وحدت نیوز(گلگت) ہمارے حکمرانوں کو دہشت گردنظر نہیں آرہے ہیں صرف دہشت گردی نظر آتی ہے۔اگر غلطی سے کہیں دہشت گرد پولیس کے ہاتھ لگ جائے تو تھانے سے ہی رہائی مل جاتی ہے اور اگرتھانے والوں سے ان بن ہوجائے تو پھر عدالتیں منہ چڑھاکر دہشت گردوں کو پاک صاف قرار دیکر باعزت بری کردیتے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی رہنما ورکن گلگت بلتستان اسمبلی بی سلیمہ کا کہنا ہے کہ ملک میں ہزاروں سپاہیوں کی لازوال قربانیوں کے باوجود دہشت گردی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یا تو دہشت گردوں کا قلع قمع کرنا ہمارا ہدف نہیں یا پھر دہشت گردی کے خاتمے کے اقدامات درست نہیں وگرنہ کئی سالوں کی محنت اور قربانیوں کے باوجود مظلوم پاکستان اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھانے پر مجبور نہ ہوتے۔سانحہ ہزار گنجی کوئٹہ میں ہونے والا یہ دھماکہ کوئی نئی بات نہیں اس سے قبل ہزارہ قبیلے پر سینکڑوں حملے کرکے خواتین،بچوں اور بزرگوں کو خون میں نہلادیا گیا اور اس قبیلے کے ہزاروں خاندان اندرون ملک وبیرون ملک ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے۔حکومت دہشت گردی کے ہرواقعے کے بعد ایک مذمتی بیان دیکر اپنی ذمہ داریوں سے بری الذمہ ہوجاتی ہے اور دہشت گرد موقع پاکر دوسری وارادت کرجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس تمام تر وسائل موجود ہیں اور مٹھی بھر دہشت گردوں کا قلع قمع کرنا کوئی مشکل کام نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے تانے بانے امریکہ،اسرائیل،سعودی عرب اور انڈیا سے ملتے ہیں جبکہ سہولت کار ی کیلئے پاکستان میں ایک خاص مکتبہ فکر کے افراد استعمال ہوتے ہیں اور یہ سہولت کار نامعلوم نہیں بلکہ ان میں سے کچھ تو حکومت کی بغلوں میں بیٹھے ہیں ۔ہزارہ قبیلے کیساتھ غم اور دکھ کی اس گھڑی میں برابر کے شریک ہیں۔سانحہ ہزار گنجی میں شہید ہونے والوں کو اللہ جنت الفردوس میں جگہ دے اور لواحقین کو صبر عنایت کرے ۔