وحدت نیوز(اسکردو) عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کا ایک اہم اجلاس عوام ایکشن کمیٹی بلتستان کے چئیرمین آغا علی رضوی کی قیادت میں منعقد ہوا جس میں انجمن تاجران بلتستان کے صدر غلام حسین اطہر، گلگت بلتستان اوئیرنیس فورم کے چیئر مین انجینئر شبیر ، گلگت بلتستان یوتھ الائنس کے عقیل ایڈووکیٹ اور مجلس وحدت مسلمین ضلع اسکردو کے سیکرٹری جنرل مولانا ذیشان نے شرکت کی۔ اجلاس میں عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں 2018ء ایکٹ ظالمانہ اور کالاقانون ہے۔ یہ قانون حفیظ سرکار کی خطے کے ساتھ مذاق ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے گلگت بلتستان کے متعلق فیصلے پر عمل کرتے ہوئے یہاں کے عوام کو بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور ظالمانہ کالا قانون کو ختم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم اپیلٹ کورٹ اور چیف کورٹ کے ججز کی تعیناتی جوڈیشل کمیشن کے ذریعے کرائی جائے، غیر قانونی طریقے سے ججز کی تعیناتی عدالت کے ساتھ مذاق اور ناانصافی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف الیکشن کمیشن کی تقرری خلاف ضابطہ کرنا پری پول ریگن میں بھی آتا ہے اور لاقانونیت ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر عملدار کیا جائے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کو پس پشت ڈالنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حفیظ سرکار من مانیا ختم نہ کرے تو احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے لائحہ عمل کے منتظر ہیں جیسے ہی کوئی اعلان ہوگا بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔