وحدت نیوز (گلگت) حکمرانوں کو گلگت بلتستان کے عوام کے بنیادی حقوق ہر صورت دینے پڑینگے عرصہ دراز سے اس علاقے کے عوام وطن عزیز سے اپنی بے پناہ محبت کی سزا بھگت رہے ہیں۔بنیادی انسانی حقوق کاحصول ہر معاشرے کا اولین حق ہے ہم ریاست سے بھیک نہیں حق مانگ رہے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کی کوآرڈینٹرسائرہ ابراہیم نے بیداری و آگاہی مہم کے دوسرے اجلاس میں شریک خواتین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج بیداری کا وقت ہے اور خواتین کو اپنا کردار ادا کرنا پڑیگا ۔انہوں نے کہاکہ سانحہ 13 اکتوبر 2005 میں رینجرز کی بلا اشتعال فائرنگ سے دو سیدانیاں شہید ہوگئیں لیکن ان کی ایف آئی آرتک درج نہ ہوسکی۔اس ناخوشگوار سانحے کی عدالتی کمیشن رپورٹ کو درخور اعتناء کرتے ہوئے حکومت نے بیگناہ نوجوانوں کو پابند سلاسل کیا ہوا ہے۔ملت تشیع پاکستان نے آج تک نہ اس ملک کے خلاف بغاوت کا علم بلند کیا ہے،نہ حکومتی رٹ کو چیلنج کیا ہے اور نہ ہی پاک وطن کے رکھوالوں کے خلاف کسی دہشت گردی میں ملوث ہے باوجود اس کے ہمارے مردوں اور بیٹوں کو ناکردہ جرم میں عدالتوں میں کیسز چلتے رہے۔حکومت ہمارے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک روا رکھے ہوئے ہے اوراگر ہم نے ان ناانصافیوں کے خلاف خاموشی اختیار کی تو ہم بھی مجرم ہونگے۔
انہوں نے خواتین سے اپنے اپنے علاقوں میں بیداری و آگاہی مہم کو تیز کرنے کی ہدایت کی تاکہ اس علاقے کے ساتھ ہونے والے مظالم کا راستہ روکنے کیلئے مردوں کے شانہ بشانہ خواتین بھی میدان عمل میں رہیں۔اس اجلاس میں نلتر، جلال آباد، دنیور، کے آئی یو کھاری، برمس بالااور جوٹیال کے تنظیمی عہدیداروں نے شرکت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس پرامن خطے کو جنت نظیر بنانے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔