وحدت نیوز(مظفرآباد) آزاد کشمیر بھر میں یوم عاشور پرامن طور پر اختتام پذیر ، تا ہم ملت جعفریہ علامہ تصور حسین نقوی اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کی عدم گرفتاری پر شدید تشویش میں مبتلاء، تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر بھر کے مرکزی جلوسوں میں علامہ تصور نقوی پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کی عدم گرفتاری پر مرکزی جلوسوں میں قراردادیں پاس کی گئیں ، قرادادوں میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا، ملت جعفریہ نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس مسئلے کو جلد از جلد حل کیا جائے، مرکزی جلوس عاشور مجہوئی میں خطاب کرتے ہوئے ترجمان مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر مولانا سید حمید حسین نقوی نے کہا کہ علامہ تصور نقوی پر حملہ کرنے والوں کی عدم گرفتاری ریاستی اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہے، آٹھ ماہ گزر گئے ملت تشیع سوال کرتی ہے کیوں اس مسئلے کو پش پشت ڈالا جا رہا ہے، اگر علامہ تصور نقوی کے مسئلے کو حل نہ کیا تو عاشور کے جلوسوں کی طرح ہم سڑکوں پر نکلنے کے لیے مجبور ہوں گے ، پھر اس وقت تک گھروں کو نہیں جائیں گے جب تک کہ مجرمان کو کٹہرے میں نہیں لایا جاتا۔ہمارے صبر کو مزید نہ آزمایا جائے ، یہ عزادار اس مسئلے پر بہت مضطرب ہیں ۔انسداد دہشت گردی پبلک ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سید شجاعت علی کاظمی نے کہا کہ اداروں نے سستی اور نااہلی کا مظاہرہ کیا ہے ، ملت جعفریہ کے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے ، مرکزی انجمن جعفریہ جہلم ویلی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی آج تک تمام تر تفتیش کو مسترد کرتے ہوئے عدم اطمینان کا اظہار کرتی ہے ، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ ملت جعفریہ کو اب جواب دو! ڈی سی مظفرآباد اور ایس ایس مظفرآباد پریس کانفرنس کرتے ہوئے حقائق سامنے لائیں نہیں تو جلوس ہائے عزا احتجاج میں بھی تبدیل کیئے جا سکتے ہیں ۔ تمام تر مصحلتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ناحق خون گرانے والوں کو جلد از جلد گرفتارکرتے ہوئے بے نقاب کیا جائے۔