وحدت نیوز(اسلام آباد) خیرا لعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ کے زیر اہتمام 31 مئی تمباکو نوشی کے خلاف عالمی دن کے موقع پر ملک بھر میں عوام کی آگاہی کے لیئے سیمینار،لیکچرز واک و مختلف پروگرامز کا انعقاد کیا گیا اس سلسلے میں اسلام آباد،لاہور،فیصل آباد،ٹیکسلا،ملتان ،دادو ،نوابشاہ،تھر و دیگر اضلاع میں سیمینارز،وآگہی واک ،ڈاکٹرز کے لیکچرز منعقد کرائے گئے جن میں عوام کو سگریٹ نوشی کے نقصانات اور اس کی وجہ سے پھیلنے والی موذی بیماریوں کے بارے میں بتایا گیا۔
سیمینارز اور لیکچرز میں مقررین نے کہا کہ سگریٹ نوشی نہ صرف دل کی بیماریوں کا باعث بنتی ہے بلکہ یہ شوگر کا باعث بھی بنتی ہے اور ہارٹ اٹیک کی صورت میں بچنے کے مواقع کم کرتی ہے ۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی 69 قسم کے مختلف کینسر کا باعث بنتی ہے۔پھیپھڑ وں کے سرطان میں مبتلا 75 فیصد مریض سگریٹ نوش ہوتے ہیں۔ سگریٹ نوشی صحت کے لیے خطرناک دنیا میں ہر سال 60 لاکھ افراد کی اموات تمباکو نوشی کی وجہ سے ہوتی ہیں ۔سگریٹ نوشی کی وجہ سے خون میں آکسیجن لے کر جانے کی قوت کم ہو جاتی ہے، رگیں سخت ہو جاتی ہیں اور ضرورت کے وقت پھیلتیں نہیں ، جس کے نتیجہ میں بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتا ہے اور دل کی بیماریوں کا باعث بنتی ہے ۔ پاکستان میں سگریٹ نوشی کی وجہ سے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو کر ہر روزسینکڑوں کے قریب افراد کی اموات ہو رہی ہیں اس لئے سموکنگ کے نقصانات بارے میں آگاہی بہت ضروری ہے ۔صحت کے بتائے ہوئے اصولوں پر عمل کر کے مختلف موذی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے ۔پرہیز علاج سے بہتر ہے۔
خیرا لعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ کے چیئر مین سید باقر زیدی نے کہا کہ ہم نے اپنے معاشرے میں سگریٹ نوشی کے خلاف آگاہی مہیا کرنی ہے کیونکہ سگریٹ نوشی صرف سگریٹ پینے والے کو ہی نقصان نہیں پہنچاتی بلکہ گھر اور دفتر میں موجود باقی سب لوگ اور خاص طور پر بچوں کو اس کا زیادہ نقصان ہوتا ہے۔اُنہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ سگریٹ نوشی کے خلاف بنائے گئے قوانین پر عمل درآمد کرایا جائے۔