وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین قم کے مسئول حجۃ الاسلام محمد موسٰی حسینی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 10 جنوری 2013ء کو علمدار روڈ کوئٹہ میں انسانی دشمنوں نے یکے بعد دیگرے دو دھماکے کروائے۔ ان دھماکوں کے نتیجے میں 100 سے زائد اہل تشیع شہید اور 200 کے قریب زخمی ہوئے۔ ملک، ملت اور انسانیت کے دشمن ان دھماکوں پر فتح کا جشن منا رہے تھے اور اس وقت کے فرعون صفت وزیراعلٰی ریسانی نے شہداء کے گھروں کو یہ پیغام بھیجا تھا کہ اگر زیادہ رونا دھونا ہے تو میں تمہارے لئے ٹشو پیپر کے ٹرک بھیج دوں۔ یہ زخم اور دکھ ہمیشہ تازہ رہے گا، دشمنوں کے حملے اور طعنے ہم کبھی نہیں بھولیں گے، اس ظلم کے خلاف کوئٹہ کے غیور اور محب وطن لوگوں نے بصیرت اور درایت سے کام لیتے ہوئے، پُرامن دھرنے کا اعلان کیا اور اپنے پیاروں کی لاشوں کے ساتھ گھروں سے باہر نکل آئے، وہ سٹرک پر بیٹھ کر سراپا احتجاج بن گئے، ان کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے پورے پاکستان کے اہل تشیع گھروں سے باہر نکل آئے، یہ ایک تاریخی اور حقیقی پرامن دھرنا تھا۔ اس دھرنے نے رئیسانی حکومت کو گرا کر دہشت گردوں اور اُن کے سہولت کاروں کے چھکے چھڑا دیئے، یہ پاکستان کی تاریخ کا ایک مثالی احتجاج تھا، جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ حجۃ الاسلام محمد موسٰی حسینی نے کہا کہ 10 جنوری 2013ء کا تاریخی دھرنا ہمارے ملی استقلال کا مظہر ہے۔