وحدت نیوز (مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر جلد عملی میدان میں قدم رکھے گی،اور ریاست آزاد جموں و کشمیر کے اندر سیاسات میں جاندار کردار ادا کرے گی ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر کے ریاستی سیکرٹری سیاسیات سید تصور عباس موسوی نے ریاستی شوریٰ کے اجلاس آئندہ سال کے لیئے شعبہ سیاسیات کے پروگرام کی منظور ی کے موقع پر کیا، ریاستی شوریٰ نے پروگرام کی منظوری دیتے ہوئے شعبہ سیاسیات کو ریاست و تمام اضلاع پر مشتمل پولیٹیکل سیل بنانے کی ہدایات جاری کر دیں ، ، انہوں نے کہا کہ شعبہ سیاسیات جلد پولیٹیکل سیل تشکیل دیکر عملی میدان میں قدم رکھے گا،مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر ریاست آزاد جموں و کشمیر کے اندر اسی پولیٹیکل سیل کے ذریعے جاندار کردار ادا کرے گی، مجلس وحدت مسلمین عوامی سیاست پر یقین رکھتی ہے، عوام کے مسائل بنیادی ترجیح ہوگی، اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ ملکر اسے یقینی بنائیں گے،قائد وحدت ودیگر قائدین کی وحدت پالیسی کو لیکر کشمیر کے کونے کونے جائیں گے ، سیاست کو تابع مذہب بنانے کا سلیقہ سکھائیں گے نہ کہ مذہب کو تابع سیاسیات، دینی و ملی جذبے سے عوام کے پاس جائیں گے ، میرپور سے نیلم تک مجلس کا تعارف ہمارا مشن و مقصد تھا، عوام جان چکے کہ مجلس کیا چاہتی ہے، مجلس اتحاد بین المسلمین چاہتی ہے، مجلس خدمت عوام چاہتی ہے ، مجلس عوامی مسائل کا حل، روایتی نعروں پر نہیں بلکہ میدان عمل میں رہنے کی ترجیح چاہتی ہے، انشاء اللہ عز و جل مجلس میدان عمل میں آ کر کھوکھلے نعروں ، روایتی سیاست و جعلی نمائندوں سے عوام کو نجات دلائے گی، خدمت عوام کرے گی ،خدمت انسان کرے گی ، برس ہا برس حکران رہنے والوں نے ملت و قوم کو کیا دیا ، بخوبی اندازہ سب کو ہے، شہریوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی ابھی تک ممکن نہیں ہو پائی ، ضرورت اس امر کی ہے کہ سسٹم کو بہتر کرتے ہوئے نیک و صالح لوگ عوام کی نمائندگی کریں ، سیاست عبادت سمجھ کر کی جاتی تو یہ ملک مسائل کے گرداب میں نہ پھنسا ہوتا ، کمزور ،مستضعف طبقے اپنے حقوق حاصل کر چکے ہوتے ، مجلس وحدت مسلمین کمزور و مستضعف طبقے کی جماعت ، عملی جدوجہد کرے گی۔کرپشن و ناامنی جیسے ایشوز جن کے لیئے کوئی سنجیدہ آواز نہیں دکھائی دیتی ، ان ایشوز کو نان ایشوز سمجھنے والوں کو بتا دیا جائے گا کہ عوام اب نقطہءِ آخر پر آ گئی ، مکمل نجات چاہتی ہے ، اتحاد و وحدت کی طاقت سے مجلس اِن مسائل کے خلاف مضبوط آواز بن کر سامنے آئے گی ۔انہوں نے کہا بس اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ایسی جماعت کہ جو مستضعف، محروم ، محکوم ،مجبور و غریب عوام کی آواز بن کر آئے اسے مضبوط کیا جائے ، اس کے دست و بازو بنا جائے تا کہ کشتی بھنور سے نکلتے ہوئے حقیقی منزل کو پہنچ جائے۔