وحدت نیوز(مشہد مقدس) شھید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی انتیسویں برسی کی مناسب سے مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کی طرف سےمدرسہ سلیمانیہ کے ھال میں سیمینار بعنوان سفیر نور کا انعقاد کیا گیا۔پروگرام کا آغاز تلاوت کلام مجید فرقان حمید سے کیا گیا جس کا شرف معروف قاری سید ابراھیم رضوی نے حاصل کیا اسکےبعد نعت رسول مقبول اور شعراءحضرات نے قائد شھید کے لئے نذرانہ عقیدت پیش کئے۔
سیمینارکےمہمان خصوصی اسلامی جمہوریہ ایران کی مایہ ناز شخصیت اور عالم اسلام کے عظیم دانشوراستاد حسن رحیم پور نے شھید قائد علامہ شہید عارف الحسینی کی زندگانی پربہترین انداز میں گفتگو کی ۔انہوں نے کہا کہ شہد کی ایک ہمہ گیر شخصیت تھےاورہمیں انکی سیرت پرعمل کرنا چاہیے ۔شہیدکو امام راحل کی معرفت اس دور میں تھی جب عالم اسلام کے بڑے بڑے عالم امام خمینی کے مخالف تھے۔شہید نے عراق اور ایران کی حکومتوں کے خلاف امام کی آواز پر لبیک کہا اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں اور حوزہ علمیہ نجف اور حوزہ علمیہ قم سے امام خمینی رضوان اللہ کی حمایت کے جرم میں نکال دیا گیا لیکن شہید امام کی راہ سے دست بردار نہ ہوئے اور اپنی زندگی کے آخری لمحات تک اس راہ کے راہی رہےاور اسی راہ میں انکی شہادت ہوئی کیونکہ یہ راہ خدا کی راہ ہے اور آئمہ ھدی کی راہ ہے۔
سیمینار کے آخری مقرر حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹرسید شفقت حسین شیرازی مرکزی سیکرٹری امور خارجہ نے شہید قائد کی شخصیت پرتفصیلی گفتگو کی،سیمینار میں پاکستان کے علاوہ ایران، افغانستان، انڈیا ،بنگلا دیش کے مہمانوں نے شرکت کی
پروگرام کے آخر میں حجۃ الاسلام عقیل حسین خان سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کے ساتھ سیمینار کے شرکاءنے اظہار یکجہتی کیا۔واضح رہے حجۃ الاسلام عقیل حسین خان ایک سال بے جرم وخطاقید و بند کی صعوبتیں جھیلنے کے بعد گزشتہ دنوں رہا ہوئے ہیں،اسی طرح خواہر زینب کبری آزاد کو شہید قائد کی زندگی پر فارسی زبان میں کتاب لکھنے پر حوصلہ افزائی انعام سے نوازا گیا۔