وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدتِ مسلمین کا سانحہ کوئٹہ،کراچی بلدیاتی امیدواروں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، آئی او، آئی ایس او ، اور جملہ شیعہ تنظیموں کے کارکنوں نے شرکت کی، احتجاجی ریلی کا آغاز علمدار چوک سے ہوا جس کی قیادت سربراہ مجلس وحدتِ مسلمین علامہ سید تصور نقوی الجوادی نے کی۔ ریلی پریس کلب پر پہنچ کر احتجاجی دھرنے کی صورت اختیار کرگئی۔اس موقع پر سکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات تھی۔شرکاء نے مجلس وحدتِ مسلمین، آئی ایس او کے جھنڈے اور پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پرایم کیوایم کے تکفیری دہشت گردوں کی کراچی میں دہشتگردی، بلدیاتی امیدواروں کی ٹارگٹ کلنگ،کوئٹہ اخترآبادمیں زائرین کی بسوں پر بم دھماکوں، دہشتگردوں کوحکومتی سرپرستی کے خلاف کلمات درج تھے،احتجای ریلی کے شرکاء ، لبیک یا حسین ؑ ،دہشتگردی مردہ باد،ٹارگٹ کلنگ بند کرو کے نعرے بلند کرتے رہے۔ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل مجلس وحدتِ مسلمین آزادکشمیر علامہ سید تصور نقوی الجوادی ، سیکریٹری جنرل ضلع مظفرآباد مولانا طالب حسین ہمدانی، سیکریٹری سیاسیات سید تصور عباس موسوی، صدر آئی ایس او آزادکشمیرسید وقار کاظمی، سید حمید نقوی، سید سجاد سبزواری اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یکم جنوری کو اخترآباد کوئٹہ میں زائرین کی بسوں پر بم دھماکے نوازشریف حکومت کی جانب سے ملت تشیع کویہ پیغام دیا گیا ہے کہ نواز حکومت دہشتگردوں کی پشت پناہی کررہی ہے اور سال کے پہلے دن ملت تشیع کو لاشوں کو تحفہ دیا گیا۔بلوچستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک کو متنبہ کرناچاہتے ہیں کی اپنے پیش رونواب اسلم رےئسانی سے سبق سیکھیں کہ جب انہوں نے بلوچستان میں دہشتگردوں کوکھلی چھٹی دے رکھی دی تھی توملت تشیع نے اپنی وحدت اور اتحاد کے زریعے رئیسانی حکومت کا تختہ الٹ دیا لہذابلوچستان حکومت کوچاہیے کہ وہ اپنی بقاء کیلئے زائرین کے راستوں اور شیعیانِ بلوچستان کی جان ومال اور املاک کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
مقررین نے کہا کہ دہشتگرد اس ملک کے دشمن ہیں،ملک میں قانون سازی کا اختیات پارلیمنٹ کو ہے،کسی بھی شخص کو پارلیمنٹ کے باہربیٹھے ہوئے اپنی مرضی کا قانون لانے کی اجازت نہیں ہے، پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے مضبوط پارلیمنٹ کے ذریعے اسلامی قوانین کا نفاذ ممکن ہے، حکومت اخترآباد کوئٹہ اور دہشتگردی کے دیگر ملک گیر واقعات کے بعد دہشتگردوں سے مذاکرات کا راگ الاپنے کو ترکری کرقی ،ے، مذاکرات ہمیشہ برابری کی سطح پر ہوتے ہیں حکومت کو مٹھی بھر دہشتگردوں کے سامنے سرنڈر کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، حکومت دہشت گردوں کے ذریعے دہشگردوں سے مذاکرات کی سوچ کو ترک کرتے ہوئے دہشتگردوں کے خلاف افواج پاکستان کے ذریعے آپریشن راہ امن کا آغاز کرے، انہوں نے کراچی میں ایم ڈبلیوایم کے بلدیاتی امیدواروں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے لسانی جماعت ایم کیو ایم کی طرف سے کراچی کو مہاجر سٹیٹ کی سازش قرار دیا ،لاہور میں خطیب حسینیت علامہ ناصر عباس آف ملتان کے قتل کو حکومت پنجاب کی ایما پر دہشتگردانہ کاروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے وزیر لاقانونیت رانا ثناء اللہ دہشت گردوں کی پشت پناہی اور سر پرستی کر رہا ہے، محافظ حسینیت غلام رضا نقوی کئی دہایوں سے جیل میں ہیں، جبکہ دہشتگرد پنجاب حکومت کی سرپرستی میں پورے پنجاپ خاص طور پر جنوبی پیجاب میں دندناتے پھر رہے ہیں ، اب وقت آ چکا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں دہشتگردوں کے خلاف سخت اقدامات کرے اور قومی ادارے اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے، سیکرٹری سیاسیات سید تصور عباس موسوی نے کہا کہ کراچی میں ہمارے بلدیاتی امیدواروں کا قتل ایم کیو ایم نے ایک سازش کے تحت کروایا،ہم دہشتگردی کا جواب سیاست کے میدان میں رہ کر دیں گے۔