وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام گلگت بلتستان میں حالیہ گندم کے بحران اور قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے ایک احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس کا پہلا مرحلہ جمعہ سے شروع ہوا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام بلتستان بھر میں مختلف مقامات پر احتجاجی اور علامتی دھرنے دیئے گئے۔ اس سلسلے میں کھرمنگ، گول، روندو، گمبہ اسکردو اور یادگار شہداء اسکردو پر بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور علامتی دھرنا بھی دیا گیا۔ یادگار شہداء اسکردو پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید مظاہر حسین موسوی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والی حکومتوں کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔ ہم اپنے حقوق کسی کو غصب کرنے نہیں دیں گے۔ آج کے حکمرانوں نے جن میں صوبائی اور وفاقی دونوں شامل ہیں گٹھ جوڑ کر کے عوام سے روٹی بھی چھین بھی ہے۔ اس علاقے سے حاصل ہونے والی آمدنی اسی علاقے کی تعمیر و ترقی پر خرچ ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی قیمت اکتوبر 2013ء کی حالت پر نہ لائی گئی تو پورے گلگت بلتستان کو جام کر دیں گے اور حکومتی مشینری بےبس ہو جائے گی، کیونکہ خدا کی طاقت کے بعد عوام کی طاقت سب سے بڑی طاقت ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت محکمہ تعلیم میں کرپشن کے حوالے سے تحقیقاتی کام کر رہی ہے اسے شفاف انداز میں جاری رہنا چاہیے اور نااہل لوگوں کو نکال باہر کرنا چاہیے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم بلتستان ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل فدا حسین نے کہا کہ ہم پاکستان کے سرحدی محافظ ہیں۔ ہمارے خطے میں انتہائی قیمتی معدنیات ہیں، اس علاقے میں سیاحت کے لئے پوری دنیا سے لوگ آتے ہیں، یہ علاقہ چین جیسے معاشی طور پر ترقی یافتہ ملک کے لئے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے لیکن اس علاقے کے عوام غربت میں پسے جا رہے ہیں۔ یہاں کے دریاوں سے ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے لیکن ان نااہل حکمرانوں کو اپنی ذات کے علاوہ کسی چیز سے کوئی سروکار نہیں، ان لوگوں نے اپنے مفادات کے لئے کرپشن کر کے علاقے کے عوام کے مفادات کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور ان لوگوں کی نااہلی سے کئی دنوں سے اسکردو میں تندور بند پڑے ہیں، اگر ان لوگوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو یہ تحریک رکنے والی نہیں۔ انہوں نے کہا اگر گندم سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو بلتستان میں گاوں گاوں اور ہر ہر محلے میں احتجاج ہوگا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں اسلام آباد اسکردو کے لیے متبادل روڈ کی تعمیر، آئینی حقوق، این ایف سی ایوارڈ میں گلگت بلتستان کے حصہ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دریائے سندھ کی رائیلٹی، گرگل اسکردو روڈ کی بحالی، سوست بارڈر اور سیاحت کی آمدنی صوبے کے حوالے کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ اس موقع پر کھرمنگ کے نوجوان رہنماء انجینئر شبیر اور پیپلز پارٹی کے رہنماء نجف علی نے بھی خطاب کیا۔
ادھر سب ڈویژن کھرمنگ میں مجلس وحدت کی اپیل پر لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور کرگل لداخ روڈ کو کئی گھنٹوں کے لیے بند کر دیا۔ کھرمنگ میں مرکزی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین تحصیل کھرمنگ کے سیکرٹری جنرل شیخ اکبر علی رجائی نے کہا کہ جب تک گندم سبسڈی کے خاتمے کا فیصلہ واپس نہیں لیا جاتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ سب ڈویژن کھرمنگ میں کھرمنگ خاص کے علاوہ باغیچہ، ترکتی، ہمزی گون، اولڈینگ اور طولتی میں بھی مختلف مقامات پر بھی احتجاجی جلسے ہوئے۔ اسی طرح گمبہ اسکردو میں بھی مجلس وحدت تحصیل گمبہ کے زیراہتمام احتجاجی جلسے کا انعقاد ہوا۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت تحصیل گمبہ کے سربراہ صادق حسین شاہ نوری نے کہا کہ حکومت کے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف متحد اور منّظم ہو کر مربوط تحریک چلائی جائے گی اور اس اقدام کی واپسی تک تحریک جاری رہے گی۔ اس موقع پر شیخ محمد حسین واعظی نے کہا کہ صوبائی حکومت بالخصوص وزیر خوراک کا اقدام عوام دشمنی پر مبنی ہے۔ اس طرح کی عوام دشمن اور غریب کُش پالیسی والے حکمران عوامی سیلاب میں خس و خاشاک کی طرح بہہ جائیں گے۔