The Latest
وحدت نیوز(سکردو) سکردو میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام شہدائے پاراچنار کے حق میں اور وارثین شہداء کی جانب سے آٹھ روز جاری دھرنے کی حمایت میں نماز جمعہ کے بعد مرکزی جامع مسجد سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو کہ یاد گار شہداء پر پہنچ کر ایک بہت بڑے احتجاجی جلسے کی صورت اختیار کرگئی۔ احتجاج میں مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کیں۔ شرکت کرنیوالے علماء میں شیعہ علما کونسل، انجمن امامیہ، آئی ایس او، آئی او و دیگر سیاسی جماعتوں بشمول پی پی پی، پی ٹی آئی اور عوامی تحریک وغیرہ نے شرکت کیں۔ اسلامی تحریک کےرہنماشیخ فدا حسن عبادی، مجلس وحدت کے ضلعی سیکریٹری جنرل شیخ فدا علی ذیشان، آئی او کے نمائندے، آئی ایس او کی نمائندگی میں مرکزی سکریٹری اطلاعات نسیم کربلائی، جے ایس او کے نمائندے، صوبائی ڈپٹی سکریٹری جنرل مجلس وحدت شیخ احمد علی نوری، قم و نجف کے علماء کی نمائندہ عالم دین، مجلس علماء شیعہ کے مرکزی صدرعلامہ مرزا یوسف حسین، پی پی کے رہنما عبد اللہ حیدری، پی ٹی آئی کے رہنما سید امیر شاہ کاظمی، اور صوبائی سکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آغا علی رضوی نے خطاب کئے۔
صوبائی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آغا علی رضوی و دیگر نے اپنے خطاب میںکہا کہ ہمارا مطالبہ وہی ہے جو پاراچنار میں وارثین شہداء کے ہیں۔ ان کے تمام تر مطالبات کو من وعن قبول کرکے عملدرآمد کرنے تک ہم انکے شانہ بشانہ ہونگے اور کسی بھی ظالم و جابر کے سامنے تسلیم نہیں ہونگے۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ سکیورٹی اداروں کے جن ذمہ داروں کو آرمی چیف نے معطل کیا ہے وہ خوش آئند بات ہے لیکن صرف معطلی کافی نہیں، بلکہ ان کی نا اہلیوں کی تحقیقات کرکے کڑی سے کڑی سزا دینا ضروری ہے تاکہ ملک میں اس طرح کی نا امنی کا سد باب کیا جائے۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ ہم پاراچنار کے شہداء کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے اور ساتھ ہی ساتھ گلگت بلتستان میں بھی متعصبانہ حکومتی پالیسیوں کو بھی ہم نہیں کسی صورت نہیں مانتے۔ حکومت ہوش کے ناخن لیں اور ہمیں مجبور نہ کریں کہ ہم گزشتہ حکومت کی طرح تمہیں ذلیل ورسوا کریں۔ عالمی سامراجی طاقتوں اور ان کے زیر نگیں دہشت گردی پھیلانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سعودی اتحاد اسرائیلی پالیسیوں کو سپورٹ کرنے کیلئے بنائی گئی ہے، اور انہی کے زیر اثر دنیائے اسلام میں انسان کش، درندہ جماعتوں کو پروان چڑھایا جارہا ہے، جسکی ایک چھوٹی مثال پاراچنار میں کاروائی کرنے والے ہیں۔یہ واقعہ عین اسوقت پیش آنا قابل غور ہے جب ملک کے وزیر اعظم کرپشن کیسز میں بری طرح پھنس چکے ہیں، اور ہر روز انکے چہیتوں کو کٹہرے میں کھڑے کرکے ذلیل و رسوا کیا جارہا ہے۔ ایسے میں دہشت گردی کے واقعات کا ہونا اور اس پر حکومتی ذمہ داران کی عدم توجہی بہت سے سوالات کو جنم لینے پر مجبور کررہے ہیں۔لگتا ایسا ہے کہ حکومت عوامی جان و مال کا تحفظ چاہتے ہی نہیں، بلکہ شاید وزیراعظم کو یہ تک نہیں پتا کہ پاراچنار پاکستان کا حصہ بھی ہے۔صوبائی حکومت کی بلتستان کیساتھ سوتیلی ماں کا سلوک، سکردو روڈ کی تعمیر، آئینی حقوق اور متعصب نون لیگی حکومت کیجانب سے کی جانیوالی نا اہلیوں پر بھی مقرریں شدید نکتہ چینی کی اور حکومتی وزرا و ذمہ داران کی کارتوتوں کی بھر پورمذمت کی۔
وحدت نیوز(کراچی) سانحہ پارہ چنار کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام آج ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔شہر قائدمیں مرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد نورایمان ناظم آباد کے باہر منعقد کیا گیاآئمہ مساجد نے جمعہ کے خطبات میں سانحہ پارہ چنار پر حکومتی بے حسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارا چنار کے معاملے پروزیر اعظم کی خاموشی تکفیری قوتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہے۔ریاست کے شہریوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔جو حکومت عوام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی اس کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔اگر پارا چنار کے لوگوں کے مسائل کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جاتا تو آج اس علاقے کو دہشت گردی کا المناک واقعات کاسامنا نہ کرنا پڑتا۔پارہ چنار کے عوام سے حب الوطنی کی بھار ی قیمت وصول کی جا رہی ہے۔نماز جمعہ کے بعدمرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد نورایمان ،جامع مسجد دربار حسینی ملیر،جامع مسجد حسینی ماروی گوٹھ ،جامع مسجد مصطفیٰ عباس ٹاون ،جامع مسجدحیدری اورنگی ٹاون جن میں سینکڑوں کی تعداد دمیں لوگوں نے شرکت کی۔شرکا نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پارا چنار کی عوام کی حمایت اور حکومت کے خلاف نعرے درج تھے جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں نے کی۔
مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مرزا یوسف حسین ،علامہ نثار قلندری ،علامہ نشان حیدر ساجدی، علامہ زاہد حسین ہاشمی ،علامہ صادق جعفری ،علامہ مبشر حسن ،علی حسین نقوی ،علامہ علی انور،علامہ سجاد شبیر،علامہ اظہرحسین نقوی نے کہا نواز شریف نے پارا چنار کو نظر انداز کر کے وزارت عظمی کے عہدے سے غداری کی ہے۔وزیر اعظم کا تعلق کسی مخصوص فکر یا طبقے سے نہیں ہوتا بلکہ پورے ملک کی عوام سے ہوتا ہے۔پارا چنار کے لوگوں کی تضحیک ناقابل برداشت ہے پارا چنار کے لوگ مظلوم ہیں مگر حق کے لیے آواز بلند کرنا جانتے ہیں۔ ان مظلومین کی آواز کو طاقت یا اختیارات کے ناجائز استعمال سے دبایا نہیں جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے اور پارا چنار کے عوام اپنے آئینی حق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ہم پورے عزم کے ساتھ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ان کے مطالبات کی منظور ی بغیر ہم اپنے اصولی موقف سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پارا چنار جا کر یہ ثابت کیا ہے انہیں عوامی مسائل کا بخوبی درک ہے۔دہشت گردی کے خلاف ان کی بلاتفریق کوششیں لائق ستائش ہیں۔
وحدت نیوز(ملتان) سانحہ پارہ چنار کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام آج ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔آئمہ مساجد نے جمعہ کے خطبات میں سانحہ پارہ چنار پر حکومتی بے حسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارا چنار کے معاملے پروزیر اعظم کی خاموشی تکفیری قوتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہے۔ریاست کے شہریوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔جو حکومت عوام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی اس کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔اگر پارا چنار کے لوگوں کے مسائل کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جاتا تو آج اس علاقے کو دہشت گردی کا المناک واقعات کاسامنا نہ کرنا پڑتا ۔پارہ چنار کے عوام سے حب الوطنی کی بھار ی قیمت وصول کی جا رہی ہے۔نماز جمعہ کے بعد اسلام آباد، لاہور،کراچی،کوئٹہ،ملتان اور پشاور سمیت ملک کے دیگر بڑے شہروں میں احتجاجی ریلیاں بھی نکالی گئیں جن میں سینکڑوں کی تعداد دمیں لوگوں نے شرکت کی۔شرکا نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پارا چنار کی عوام کی حمایت اور حکومت کے خلاف نعرے درج تھے،جنوبی پنجاب کے اضلاع ملتان،مظفرگڑھ،ڈیرہ غازیخان،لیہ،چوک اعظم،رحیم یار خان ،علی پور اور اوچشریف میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، ملتان میں مرکزی ریلی نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد الحسین سے نکالی گئی ،ریلی کی قیادت صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی،صوبائی رہنما محمد عباس صدیقی،مہر سخاوت سیال اور ضلعی سیکرٹری جنرل سید ندیم عباس کاظمی نے کی۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار نقوی نے کہا نواز شریف نے پارا چنار کو نظر انداز کر کے وزارت عظمی کے عہدے سے غداری کی ہے۔وزیر اعظم کا تعلق کسی مخصوص فکر یا طبقے سے نہیں ہوتا بلکہ پورے ملک کی عوام سے ہوتا ہے۔پارا چنار کے لوگوں کی تضحیک ناقابل برداشت ہے پارا چنار کے لوگ مظلوم ہیں مگر حق کے لیے آواز بلند کرنا جانتے ہیں۔ ان مظلومین کی آواز کو طاقت یا اختیارات کے ناجائز استعمال سے دبایا نہیں جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے اور پارا چنار کے عوام اپنے آئینی حق کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ہم پورے عزم کے ساتھ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔ان کے مطالبات کی منظور ی بغیر ہم اپنے اصولی موقف سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پارا چنار جا کر یہ ثابت کیا ہے انہیں عوامی مسائل کا بخوبی درک ہے ۔دہشت گردی کے خلاف ان کی بلاتفریق کوششیں لائق ستائش ہیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے پاراچنار کے شہریوں کے مطالبات ماننے پر اُن کے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ملتان کے علاوہ مظفرگڑھ میں نماز جمعہ کے بعد کچہری چوک سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ڈیرہ غازیخان میں نماز جمعہ کے بعد ٹریفک چوک پر احتجاجی دھرنا دیا گیا، رحیم یار خان میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا گیا، لیہ اور چوک اعظم میں پریس کلب اور یادگار چوک پر احتجاجی دھرنا دیا گیا۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) یہ ہماری ملکی تاریخ ہے ۔ ہمیں اپنی تارخ سے درس لینا چاہیے۔ چند سال پہلے جب ملکی حالات بہت خراب تھے، جہاد افغانستان کے نام پر پاکستان میں ٹریننگ کیمپ اور ایک مخصوص فرقے کے مدرسے دھڑا دھڑ تعمیر ہو رہے تھے۔ *بریلوی حضرات* کوسعودی اور امریکی پالیسی کے تحت اکثریت میں ہونے کے باوجود کمزور کیا جارہا تھا۔
دوسری طرف گلگت اور پارہ چنار کے شیعوں کے ایران سے اس زمانے میں بھی مذہبی تعلقات تھے۔ ملک میں ضیاالحق کی حکومت تھی، موصوف ہمارے موجودہ حکمرانوں کی طرح سعودی عرب اور امریکہ کی مدد سے امیرالمومنین بننا چاہتے تھے۔
ایک طرف امریکہ و سعودی عرب کی پالیسیاں تھیں اور دوسری طرف حکومت کے خلاف بریلوی اور شیعہ حضرات کے مظاہروں کا لامتناہی سلسلہ۔
اپنے مخالفین کو دبانے کے لئے ضیاالحق نے بھی ،موجودہ حکومت کی طرح تکفیریوں، دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کی بھرپور سرپرستی کی۔
سال ۱۹۸۲ و ۱۹۸۳ اور ۱۹۸۷ و ۱۹۸۸ میں گلگت و بلتستان اور خیبر پختونخواہ کی شیعہ آبادیوں پر ضیاالحق کے جہادیوں نے خوفناک لشکر کشی کی۔
عینی شاہدین کے مطابق سانحہ بنگلہ دیش کے بعد پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومتی سرپرستی میں نہتے لوگوں کو اتنے بڑے پیمانے پر بدترین طریقے سے اجتماعی دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔
نفرت کا یہ الاو دہکتا ہی رہا اور۵ اگست ۱۹۸۸ کو پاکستان کے شیعوں کے قائد علامہ عارف حسینی ؒ کو پشاور میں ایک ٹارگٹ کلر نے شہید کردیا۔ اس قتل کا الزام بھی ضیاالحق کے کھاتے میں پڑا۔
المختصر یہ کہ پاکستان کے شیعہ اول و آخر ضیاالحق کے مخالف تھے ، ضیاالحق کے دور میں ہی ضیاالحق کے خلاف شدید نعرے بازی ہوتی تھی، موصوف کے پتلے جلائے جاتے تھے اور موصوف کو برملا زمانے کا یزید کہا جاتا تھا۔
لیکن اس کے باوجود پاکستان کے سیکورٹی اداروں نے کبھی بھی عوام میں یہ تاثر نہیں پھیلنے دیا کہ ضیاالحق کے مخالفین سرزمینِ پاکستان یا پاکستان آرمی کے مخالفین ہیں۔ تاریخ پاکستان شاہد ہے کہ ہمیشہ پاکستان کی عوام اور فوج کے دل ایک ساتھ دھڑکتے رہے۔
آج مجھے تعجب ہوتا ہے کہ جب پارہ چنار کے لوگ اپنے عزیزوں کے قتل کے جرم میں ایک کرنل کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں تو انہیں، ملک کا دشمن، غدار اور پاکستان آرمی کا دشمن کہا جاتا ہے،یہ سوچ انتہائی غلط اور خطرناک ہے۔
جو غلطی ضیاالحق جیسے ڈکٹیٹر نے نہیں کی وہ آج کی جمہوری حکومت کر رہی ہے۔ اگر بلوچ اپنے مسنگ پرسنز کے لئے آواز اٹھاتے ہیں تو انہیں ملک اور فوج کا دشمن کہہ دیا جاتا ہے، اگر پختون اپنے پیاروں کے قاتل کو سزا دینے کی بات کرتے ہیں تو انہیں غدار کہہ دیا جاتا ہے۔اگر جمشید دستی جیسا ایم این اے سچ بول دے تو اسے ٹارچر کیا جاتا ہے اور سانپوں اور بچھووں سے ڈسوایا جاتاہے۔
جنہوں نے پاکستان بنایا تھا ، ان کے نزدیک پاکستان امریکہ و سعودی عرب کی چھاونی بنانے یا عوام کے لئے ٹارچر سیل کے طور پر نہیں بنایا گیا تھا بلکہ ان کے نزدیک سندھی اس ملک میں تصوف اور پیارو محبت کے سفیر ہیں، پنجابی پانچ دریاوں کے امین ہیں، بلوچ اس ملت کی فکر اور سوچ ہیں ، پٹھان اس ملک کی غیرت اور اٹھان ہیں، سیاستدان اس کی اڑان اور اس کے صحافی اور دانشمند اس کی پہچان ہیں اور پاک فوج کسی جنرل یا کرنل کی لونڈی نہیں بلکہ ایک مستقل ادارہ اور اس قوم کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی پاسبان ہے۔
سارے عوام محترم ہیں اور سارے ادارے قابل احترام ہیں، عوام اور اداروں کے درمیان بدگمانیاں زوال کا باعث تو بنتی ہیں لیکن عزت و سربلندی کا سبب نہیں۔
یہ ہماری تاریخ ہے اور قومی سلامتی کے اداروں کو چاییےکہ وہ اپنی تاریخ کی روشنی میں پاک فوج کے تقدس کو ایک کرنل کے غلط فیصلوں پر قربان نہ ہونے دیں۔
تحریر۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
وحدت نیوز(ملتان) آج کی پریس کانفرنس پاکستان بھر میں صیہونی اور امریکی پروپیگنڈوں کے خلاف دینی جماعتوں کی جانب سے مملکت خداداد پاکستان میں شیعہ سنی وحدت کی علامت ہے، شیطان بزرگ امریکہ اور اس کے حواری پاکستان میں تکفیری ، داعشی دہشتگرد پروپیگنڈہ کررہے ہیں کہ پاکستان میں شیعہ سنی یا فرقہ وارانہ لڑائی ہے جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ شیعہ سنی مسلمانوں نے مل کر پاکستان بنایا تھا اور انشاء اللہ بقائے پاکستان کے لیے بھی دونوں مل کر بھرپور کردار ادا کریں گے۔ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ممبر صوبائی اتحاد بین المسلمین کمیٹی الحاج شفقت حسنین بھٹہ، علامہ قاضی نادر حسین علوی،ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی اور طالب حسین پرواز نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
رہنمائوں نے کہا کہ پاکستان میں بدامنی ، دہشتگردی پھیلانے والے نہ ہی مسلمان ہیں اور نہ پاکستانی، یہ دراصل استعمار، امریکہ، بھارت اور اسرائیل کے ایجنٹ ہیں، حکومت پاکستان ہوش کے ناخن لے ، دہشتگردوں اور محب وطن کے درمیان فرق کو سمجھے، نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کرے، اور تکفیری دہشتگردوں کے خلاف ایکشن لے، اور انہیں کیفرکردار تک پہنچائے، شرکائے پریس کانفرنس حکومت پاکستان اور سیکیورٹی اداروں کو یقین دلاتے ہیں کہ اگر نیشنل ایکشن پلان پر اس کی حقیقی روح کے مطابق عمل ہواتو ہم ان کا ساتھ دیں گے، انشاء اللہ پاکستان میں وحدت المسلمین اور ملی یکجہتی کے لیے شرکاء پریس کانفرنس مشترکہ کوشش کریں گے، اور مل کر امریکی، بھارتی ،اسرائیلی اور ان کے ایجنٹوں کی ہر سازش ناکام بنادیں گے، شرکاء پریس کانفرنس آپریشن ردالفساد کی حمایت کرتے ہیں اور اس کو اس کی حقیقی روح کے مطابق عملدرآمد کرتے ہوئے تمام ملک دشمن اور اسلام دشمن افراد کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔حکومت کی جانب سے پاراچنار کے متاثرین کے دھرنے کو فرقہ واریت قرار دینا ملکی حالات کو بگاڑنے کے مترادف ہے، حکومت دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرنے اور اپنی نااہلی چھپانے کے لیے محب وطن افراد کے خلاف کاروائیوں میں مصروف ہے۔
علامہ اقتدار حسین نقوی نے مزید کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کا سانحہ پارا چنار کے متاثرین سے اظہار یکجہتی احسن اقدام ہے یقینا سانحہ احمد پور شرقیہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے اور ہم سانحہ احمد پور شرقیہ کے متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں لیکن حکمران احمد پور شرقیہ تو گئے لیکن انہیں کوئٹہ اور سانحہ پارا چنار نظر نہیں آیا ایسے دوہرے معیار کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انڈیا افغانستان کے زریعے بلوچستان ، پارا چنار کے امن کو تباہ کرنے کے درپے ہیں اس بارے افغانستان کو سوچنا چاہیئے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے وارثان شہداءپاراچنار کے مطالبات کی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے منظوری اور کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں آٹھ روز سے جاری احتجاجی دھرنے کے کامیاب اختتام پر ملت جعفریہ پاکستان بالخصوص اہلیان پاراچنار کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاراچنار دھرنے کی کامیابی پرخدا وند متعال کی بارگاہ میں ہدیہ شکرادا کرتے ہیں کہ جس نے شیعہ قوم کو اسکی استقامت کی بدولت ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی سربلندی عطا فرمائی ہے،ہمارا سلام ہو ان پاکباز شہداء پر جنہوں نے کار حسینی ؑ انجام دیا اور ہمارا سلام ہو خانوادہ شہداء،ملت غیور پاراچنار اور مجلس وحدت مسلمین شجاع وبابصیرت قیادت اور تمام مخلص کارکنان پر جنہوں نے کار زینبی ؑ کو بحسن وخوبی انجام دیا، انہوں نے مذید کہا کہ اللہ تعالیٰ ظہور امام عج کی راہ میں ہماری ملت کو مذید صبر ، استقامت اور بصیرت عطا فرمائے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے متاثرین پاراچنار کے مطالبات تسلیم کیے جانے کے بعد ملک بھر میں جاری دھرنے اور احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔احتجاجی کیمپ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ضیا الحق کی پالیسیوں نے ہم سے قائد اعظم کا پاکستان چھین لیا ہے۔ہمیں وہ پاکستان واپس چاہیے جس کے لیے قائد اعظم نے جدوجہد کی ۔اس ملک کو انتہا پسندوں کی جاگیر نہیں بننے دیا جائے گا۔دہشت گردی کا نشانہ بننے والے کسی مسلک کے شہید نہیں بلکہ پاکستانی شہدا ء ہیں۔یہ وطن کے بیٹے ہیں۔ملک دشمن عناصر وطن کے بیٹوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ہمارے ریاستی ادارے بالخصوص سیاسی حکومتیں ناکام ہو چکی ہیں۔پورے ملک میں احتجاج گزشتہ نو دنوں سے جاری ہے لیکن سیاسی حکومت نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور پارا چنار نہ گئی ۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے حالات کی سنگینی کے پیش نظر خود پارا چنار کا دورہ کیا اور الحمد اللہ حفاظتی حوالے سے تمام امور طے ہو گئے ۔پاراچنار کے لوگ نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا ۔ان کو دیکھتے ہوئے ہم نے بھی ملک بھر میں دھرنے ختم کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وطن عزیز میں شیعہ سنی اتحاد مثالی ہے۔شیعہ سنی مکاتب فکر کے علما ء و مشائخ قومی سلامتی کے امور میں ہم خیال اور یکجا ہیں ۔وحدت و اخوت کے اس عملی مظاہرے سے دشمن کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستان میں شیعہ سنی مسالک میں مذہبی منافرت پیدا کرنے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔پاکستان کی سرزمین پر پیدا ہونے والا ہر فرد بلاتخصیص مذہب و مسلک ہمارا پاکستانی بھائی ہے۔پاکستان کی سرزمین پر امریکہ اور اسرائیل اپنے آلہ کاروں پر بھرپور سرمایہ کاری کر کے بھی نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔پاکستان کو مسلکی ریاست بنانے کی مذموم کوششیں شیعہ سنی اتحاد کی بدولت اپنی موت آپ مر رہی ہیں۔اب امریکہ اور ملک دشمن قوتیں پاکستان میں داعش کو منتقل کر کے ملک کو انتشار کا شکار بنانا چاہتی ہیں ۔ہم ملک دشمن عناصر کو کسی بھی ناپاک مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 41ممالک کے اتحاد کو سنی الائنس کا نام دیا جا رہا ہے حالانکہ متعدد سنی ممالک اس میں شامل نہیں ۔دراصل ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں بننے والا یہ اتحاد اسرائیل کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔حکومت کو اس الائنس کا حصہ نہیں بننے دیا جائے۔جنرل راحیل کے جانے سے پاکستان کے قومی مفاد کو نقصان پہنچا ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے مجلس وحدت مسلمین کے پُرعزم اور ذمہ دارانہ کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے اتنے ظلم و ستم کے باوجود ہمیشہ پرتشدد اور انتشار کی سیاست کی حوصلہ شکنی کی ہے۔اس جماعت نے اپنے حقوق کے حصول کے لیے آئینی راہ اختیار کی۔پاکستان کی دوسری بڑی اکثریت اہل تشیع ہیں ۔ جب کسی ملک کی اکثریت کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی جاتی ہے تو معاملات بگڑتے ہیں۔
علامہ ناصر عباس نے میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پیمرا کی طرف سے دباؤ ہونے کے باوجود میڈیا نے پارا چنار کے حوالے سے شاندار صحافتی کردار ادا کیا ہے اس کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک میں پارا چنار کے حق میں مظاہرے کرنے والوں ،این جی اوز، انسانی حقوق کی تنظیموں اور مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں تحسین کا مستحق قرار دیا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) سانحہ پارہ چنار کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام آج ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔آئمہ مساجد نے جمعہ کے خطبات میں سانحہ پارہ چنار پر حکومتی بے حسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارا چنار کے معاملے پروزیر اعظم کی خاموشی تکفیری قوتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہے۔ریاست کے شہریوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔جو حکومت عوام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی اس کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔اگر پارا چنار کے لوگوں کے مسائل کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جاتا تو آج اس علاقے کو دہشت گردی کا المناک واقعات کاسامنا نہ کرنا پڑتا ۔پارہ چنار کے عوام سے حب الوطنی کی بھار ی قیمت وصول کی جا رہی ہے۔
نماز جمعہ کے بعد اسلام آباد، لاہور،کراچی،کوئٹہ،ملتان، گلگت بلتستان اور پشاور سمیت ملک کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی ریلیاں بھی نکالی گئیں جن میں سینکڑوں کی تعداد دمیں لوگوں نے شرکت کی۔شرکا نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پارا چنار کی عوام کی حمایت اور حکومت کے خلاف نعرے درج تھے،اسلام آباد میں مرکزی ریلی امام بارگاہ اثنا عشری G-6/2 سے نکالی گئی جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماؤں نے کی۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اصغر عسکری نے کہا نواز شریف نے پارا چنار کو نظر انداز کر کے وزارت عظمی کے عہدے سے غداری کی ہے۔وزیر اعظم کا تعلق کسی مخصوص فکر یا طبقے سے نہیں ہوتا بلکہ پورے ملک کی عوام سے ہوتا ہے۔پارا چنار کے لوگوں کی تضحیک ناقابل برداشت ہے پارا چنار کے لوگ مظلوم ہیں مگر حق کے لیے آواز بلند کرنا جانتے ہیں۔ ان مظلومین کی آواز کو طاقت یا اختیارات کے ناجائز استعمال سے دبایا نہیں جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے اور پارا چنار کے عوام اپنے آئینی حق کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ہم پورے عزم کے ساتھ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔ان کے مطالبات کی منظور ی بغیر ہم اپنے اصولی موقف سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پارا چنار جا کر یہ ثابت کیا ہے انہیں عوامی مسائل کا بخوبی درک ہے ۔دہشت گردی کے خلاف ان کی بلاتفریق کوششیں لائق ستائش ہیں۔
دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہرقائم دھرنا کیمپ پانچویں روز بھی جاری رہا ، دھرنے میں پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینٹر تاج حیداور فرحت اللہ بابر، معروف مذہبی اسکالر علامہ شیخ شفا ءنجفی اور علامہ محمد حسین اکبر بھی شریک تھے، جنہوں نے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے ملاقات کی اور اپنے اپنے خیالات کا اظہاربھی کیا۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین ضلع سکردوکے زیر اہتمام پاراچنار کے شہداء اور ورثاء سے اظہار یکجہتی کیلئے علامتی احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔ دھرنے میں مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماوٗں نے شرکت کیں۔ شرکت کرکے خطاب کرنیوالے علماء و رہنماوٗں میں مجلس وحدت کے صوبائی و ضلعی رہنماوٗں آغا علی رضوی، شیخ فدا علی ذیشان ، شیخ فدا حسین عابدی، اسلامی تحریک کے رہنماوٗں شیخ فدا حسن عبادی، سید اکبر شاہ رضوی، آغا باقر الحسینی، سابق امیدوار حلقہ نمبر ایک شیخ زاہد حسین زاہدی، سابق ڈپٹی سکریٹری جنرل سید مظاہر موسوی، ڈویژنل صدر آئی ایس او سید اطہر موسوی و دیگر شامل ہیں۔ پی ٹی آئی، پی پی ، اور دیگر جماعتوں کے رہنماوٗں نے بھی دھرنے میں شرکت کیں اور پاراچنار کے شہداء کیساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔
آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے اپنے درمیان چھپے کالے بھیڑوں کو پہچان کر انہیں قانون کے کٹہرے میں لائیں۔ ہم متنبہ کرتے ہیں کہ اس ملک میں ایک ہی مکتبہ فکر کے خلاف بار بار ظلم ہوتا رہا اور حکومتی سطح پر اسے چھپانے اور نظر انداز کرنے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھا جارہا۔ وفاقی حکومت متعصب ہے اور یہ بار بار ثابت ہوتا رہا ہے۔ بہاولپور میں آئل ٹینکر میں جاں بحق ہونیوالے یقینا امداد کے مستحق ہیں، لیکن ان میں اور ریاستی اداروں کی نا اہلی وجہ سے دہشت گردی کاشکار ہونیوالوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ اس کے باوجود ان کو میڈیا پر اور حکومتی سطح پر اہمت نہ دینا ایک طرف مخصوص مکتبہ فکر کو دیوار لگانے کے مترادف ہے تو دوسری طرف ملکی سالمیت کو چیلنج کرنیوالے درندوں کو شہہ فراہم کرکے انکی حوصلہ افزائی کرنے کے بھی مترادف ہے۔ حکومت کو فی الفور اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرکے مجرموں کا تعاقب کرنے، ایف سی کے ان مجرموں کو پکڑنے کی جنکی نا اہلی کی وجہ سے اتنا بڑا ظلم برپا ہوا، اور جن اہلکاروں اور افسران کی وجہ سے پر امن افراد پر گولیاں چلائی گئیں ، انکو پکڑ کر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات چلاکر سزا دینے کی ضرورت ہے۔ آرمی چیف کو چاہئے کہ اپنے زیر نگرانی چلنے والے ادارے سے کالی بھیڑوں کو قرار واقعی سزا دلوئیں اور عوامی اعتماد کو بحال کریں۔
آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ اگر ان کالی بھیڑوں کو پکڑا نہیں جاتا تو عوام کا اعتماد ان اداروں سے اٹھ جائیگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ہمارا مشترکہ مطالبہ یہی ہے کہ پاراچنار میں دھماکے کا شکار ہونیوالوں کے ورثاء کے مطالبات پر من و عن عملدر آمد کیا جائے ۔جب تک پاراچنار میں دھرنا جاری ہے، ہمارا احتجاج بھی جاری رہیگا۔ اور ہم حکومت کو میڈیا وار کے ذریعے اتنے بڑے سانحے چھپانے کی سازش کامیاب ہونے نہیں دینگے۔ مقررین نے اس موقع پر کہا کہ حکومتی غفلت قابل مذمت ہے ، اور ہم تمام جماعتیں اور علماء اس بات پر متفق ہیں کہ قانون کی بالادستی سب کیلئے برابر ہونی چاہئے اور حکومت کی جانب سے متعصبانہ پالیسیاں کسی صورت قابل قبول نہیں۔
دھرنے کے شرکاء تمام علماء اور سیاسی و مذہبی جماعتوں نے طے کر لیا کہ بروز جمعہ ، نماز جمعہ کے فورا بعد مرکزی جامع مسجد سکردو سے یاد گار شہداء تک احتجاجی ریلی نکالی جائیگی ، اور شہدائے پاراچنار کے حق میں بھرپور مظاہرہ ہوگا۔ واضح رہے ، ملک بھر کے دیگر شہروں کی طرح بلتستان بھر میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے احتجاجات کا سلسلہ یوم القدس کے دن سے جاری ہیں اور کئی جگہوں پر احتجاجی مظاہرے، دھرنے اور شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے پروگرامز منعقد کئے جارہے ہیں۔گمبہ سکردو میں تین دن سے روزانہ کی بنیاد پر علامتی دھرنے دیئے جاتے رہے ہیں جن سے ضلعی سکریٹری جنرل شیخ علی محمد کریمی سمیت علماء کرام خطاب کررہے ہیں۔ضلع کھرمنگ میں بھی جگہ جگہ احتجاجی جلسے اور دھرنے دیئے گئے، جن سے تنظیمی رہنماوں شیخ اکبر رجائی، کاچو ولایت علی خان ، سید مبارک موسوی و دیگر نے خطاب کئے۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے سیکرٹری سیاسیات سید محسن رضا سبزواری نے وحدت ہائوس مظفرآباد سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف پاراچنار کے مظلوم عوام کی فوری طور پر دادرسی کریں۔پرامن احتجاج ہر شہری کا بنیادی و آئینی حق ہے اور حکومت کی اولین ز مہ د اری ہے کہ وہ پر امن مظاہرین کو سنے۔ حکومت کا کام ہے کہ وہ پورے ملک کی عوام کی جان ماک کی حفاظت کرے،اس سلسلہ میں کسی بھی قسم کی تفریق ملکی وحدت کے لیے زہر قاتل ہے۔یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ وطن عزیز میں ملت تشیع کا ایک منظم سازش کے تحت نسل کشی جا رہی ہے۔ ملت تشیع نے ہر وقت ملکی استحکام کے لیے صف اول کا کردار ادا کیا ہے،اور یہی وجہ ہے ملک دشمن طاقتیں پے در پے ان کو نقصان پہنچا رہی ہیں ۔شھداء میں کسی قسم کا امتیاز برتنا انتہائی افسوسناک امر ہے،اور اس فعل سے ملکی وحدت خطرے سے دو چارہو سکتی ہے۔ہم حکومت پاکستان اور افواج پاکستان سے بھر پور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہو فی الفور شھداء پاراچنار کے لواحقین کے مطالبات کو سنیں اور حل کروانے کی یقین دہانی کروائیں۔