وحدت نیوز (مظفرآباد) سیکرٹری امور تنظیم سازی مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر سید حسین سبزواری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں ظالمانہ لوڈشیڈنگ تاحال جاری ہے ۔ مرکز میں بھی مسلم لیگ کی حکومت ہونے کے باوجود آزاد کشمیر حکومت کوئی اقدامات نہ کر سکی۔ ضرورت سے کئی گنا زیادہ بجلی پیدا کرنے والا خطہ لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کے اعلان کے باوجود کہ بجلی لوڈشیڈنگ چھ گھنٹوں سے زیادہ نہیں ہو گی ۔ پندرہ پندرہ گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے۔ کاروبار زندگی عملاً مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ نیلم جہلم پراجیکٹ مکمل ہونے کو ہے اور کوہالہ پراجیکٹ شروع کیا جا رہا ہے۔ مگر آزاد حکومت کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا۔ واپڈا سفید ہاتھی بن چکا ہے ۔ وہ کسی کی نہیں سن رہا ۔
حسین سبزواری نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کو لوڈشیڈنگ معاملے پر سخت تشویش ہے۔ عوام ذہنی کرب میں مبتلا ہو چکے ہیں ۔ حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ۔ وزیراعظم پاکستان نے گزشتہ دنوں تین سے چار گھنٹے لوڈشیڈنگ کا اعلان کیا ۔ آزاد کشمیر میں لوڈشیڈنگ پہلے سے زیادہ کر دی گئی۔ بتایا جائے آزاد کشمیر کے عوام کو کس بات کی سزا دی جا رہی ہے؟انہوں نے خیالات کا اظہار ایک اخباری بیان میں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آزاد کشمیر حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر مرکزی حکومت سے رابطہ کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے ۔ نیلم جہلم و کوہالہ پراجیکٹ کے معاہدے کیئے جائیں ۔ آزاد کشمیر کو لوڈشیڈنگ فری قرار دلوایا جائے۔ تا کہ آزاد کشمیر کے عوام کو ان کی دی ہوئی قربانیوں کا ثمر مل سکے۔