وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ قراقرم کوآپریٹو بنک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں من پسند افراد کو شامل کر کے اس پر قبضہ جمانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اگر میرٹ پر ممبران کا انتخاب نہ ہوا تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
ایک بیان میں الیاس صدیقی نے کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ان لوگوں کو رکن بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جن کی تنخواہ بھی اسی بنک میں موجود نہیں، دوسری جانب سابق جی ایم نے من پسند افراد اور اپنے قریبی عزیزوں، رشتہ داروں کو تھوک کے حساب سے شیئرز فروخت کیے۔ حیران کن امر یہ ہے کہ انہوں نے 52 لوگوں کو اپنے شیئرز فروخت کیے، اب ان باون شیئر ہولڈرز کے ذریعے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں اپنے من پسند لوگوں کو شامل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب جن لوگوں نے اس ادارے میں کروڑوں روپے کا سرمایہ لگایا ہے اور جن کی وجہ سے یہ بنک چل رہا ہے ان کو شیئر ہولڈر نہیں بنایا گیا۔ ایک اہم سوال یہ بھی ہے کہ ایک قومی ادارے کا شیئر کس طرح رات کے اندھیرے میں فروخت کیا گیا، کس ضابطے کے تحت دیا گیا؟ کیونکہ شیئر فروخت کرنے کا بھی ایک طریقہ ہے، لیکن یہاں کسی کو بھی کانوں کان خبر ہونے نہ دی گئی۔ گلگت بلتستان کے اہم ترین قومی ادارے پر قبضہ جمانے کی کوشش کو ناکام بنایا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری فوری طور پر نوٹس لیں اور من پسند لوگوں کو بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل ہونے نہ دیں، اگر چیف سیکرٹری بھی ان کے ہم نوا بن گئے تو ہم عدالت جائیں گے اور اس قومی ادارے کو بچائیں گے۔