کے ظالم ہیں۔ آج دنیا بھر میں جاری ظلم و ستم اور ناانصافی کے خاتمے کے لیے وہی طبقہ سامنے آسکتا ہے جن کا ظلم سے کوئی تعلق نہ ہو۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ ظلم چاہے جس کے ساتھ اور دنیا کے جس کونے میں اس پر آواز بلند کرنا اور ظلم کے خاتمے کے لیے جدوجہد کرنا آج کے دن کے منانے کا تقاضا ہے۔ آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ امام مہدی ؑ کے ماننے والے ظلم سے ناطہ توڑ دے اور اور ظلم کی ہر سطح پر حوصلہ شکنی کرے تو معاشرہ میں عدل و انصاف کا بول بالا ہوگا۔ عقیدہ مہدویت کے ماننے والوں کا ہر حملہ ظلم و ستم کے مقابلے میں گزرنا چاہیے۔