وحدت نیوز(گلگت) اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی محمد کاظم میثم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو بحرانوں میں دھکیل کر کس چیز کا بدلہ لیا جا رہا ہے، دیامر کے علماء پہلے سے سڑکوں پر ہیں، اب بلتستان کے علماء نے احتجاج شروع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے باسی غیر محفوظ ہو چکے ہیں، ریاست نوٹس لے، رمدان سے گرفتار علماء کی رہائی اور گھروں سے رابطے کے بعد دوبارہ گرفتار کرنا سنگین مذاق اور بلتستان کے ساتھ دھوکہ ہے۔ پورا بلتستان احتجاج کی لپیٹ میں آنے سے قبل علماء کو رہا کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ روندو کے کاروباری ذوالفقار کو بشام سے اٹھا کر تاوان طلب کیا جا رہا ہے، انکو بازیاب کیا جائے۔
گلگت بلتستان کے عوام دیامر کے علماء اور بلتستان کے علماء کی کال کا انتظار کریں، وفاقی حکومت ہوش کے ناخن لے اور گلگت بلتستان پر ظلم بند کرے۔ گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت اور حساسیت کے پیش نظر اس خطے کے ساتھ مہم جوئی عاقبت نااندیشی ثابت ہوگی، کارگل روڈ احتجاج کے سبب بند ہے، آج سے گمبہ سکردو میں بھی احتجاج کی کال دی گئی ہے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ رمضان کریم میں علماء کو گرفتار کرنا انتہائی افسوسناک اور اسلامی روایات کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے، گلگت بلتستان کے حوالے سے تسلسل کے ساتھ ایسے ظالمانہ فیصلے ہو رہے ہیں جس کے بعد کسی دشمن کی ضرورت ہی نہیں رہے گی۔