وحدت نیوز (مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین کی ریاستی شوریٰ کے بھر پور اجلاس کا انعقاد ،جبکہ ریاستی کابینہ کے علاوہ ضلعی نمائندگان کی شرکت۔صدرات قائمقام سیکرٹری جنرل علامہ سید طالب حسین ہمدانی نے کی۔اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں ریاست میں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش قرار دینے میں حیرت کا اظہار۔علامہ تصوحسین نقوی الجوادی پر قاتلانہ حملہ کے حوالے سے ٹھوس پیش رفت نہ ہونا تشویش ناک امر ہے ،مقررین کا خطاب ۔ ریاست کے امن کو درپیش خطرات کا احساس نہ کیا گیا ۔تو ریاست بھر میں احتجاجی سلسلہ شروع کیا جائیگا۔شوریٰ کے اجلاس کا فیصلہ ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید طالب حسین ہمدانی نے کہا کہ آزادحکومت کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ خطہ میں امن کی فضا کو درپیش خطرات کا احساس کرے ۔لیکن علامہ تصور الجوادی پر قاتلانہ حملہ کے بعد سے اب تک آزادکشمیر میں ریاستی سطع پر ذرا بھی سنجیدگی اور احساس ذمہ داری کا مظاہر ہ دیکھنے میں نہیں آیا۔مجلس وحدت مسلمین کا اصولی اور جائز مطالبہ ہے کہ ریاست میں امن و استحکام کی فضا کو تباہ کرنے کی کوششوں کو سنجیدگی سے لیا جائے ۔شوریٰ کے اجلاس سے مقررین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شہری کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی پہلی ذمہ داری ہے ۔علامہ تصور حسین نقوی الجوادی ریاست کے درجہ ائول باشندے ہونے کے علاوہ ایک عالم دین ہیں ۔اور ریاست کی تمام دینی و سیاسی قوتیں علامہ پر قاتلانہ حملے کیخلاف اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کروا چکی ہیں۔اسکے باوجود اگر اب تک تفتیش کو کسی مناسب انداز میں آگے نہیں بڑھایا جاسکا ۔تو اس کا ایک ہی مطلب ہے ۔آزادکشمیر میں ہندوستان کی خواہشات پر عمل کیا جارہا ہے ۔ہندوستان تحریک آزادی کے بیس کیمپ میں امن نہیں دیکھنا چاہتا ۔اور اُسکی کوششیں کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔مقررین نے اہالیان مظفرآباد کے دھرنے کے موقع پر متعلقہ ذمہ داران کی طرف سے قاتلانہ حملے کے ذمہ دارگرفتاررکئے جانے کی بات کو مضحکہ خیز قراردیا ۔