وحدت نیوز (مظفرآباد) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا ہے کہ پشاور حیات آباد میں نماز جمعہ کے دوران فائرنگ ، دھماکے، مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے، منظم انداز میں ایک مکتب کے افراد کی نسل کشی، حکومتیں کس لیئے ہیں ، نااہل حکمران عوام کے جان و مال کا تحفظ نہیں کر سکتے ، فوراً اقتدار سے الگ ہوں، مملکت خداداد پاکستان میں خون کی ہولی آخر کب تک برداشت کی جائے، ادارے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں ، بڑے بڑے سانحات کے بعد بات صرف کمیٹیوں تک محدود کر دی جاتی ہے ، ایسا کیوں ؟ نیشنل ایکشن پلان تو بنا دیا گیا ، مگر عمل درآمد کون کرے گا معلوم نہیں؟ پلان کے ایک ایک نقطے پر عمل کیا جاتا تو دہشتگردوں مزید کاروائیوں کی جرأت نہ ہوتی، کیا تنظیموں کو صرف نام کی حد تک کالعدم کرنا ہے؟ ایسا چلتا رہا تو حکمران خود بھی محفوظ نہ رہ پائیں گے، ناسوروں ،دہشتگردوں کے مقابلے کے لیئے پوری قوم نے ایک آواز بن کر گورنمنٹ کی حمایت کی ، لیکن حکومت نے کیا کیا ؟ ہمیں بتایا جائے، ہم ایک دفعہ پھر اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہتے ہیں کہ ملک گیر آپریشن کے ذریعے درندوں کا صفایا کیا جائے، ایسا نہ ہوا تو وہ وقت دور نہیں کہ جب فیصلہ کن مرحلے کے لیئے جدوجہد کا آغاز کریں گے ، ہم پرامن شہری ہیں ، ملک میں امن چاہتے ہیں، مگر ہمارے جان و مال کا تحفظ کون کرے گا ، ہمیں بتا یا جائے۔کیا نماز پڑھنا جرم ہے؟ نمازیوں پر حملے یہود و ہنود کے ایجنٹ ، نام نہاد مسلمان، مسلمانیت کا لبادہ اوڑھے پاکستان و اسلام کو بدنام کررہے ہیں ، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے محافظ شیعہ سنی عوام کو تحفظ دیا جائے۔