The Latest
وکلاء، ڈاکٹرز اور علماء کے بعد شیعہ صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ ریاستی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، کھڈہ مارکیٹ میں امریکی پے رول پر پلنے والے دہشت گردوں کی فائرنگ سے جانباز اخبار کے رپورٹر علی رضا کی شہادت کے ذریعے دہشت گردوں نے پڑھے لکھے طبقے کو نشانہ بناکر خود کو جہالت کا پیروکار ثابت کیا ہے، شہید علی رضا کی شہادت اس بات کا اعلان ہے کہ اب انتہاء پسندی صحافی برادریوں کے بعض حلقوں میں بھی سرائیت کر چکی ہے، معتدل صحافی حضرات اپنے حلقوں سے ایسے عناصر کو نکال باہر کریں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی نے شیعہ صحافی علی رضا کی شہادت پر اپنے مذمتی بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی پے رول پر پلنے والے دہشت گرد ملک بھر میں ہونے والی شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے سر زمین پاکستان کو کمزور کرنے کے درپے ہیں، پاکستان بھر میں فرقہ کی بنیاد پر نشانہ وار قتل عام پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں سمیت ریاستی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے ریاستی اداروں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں، کیونکہ جن لوگوں کو افغان جہاد کے نام پر امریکہ سے پیسے لے کر پالا گیا تھا آج وہ سر زمین خداداد کے لئے ناسور بن گئے ہیں۔
مولانا صادق رضا تقوی نے مزید کہا کہ حکومت روزنامہ جانباز کے رپورٹر علی رضا کی شہادت کا فی الفور نوٹس لے اور اس گھناؤنے فعل میں ملوث مجرموں کے گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے۔ ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل نے صدر زرداری، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی، چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری، گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ سے پر زور مطالبہ کیا کہ شہر کراچی میں بے گناہ شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ورنہ شیعیان حیدر کرار (ع) آئندہ الیکشن میں دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والی جماعتوں اور موجودہ حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کو ووٹ نہ دینے کی مہم چلائیں گے۔
ذی الحجہ کی نویں تاریخ روز عرفہ ھے جو پورے سال میں عبادت اور دعا کے لحاظ سے ممتاز ھے جیسا کہ کوئی بھی رات شب قدر کے برابر فضیلت نھیں رکھتی، روز عرفہ ،بعد از زوال سال کے دنوں میں مخصوص امتیاز رکھتا ھے۔
اگرچہ روز عرفہ حضرت سید الشہداءامام حسین علیہ السلام کی قبر مطہر کے پاس ھونا اور اسی طرح حج سے مشرف ھونا اور صحرائے عرفات میں وقوف کی ایک بہت بڑی فضیلت ھے کہ جس سے ہم بہت سے لوگ محروم رہتے ھیں، لیکن ہم میں سے ہر شخص چاھے کسی بھی جگہ ھو عصر روز عرفہ میں خداوندعالم کی بارگاہ میں دعا اور التجا کے موقع کو فرصت شمار کرے۔
جیسا کہ حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے منقول ھے کہ آپ نے فرمایا: ”یوم عرفہ یوم دعاءو مسالة“(۱) (روز عرفہ [خداوندعالم سے] سوال اور دعا کا دن ھے)
روز عرفہ کی دعاﺅں میں سے دعائے عرفہ حضرت امام حسین علیہ السلام ھے کہ جو توحید کی نایاب تعلیمات ، معرفت الٰھی اور تزکیہ نفس کے اسباق کا گرانقدر مجموعہ ھے، اور اسی طرح صحیفہ سجادیہ (زبور آل محمد ”ع“)میں حضرت امام سجاد علیہ السلام کی دعائے عرفہ بھی ھے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملک بھر میں دعائے عرفہ کے روحانی ماحول کا اہتمام کیا ہے کراچی کوئٹہ لاہور سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں دعائے عرفہ کی تلاوت کی جائے گی ۔لاہور میں علامہ امین شہیدی کوئٹہ میں علامہ ہاشم موسوی جبکہ کراچی اور دیگر شہروں میں بھی علمائے کرام یوم عرفہ کی دعا اجتماعی شکل میں تلاوت کرینگے
دوسری طرف سے ذی الحجہ کی نویں تاریخ کوفہ میں حضرت امام حسین علیہ السلام کے ایلچی جناب مسلم بن عقیل کی شھادت کا دن ھے، جو ابن زیاد کے حکم سے اور کوفہ کے لوگوں کی بے وفائی اور عہد شکنی کے بعد مظلومانہ طور پر شھید ھوئے، جناب مسلم کی فضیلت میں یھی کافی ھے کہ آپ کی شھادت سے چند سال پہلے حضرت رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے حضرت امیر المومنین علیہ السلام سے خطاب کرتے ھوئے فرمایا: [مسلم] ابن عقیل آپ کے فرزند کی محبت میں قتل کیا جائے گا، اور مومنین کی آنکھیں ان پر اشک بھائیں گی، اور ملائکہ مقرب ان پر درود بھیجیں گے۔(۲)
قابل ذکر بات یہ ھے کہ اسی روز جناب ھانی بن عروہ بھی (جو اپنے قبیلہ کے سردار تھے) جناب مسلم کو پناہ دینے کے جرم میں شھید ھوئے ھیں اور دونوں بزرگواروں کے جسم اطہر کو مسجد کوفہ کے ایک حصہ میں دفن کیا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں مجلس وحدت مسلمین، عزاداری کونسل پاکستان اور شیعہ شہریان کے زیراہتمام سید شاکر علی رضوی کے قاتلوں کی گرفتاری اور علامہ غلام رضا نقوی کی رہائی کے لئے مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ حسن ہمدانی، سید اسد عباس نقوی، مظاہر شگری، ماجد علی، شیعہ شہریان کے صدر علامہ وقار الحسنین اور وکلاء رہنماؤں نے کی۔ مظاہرین نے علامہ غلام رضا نقوی کو فوری رہا اور سید شاکر علی رضوی کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ شاکر رضوی کا عدالت کے دروازے پر قتل دراصل عدلیہ کا قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسیر ملت جعفریہ علامہ غلام رضا نقوی بے جرم گزشتہ 16 سال سے قید وبند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں اور پنجاب حکومت اور عدلیہ انہیں رہا کرنے سے گریزاں ہیں جو شیعہ دشمنی کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ غلام رضا نقوی کی جانب سے 6 سال قبل درخواست ضمانت دائر کی گئی لیکن اس کی سماعت ہی نہیں کی جا رہی۔
انہوں نے کہا کہ اگر آئندہ تاریخ پر غلام رضا کی ضمانت نہ منظور کی گئی تو محرم کے جلوسوں کا رخ ہائی کورٹ کی جانب موڑ دیں گے۔ مقررین نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی سے دہشت گردی پنجاب میں آ چکی ہے اور اس کی سرپرستی پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے نام پر دہشت گردوں سے اتحاد کر رہی ہے اور انہیں مراعات دی جا رہی ہیں جو دہشت گردی کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔ اس موقع پر شرکاء نے رانا ثناء اللہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مقررین نے کہا کہ آج عورتیں اور بچے ہمارے ساتھ آئے ہیں جو کربلا کا طرز احتجاج ہے، جو اس بات کی علامت ہے کہ ہم امن پسند ہیں اس لئے حکومت ہماری امن پسندی کو بزدلی سے تعبیر نہ کرئے ہم ابھی حکومت اور عدلیہ کا طرز عمل دیکھ رہے ہیں اور جب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تو پھر ہم راست اقدام کریں گے پھر تخت گرائے جائیں گے اور تاج اچھالے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ نے سید شاکر علی رضوی کے قتل کو اسی وقت ذاتی دشمنی اس لئے قرار دیدیا کیوں کہ قتل کا کھرا ان کے گھر جا رہا ہے۔
رہنماؤں نے کہا کہ سید شاکر علی رضوی کا قتل انصاف کا قتل ہے اور جس ملک میں وکلا محفوظ نہیں اس ملک میں عام آدمی کا کیا حال ہو گا، پنجاب حکومت کو اپنے اس ’’گڈگورننس‘‘ پر ڈوب مرنا چاہیے۔ مظاہرے میں خواتین کی بھی کثیر تعداد نے شرکت کی جن میں علامہ غلام رضا نقوی کی اہلیہ اور بیٹیاں بھی شریک ہوئیں۔ مظاہرین نے علامہ غلام رضا کی درخواست ضمانت کی سماعت اگلی تاریخ تک ملتوی ہونے کے خلاف ایک گھنٹے تک علامتی دھرنا دیا اور پنجاب حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے ۲۰ستبر ۲۰۱۲ کو شہیدعلی رضاتقوی کے چہلم کی مناسبت سے لبیک یا رسول اللہ کانفرنس بعد ازمغرب انچولی امروہہ گرونڈ میں منعقد کی گئی۔جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکر ٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سمیت بڑی تعدا د میں اہلسنت علماء کہ ساتھ شیعہ علماع،خظباء،ذاکرین نے شرکت کی ۔جن میں علامہ مختار امامی ، مولانا آفتاب حید ر ، جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی جنرل عقیل انجم قادری، شہید کے فرزند، ، مولانا صادق رضا تقوی نے کیا۔ اس کے علاوہ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن شعبہ خواتین کو خواتین کے پوریشن کی تمام زمداریاں دی گئی تھی ۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن شعبہ خواتین کی جانب سے اسقبالیہ کیمپ ،بک اسٹال لگایا گیا تھا جب کی حفا طتی اقدامات کی دیکھ بھال بھی مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ڈویژن نے کی۔پروگرام میں شرکاء کونیازبھی تقسیم کیا گیا اور سردی کی وجہ سے چائے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔شہید ناموس رسالت کے اہل خانہ کا مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ڈویژن نے نہایت پر جوش انداز میں استقبال کی
معروف ذاکر اہلبیت عارف شاہ کی وفات پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنے ایک تعزیتی پیغام میں کہا کہ ذاکر اہلبیت عارف حسین شاہ ذاکر ہونے کے ساتھ ساتھ قومیات میں بھی اپنا کردار بنحواحسن ادا کر تے رہے انہوں نے اپنی زندگی میں مکتب اور ملت کی کے لئے خدمات انجام دیں اللہ بحق محمد و آل محمد ان کی اس خدمات کو قبول فرمائے
انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین پاکستان سید عارف حسین شاہ کی وفات پر دل گہرائیوں سے تعزیت پیش کرتی ہے اور اللہ تعالی سے بحق مظلوم کربلاء دعا کرتے ہیں کہ اللہ انہیں جوار آئمہ میں جگہ عنایت کرے اور بازماندگان کو صبر جمیل عطا کرے
لاہور( )مجلسِ وحدت مسلمین کے زیرِ اہتمام، شہیدِ ناموسِ رسالت سید علی رضا تقوی کے چہلم کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے ممرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ، امریکہ کی جنگ دین پرستوں کے ساتھ ہے ، وہ انسانی معاشرہ سے دین کو چھینناچاہتا ہے ، اس کا دیا ہوا معاشی نظام ، معاشرتی نظام احکاماتِ خدا سے خالی ہے ، امریکی اپنی عیسائیت سے بھی دور ہو گئے ہیں ، ان سے مقدسات ، حضرت عیسیٰ و خضرت مریم کو چھین لیا گیا ہے ، حد تاکہ بچوں سے ماں باپ کی محبت بھی چھین لی گئی ہے ۔
انقلاب اسلامی ایران کے بعد اسلام ، خدا ، دینِ انبیاء ومحبتِ والدین واپس لوٹا دی گئی ، نا امیدی کی تاریکیوں میں روشنی کی کرن بن گیا ، اس سے ایک نیا تحرک پیدا ہوا ۔ ناموسِ رسالت کے خلاف یہ سازش اس لئے ہے تاکہ مسلمان بھی اپنے مقدسات کی حرمت کو بھول جائیں ، مگر امریکہ نہیں جانتا کہ ہم کربلائی ہیں ، ہم ناموسِ رسالت پر جان دے سکتے ہیں ، اور دے رہے ہیں ، ہماری یہ تحریک ایک شعوری تحریک ہے اور یہ جاری رہے گی
انہوں نے کہا کہ ملت نے اپنی بیداری کا ثبوت دیا اور ہم نے حرمتِ رسول کے خلاف اس بہیمانہ حرکت پر شیطان بزرگ امریکہ کے خلاف اعلان ِ احتجاج کیا ، اور اس تحریک کے ماتھے کا جھومر شہید رضا تقوی بنا ، دشمن ہمارا خدا کی طرف سفر روکنا چاہتا ہے ، مذاہب و مسالک کے اندر جنگ پیدا کر کے لوگوں میں مذہب کے خلاف نفرت پیدا کرنے کی سازش کی گئی ، تکفیری گروہ ایجنٹ ہیں۔ ایک ناسور ہیں، خدا و رسول کی طرف لوگوں کا سفر نہیں رکے گا ، یہ ہماری شعوری کوشش ہے کہ ہم اپنے اندر وحدت پر کام کر رہے ہیں ، ہم ، ادیب ، شاعر ، دانشور ،ماتمی ، ملنگ ، ہر طبقہ کو ایک پرچم کے نیچے لانے کو کوشش کر رہے ہیں، ہمیں ثابت کرنا ہے کہ ہم شہداء کے وارث ہیں ، شہید پرور ہیں ، ہم وارثِ کربلا ہیں ہماری یہ تحریک ایک شعوری تحریک ہے ، ہم اس سازش کا منصوبے سے مقابلہ کریں گے ، اور خدا کی نصرت شامل رہے گی
لاہور :لبیک یا رسول اللہ کانفرنس اہلسنت علماء ، جماعتِ اسلامی کے امیرالعظیم ، ملی یکجہتی کونسل کے پیر عثمان نوری ، امامیہ آرگنائزیشن کے سابق مرکزی چیئر مین پرادر افسر خان ،صوبائی سیکرٹری تبلیغات مولانا احمد اقبال اور مرکزی سیکرٹری سیاسیات برادر ناصر شیرازی اور مرکزی سیکتڑی تبلیغات مولانا ابوزر مہدوی
پیر عثمان نورئ نے کہا کہ بات یہاں تک اس لئے پہنچی کہ ہم متحد نہیں ہیں ، دشمن اس لئے کامیاب ہے ، ہمیں ایک ہونا چاہیے، اگر خاکے بنانے پر ہی اس ملعون کو سزا دے دی جاتی تو بات یہاں تک نہ پہنچتی۔
امامیہ آرگنائزیشن کے سابق چئرمین افسر خان نے کہا کہ امام خمینی نے خبردار کیا تھا کہ امریکہ اسلام اور مسلمانوں کا سب سے بڑا دشمن ہے ۔ مگر امریکہ نواز مسلم حکمرانوں نے اس بات پر توجہ نہیں دی ،اور امریکہ کے دست نگر رہے، مگر امت کی بیداری ضرور ثمر آور ہو گی اور امریکہ نابود ہو گا
مولانا احمد اقبال نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہید رضا تقوی کے خون نے اس تحریک کو مذید بیدار کیا ہے وہ سچا عاشقَ رسول تھا ، آج بیداری کی لہر ہر طرف پہنچ چکی ہے ، امریکہ اسلام کا سب سے بڑا دشمن ہے ، اپنے مفاد کے لیے ہمیشہ ڈکٹیٹرز کو سپورٹ کرتا ہے ،خدا امریکہ کی ہر سازش اس کی طرف پلٹ دے گا ،
امیرالعظیم نے کہا کہ ملت کی بیداری سے دشمن خائف ہے ، شہید رضا تقوی نے بتا دیا کہ استعمار کے خلاف جنگ اب اس جیسے پاکباز لوگ کریں گے ، بے ہوش خادم ِ حرمین شریفین کیا کر رہے ہیں ؟؟؟؟ امریکی مفادات کی جنگ لڑنے والے حکمران اب مایوس ہوں گے ، مسلمانوں کی وحدت سے خائف امریکہ کا ہر حربہ ناکام ہو گا۔
الحاج حیدر علی مرزا نے کہا کہ ہم امریکہ ، اس کے ہر ایجنٹ ، سپاہ صحابہ اور لشکرجھنگوی کو برار سمجھتے ہیں ، ڈی سی لاہور کل اس پروگرام کو روکنا چاہتا تھا ، ہم نے اس سے کہا کہ اگر الحمراء میں اجازت نہ ملی تو ہم باہر جلسہ کریں گے ، ہم پر امن لبیک یا رسول اللہ کانفرنس میں مطالبہ کرتے ہیں کہ شیعانِ علی کے قاتلوں کو گرفتار کرو ، رانا ثناءللہ ہمارا ہی نہیں پاکستان کا دشمن ہے، میاں صاحب اس کی نوکری بدل دیں ، شیعہ قوم الیکشن میں ہرانے یا جتانے کی طاقت رکھتی ہے ،
مرکزی سیکرٹری تبلیغات مولانا ابوزر مہدوی نے کہا کہ مسلمان ملک ہونے کے ناطے پہلی زمے داری حکومت پر یہ تھی کہ وہ ان ممالک کے سفیروں کو ملک بدر کرتی جو ممالک اس جرم میں شامل ہیں ، اس کے برعکس حکومتِ وقت نے ظالم کا ساتھ دیا اور ان کی حفاظت کو بڑھا دیا۔ہمارے جوان ہر طرح سے تیار ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ ہمارا اصلی دشمن امریکہ و اسرائیل ہے۔
مرکزی سیکرٹری جنرل مجلسِ وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملت نے اپنی بیداری کا ثبوت دیا اور ہم نے حرمتِ رسول کے خلاف اس بہیمانہ حرکت پر شیطان بزرگ امریکہ کے خلاف اعلان ِ احتجاج کیا ، اور اس تحریک کے ماتھے کا جھومر شہید رضا تقوی بنا ، دشمن ہمارا خدا کی طرف سفر روکنا چاہتا ہے ، مذاہب و مسالک کے اندر جنگ پیدا کر کے لوگوں میں مذہب کے خلاف نفرت پیدا کرنے کی سازش کی گئی ، تکفیری گروہ ایجنٹ ہیں۔ ایک ناسور ہیں، خدا و رسول کی طرف لوگوں کا سفر نہیں رکے گا ، یہ ہماری شعوری کوشش ہے کہ ہم اپنے اندر وحدت پر کام کر رہے ہیں ، ہم ، ادیب ، شاعر ، دانشور ،ماتمی ، ملنگ ، ہر طبقہ کو ایک پرچم کے نیچے لانے کو کوشش کر رہے ہیں، ہمیں ثابت کرنا ہے کہ ہم شہداء کے وارث ہیں ، شہید پرور ہیں ، ہم وارثِ کربلا ہیں ہماری یہ تحریک ایک شعوری تحریک ہے ، ہم اس سازش کا منصوبے سے مقابلہ کریں گے ، اور خدا کی نصرت شامل رہے گی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے تحت شہید ناموس رسالت (ص) سید علی رضا تقوی (رہ) کے چہلم کی مناسبت سے امروہہ گراؤنڈ میں لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، فرزند شہید علی رضا تقوی(رہ)، جمعیت علمائے پاکستان سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ عقیل انجم قادری، تحریک فیضان اولیاء کے رہنما سید تاسیس شاہ فخری، مولانا صادق رضا تقوی، علامہ آفتاب حیدر جعفری اور علامہ مختار احمد امامی نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر مولانا شیخ محمد حسین صلاح الدین، علامہ فرقان حیدر عابدی، جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنماؤں علامہ قاضی احمد نورانی اور مولانا شوکت مغل، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی محرک مولانا مرزا یوسف حسین، سابق خطیب و امام مسجد نورانی علامہ ظفر قادری، مولانا محمد علی الحسینی، مجلس ذاکرین امامیہ پاکستان کے صدر علامہ نثار احمد قلندری، علامہ اقبال حسین اورایم ڈبلیو ایم حیدرآباد کے سیکرٹری جنرل علامہ امداد نسیمی اور جعفریہ لیگل ایڈ کمیٹی کے سرپرست تصور حسین رضوی ایڈوکیٹ، نامور نوحہ خواں علی صفدر رضوی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس کی نظامت کے فرائض سلمان حسینی نے انجام دیئے جبکہ اس موقع پر پروفیسر سبط جعفر، علی نقوی، عاطر حیدر، مجتبین نقوی و دیگر نے شہید علی رضا تقوی (رہ) کی یاد میں اپنا کلام پیش کیا۔
لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس کا آغاز اعلان کردہ وقت کے مطابق 8:30بجے شب کیا گیا، پروگرام میں جعفرطیار سوسائٹی، انچولی سوسائٹی، کورنگی،عوامی کالونی، ملیر کھوکھراپار، اسٹیل ٹاؤن، شاہ فیصل کالونی، چشتی نگر، نیو رضویہ سوسائٹی، عباس ٹاؤن، سچل ایوب گوٹھ، صفورہ گوٹھ، ہزارہ گوٹھ، پہاڑ گنج، نصرت بھٹو کالونی، نارتھ کراچی، محمود آباد، لائنز ایریا، بلدیہ سوسائٹی، کنواری کالونی و دیگر علاقوں سے مومنین کی پروگرام میں شرکت کے لئے ٹرانسپورٹ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ کانفرنس میں لوگوں کی آمد کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری رہا، امامیہ آرگنائزیشن شعبہ خواتین کی جانب سے بھی اس پروگرام کے لئے دو خواتین کی بسیں چلائی گئیں، جبکہ پروگرام کی سیکیورٹی کے فرائض امامیہ اسکاؤٹس اور حسینی اسکاؤٹس کے رضاکاروں نے انجام دیئے۔ امروہہ گراؤنڈ میں نجی شیعہ ویب سائٹ shiitenews.com کی جانب سے شہیدوں کی یادگاری تصاویر پر مشتمل اسٹال لگایا گیا، امامیہ بلڈ ٹرانسفیوژن اینڈ میڈیکل سروسز کی جانب سے بلڈ کیمپ لگایا گیا جہاں مومنین نے خون کے عطیات دیئے۔ اس موقع پر ملت جعفریہ کے شہداء کی کفالت کے ذمہ دار ادارے شہید فاؤنڈیشن پاکستان کا بھی نمائشی کیمپ موجود تھا۔
پنڈال کو ایم ڈبلیو ایم اور لبیک یا رسول اللہ (ص) کے پرچموں سے سجایا گیا تھا جبکہ شہداء، سید حسن نصراللہ، رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای اور امام خمینی (رہ) کی تصاویر بھی پروگرام میں آویزاں تھیں۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان ڈسٹرکٹ سینٹرل انچولی اور گلبرگ یونٹ کی جانب سے پانی اور چائے کی سبیل اور ممبر سازی کیمپ بھی لگایا گیا، جہاں شہر کراچی کے مختلف علاقوں کے افراد نے مجلس وحدت مسلمین میں شمولیت کے لئے اپنا نام درج کروایا۔ پروگرام میں مرد رضا کاروں کے علاوہ خواتین رضا کاروں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔ پروگرام میں خواتین کی شرکت کافی بڑی تعداد میں تھی،علامہ عقیل انجم اور علامہ آفتا ب حیدر جعفری کی جوشیلی تقریروں نے مجمع کو اپنے جذبات کا اظہار کرنے کے لئے نعرے لگانے پر مجبور کردیا جبکہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی تقریر کے دوران مجمع بالکل انہماک سے تقریر سن رہا تھا اور پورے امروہہ گراؤنڈ میں Pin Drop Silence کا ماحول تھا۔ کانفرنس میں خاص طور اس وقت ایک عجیب سماں تھا کہ جب شہید علی رضا تقوی (رہ) کے فرزند نے اپنی تقریر کے دوران اپنے بابا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے خود اپنی شہادت کی خواہش کا اظہار کیا۔
لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ مذہب کو مذہب اور دین کو دین سے لڑانا امریکی سازش ہے، کفر کے فتویٰ لگانے والوں کا سلسلہ انہی امریکیوں سے ملتا ہے، جس طرح اسرائیل اس دنیا میں ناسور ہے اس ہی طرح یہ تکفیری بھی ناسور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علی رضا تقوی نے امریکی قونصلیٹ کے باہر شہادت کا رتبہ پاکر اپنی شعوری شہادت کے ذریعے فرقہ واریت کے خاتمے کا آغاز کیا ہے، شہید علی رضا تقوی (رہ) شیعہ و سنی کے درمیان وحدت کی علامت ہے، شہید علی رضا تقوی (رہ) کی شہادت نے شیعہ و سنی کو اکھٹا کردیا ہے اور بتا دیا ہے کہ ہمارے درمیاں مرکز وحدت رسول اکرم (ع) کی ذات ہے، شہید علی رضا تقوی (رہ) استعارہ وحدت ہے، ہمیں چاہیئے کہ شہید علی رضا تقوی (رہ) کے خون سے استفادہ کریں اور وحدت کی اس فضاء کو مزید آگے بڑھائیں۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کی کوشش ہے کہ ہمارے درمیان تفرقہ ڈالے، اس ملک کو تقسیم در تقسیم سے نکالنے کے لئے وحدت کی ضرورت ہے، اس ملک کی سالمیت کے لئے وحدت کی ضرورت ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے بکے ہوئے جنرل ملک توڑنا چاہتے ہیں انہوں نے پہلے بھی یہی کیا ہے اور آج بھی کررہے ہیں، یہ امریکہ کے نوکر ہیں، ہمیں ان سے توقع نہیں رکھنا چاہیئے کہ یہ اس پاکستان کا دفاع کرتے ہوئے اس کو بچائیں گے، پاکستان کے بانی شیعہ اور سنی ہیں اور ہم نے مل کر ہی اس ملک کو دہشت گردوں سے بچانا ہے، ہم نے 1500 سال میں خوف کو ہر محاذ پر شکست دی ہے، خوف سے ہمیں نہیں ڈرایا جاسکتا، ہم شہادت کو اپنی میراث سمجھتے ہیں، ہم ڈرنے والے نہیں بلکہ ہم میدان میں حاضر ہیں اور دشمن کو ہر محاذ پر شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مسلمان سیکولر، کمیونسٹ، لبرل اور قوم پرست نہیں ہوسکتا، کیا نعوذ با اللہ رسول اللہ (ص) سیکولر تھے، یقیناً نہیں تو ان کے پیروکاروں کو بھی ان کی سیرت پر عمل کرنا چاہیئے۔ شکریہ اسلام ٹائمز
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت کراچی ڈویژن کے تحت شہید ناموس رسالت (ص) سید علی رضا تقوی (رہ) کے چہلم کی مناسبت سے امروہہ گراؤنڈ میں منعقدہ لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
شہید علی رضا تقوی (رہ) ہماری بصیرت، شجاعت اور غیرت کا نام ہے، شہید علی رضا تقوی (رہ) شیعہ و سنی کے درمیان وحدت کی علامت ہے، مذہب کو مذہب اور دین کو دین سے لڑانا امریکی سازش ہے، کفر کے فتویٰ لگانے والوں کا سلسلہ انہی امریکیوں سے ملتا ہے، اس ملک کو تقسیم در تقسیم سے نکالنے کے لئے وحدت کی ضرورت ہے،کسی بھی معاشرے میں کام کرنے کے لئے دشمن اور دوست کی شناخت ضروری ہے۔