وحدت نیوز(گلگت)شغرتھنگ روڈ کی بغیر تیکنیکی وجہ کے معطل کرنے پر اپوزیشن لیڈر کاظم میثم نے اسمبلی اجلاس میں سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ بار بار کی منسوخی بلتستان دشمنی ہے۔ پہلے بھی منسوخ کیا گیا تو ہم نے مخالفت کی تھی۔ ان کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے حکومتی اراکین سے شمس لون پھٹ پڑے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی بات سے سو فی صد متفق ہوں بغیر کسی وجہ سے ٹینڈر کو معطل کیا گیا ہے۔ خدا کے لیے عوامی نوعیت کے مسائل پر سیاست نہ کرے۔ سابقہ حکومت سے لاکھ غلطیاں سہی لیکن استور ویلی روڈ، شغرتھنگ روڈ اور غذر روڈ خالد خورشید کی بہت بڑی کامیابی تھی۔ لیکن شغرتھنگ روڈ ٹینڈر کو پھر التوا میں ڈالنا بلتستان کے ساتھ نہیں بلکہ پورے گلگت بلتستان کے ساتھ زیادتی ہے۔
وزیر تعمیرات عامہ امجد زیدی نے ٹینڈر معطلی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ فرمز کی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے ایسا کیا ہے۔ اس پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ فرمز کی شمولیت کوئی جواز نہیں ہے۔ بار بار کی منسوخی سے موقر فرمز بھاگ جاتے ہیں۔ کسی کو نوازنے کے لیے ایسا نہ کیا جائے۔ ایک ماہ قبل مشہتر کرنے کے بعد کتنے فرمز نے شمولیت کی، کیا وہ ادارے معتبر نہیں تھے، کیا وہ مطلوبہ شرائط پہ پورا اترنے والے نہیں تھے، جس کی وجہ سے آپ نے مزید فرمز کو موقع دیا ہے۔
اس پر شہزاد آغا نے کہا کہ حکومت نے کسی صورت 8 اگست کو ٹینڈر ہونے نہیں دینا ہے۔ اس پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ایف ڈبلیو او سمیت کسی کی طرف سے دباؤ ہے تو ہاوس کو بتائیں۔ بڑی سکیموں کے ساتھ مذاق درست نہیں ہے۔ سکردو روڈ پہ جنازے اٹھا اٹھا کے لوگ تھک گئے ہیں عوام مزید متحمل نہیں ہے کہ شغرتھنگ روڈ بھی اسی معیار کی بنے۔ عوام کو ایف ڈبلیو او کی کارکردگی پر شدید تحفظات ہے۔ بلتستان ریجن بلخصوص سکردو کے ساتھ معاندانہ رویہ ہر سطح پر جاری ہے۔ ہر لیول پر زیادتی ہے یہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ شغرتھنگ روڈ کے ٹینڈر کی معطلی سے امجد زیدی اور شہزاد آغا نے بھی متاثر ہونا ہے خدا کے لیے ان زیادتیوں کا حصہ نہ بنیں۔