The Latest
توہین آمیز امریکی فلم کے خلاف عالم اسلام سراپا احتجاج بن گیا ہےاور پاکستان سمیت دنیا کے بیشترملکوں میں مظاہرے شروع ہوگئے ہیں جمعہ کے دن اکثر شہروں میں احتجاج کی کال دی گئی ہے
پاکستان کی قومی اسمبلی نے مشترکہ قرارداد سے اس گستاخانہ فلم کی مذمت کی
جبکہ دینی جماعتوں نے سخت مظاہرے کیے _
ايران کے وزير ثقافت نے پيغبر اکر صلي اللہ عليہ وآليہ وسلم کي شان ميں توہين آميز فلم بنائے جانے کي مذمت کرتے ہوئے امريکہ اور صہيوني لابي کي حمايت سے کيا جانے والا ايک اور گھناونا اقدام قرار ديا ہے-
وزرات خارجہ نے اپنے ايک بيان ميں کہا ہے کہ حکومت پاکستان اور پاکستاني عوام امريکہ ميں بنائي جانے والي اس توہين آميز فلم کي تياري اور اسے ريليز کئے جانے کي سختي کے ساتھ مذمت کرتے ہيں-
دوسري جانب تہران يونيورسٹي کے طلبہ و طالبات پيغمبر اسلام ص کي شان ميں توہين آميز فلم کے خلاف آج امريکي مفادات کے نگہبان سوئس سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ کرنے والے ہيں- طلبہ اتحاد کي جانب سےجاري ہونے والے بيان ميں توہين آميز فلم کي شديد الفاظ ميں مذمت کي گئي ہے-
حکومت الجزائر اور بحرين نے بھي توہين آميز فلم کي تياري اور اسے ريليز کئے جانے کي شديد الفاظ ميں مذمت کرتے ہوئے اسے بين المذاہب رواداري کي کھلي خلاف ورزي قرار ديا ہے-
ہزاروں کي تعداد ميں مراکشي شہريوں نے توہين آميز فلم کے خلاف درالبيضا ميں امريکي قونصل خانے کے سامنے مظاہرے کئے ہيں- مظاہرين نے مردہ باد امريکہ اور مردہ باد اوباما کے نعرے لگائے اور امريکي پرچم نذر آتش کيا-
سيکڑوں کي تعداد ميں مصري شہريوں نے بھي قاہرہ کے امريکي سفارت خانے کے سامنے مظاہرے کئے اور سفارت خانے کي عمارت پر نصب امريکي پرچم اتار پھينکا-
مصري پارليمان کے متعدد ارکان بھي توہين آميز فلم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے امريکہ اور ہالينڈ کے سفيروں کو ملک سے نکالے جانے کا مطالبہ کيا ہے-
سوڈان ميں بھي سيکڑوں لوگوں نے حضرت محمد مصطفي ص کي شان اقدس کے خلاف بنائي جانے والي توہين آميز امريکي فلم کے خلاف خرطوم ميں امريکي سفارت خانے کے سامنے مظاہرے کئے ہيں-
تيونس ميں بھي ہزاروں لوگ امريکي سفارت خانے کے سامنے جمع ہوئے اور انہوں نے توہيں آميز امريکي فلم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کي - عالم اسلام کے ديگر شہروں ميں بھي توہين آميز امريکي فلم کے خلاف مظاہروں کي خبريں موصول ہو رہي ہيں-
ليبيا کے شہر بن غازي ميں امريکي قونصل خانے پر توہين آميز فلم پر مشتعل لوگوں نے ہلہ بول ديا تھا اور عمارت کو آگ لگادي تھي-
دوسري جانب امريکي اخبار وال اسٹريٹ جرنل نے خبردي ہے کہ عالم اسلام ميں غم و غصے کي آگ بھڑکانے والي يہ فلم ايک اسلام مخالف اسرائيلي امريکي نے تيار کي ہے-
اخبار کے مطابق اس کفر آميز فلم کا ڈائريکٹر اور پروڈيوسر سام باسل نامي ايک اسرائيلي امريکي ہے-
سن دوہزار گيارہ کے ماہ ستمبر ميں تقريبا يہي دن تھے جب مصر کے عوام نے قاہرہ ميں صيہوني حکومت کے سفارت خانے پر حملہ کرکے اسرائيلي سفير اور ديگر سفارت کاروں کو مصر سے منہ چھپا کے بھاگنے پر مجبور کرديا تھا- اس وقت سے ليکر آج تک مصري عوام بارہا مظاہرے کرتے چلے آرہے ہيں اور انکا مطالبہ ہے کہ اسرائيل کے ساتھ کئے جانے والے شرمناک کيمپ ڈيوڈ معاہدے پر نظرثاني کي جائے-
مصر کے عوام قومي مفادات کے تناظر ميں امريکہ کے ساتھ تعلقات پر بھي نظرثاني کا مطالبہ کر رہے ہيں
رہبر مسلمین آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا پیغام امریکی گستاخانہ فلم کے بارے میں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قال اللہ العزیز الحکیم: یْریدونَ لِیْطفِؤا نورَاللہِ بِاَفواھھِم واللہْ مْتِمّْ نورِہ وَلوکَرِہَ الکافِرون
امت مسلمہ۔
اسلام دشمنوں کے ناپاک ہاتھوں نے ایک بار پھر پیامبر گرامی اسلام ص کی شان اقدس کی گستاخی کی کوشش سے اپنی دشمنی کو مزید آشکار کیا ہے
ایک بار پھر دنیا میں اسلام کی بڑہتی ہوئی نورانیت سے غصے میں آئے ہوئے صیہونی گروہوں کا نفرت انگیز پاگل پن سامنے آیا ہے
اس جنایت کے مرتکبین کی بے شرمی کے لئے اتنا کافی ہے کہ انہوں نے دنیا کی مقدس ترین اور نوارنی ترین ہستی کی شان میں گستاخی کی جاہلانہ کوشش کی ہے
اس توہین آمیزحرکت کے پیچھے صیہونی،امریکی اور دوسرے سامراجیوں کی مخاصمانہ سیاست پوشیدہ ہے وہ اپنی خام خیالی میں نئی نسل کے سامنے مقدسات کو عالیٰ مقام سے نیچے لانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ان کے دینی جذبات ٹھنڈے پڑ جائیں ۔
اگر ہم اس نجس مہم کے تسلسل کو سامنے رکھیں یعنی سلمان رشدی،ڈنمارک کے کارٹونسٹ،قرآن جلانے کی کوشش کرنے والے امریکی پادری کی حمایت نہ کی جاتی اور صیہونی پروپگنڈہ مراکزکی حمایت میں بنائی جانے والی دسیوں اسلام مخالف فلموں کی حمایت نہ کی جاتی تو آج یہ گناہ کبیرہ اور ناقابل معافی جرم کا ارتکاب نہ ہوتا ۔
اس جنایت کے پہلے درجے کے مجرم امریکی حکومت اور صیہونیزم ہے ،اگر امریکی حکومت اپنے ملوث نہ ہونے کے دعوئے پر سچی ہے توپھر اس جر م کے مرتکبین کو اتنی بڑی سزا دیں جتنا بڑا یہ جرم ہے کہ جس نے مسلم امت کے دل کو زخمی کردیا ہے
پوری دنیا کے مسلمان بہنو اور بھائیوجان لو دشمنوں کی جانب سے اس قسم کی گٹھیا حرکتیں در حقیقت بیداری اسلامی کی عظیم تحریک کی اہمیت اور اس کی بالیدگی کو بیان کرتی ہے واللہ غالب علی ٰ امرہ
سید علی خامنہ ای
اردو ترجمہ ایم ڈبلیوایم میڈیا سیل
پوری قوم ایک بار پھر آزمائش کی اس گھڑی میں سیلاب کے متاثرین کی مدد کریں، نثار فیضی
مجلس وحدت مسلمین کے رضاکار امدادی کاروائیوں کے لیے فعال ہو چکے ہیں، ہنگامی فنڈ قائم کر دیا ہے پوری قوم ایک بار پھر بارشوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے اس آفت کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی اور سیلاب کے متاثرین کی امدادمیںدرمے دامے سخنے اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی ۔ اس وقت تمام علاقوں میں مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان نقصانات کا جائزہ لے چکے ہیں اور امدادی سرگرمیوں میں مشغول ہیں۔ مرکز اور صوبوں کی سطح پرہنگامی فنڈ قائم کردیا گیا ہے اور کمیٹیاں تشکیل دی جارہی ہیں جو اضلاع سے بھر پور روابط رکھ کر نقصانات کے مطابق امدادی سرگرمیوں کو منظم انداز میں چلائیں گی۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری فلاح بہبود برادر نثار علی فیضی نے خیر العمل فاﺅنڈیشن پاکستان کی ورکنگ باڈی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انشاءاللہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ماضی کی طرح موجودہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں جس میں بالخصوص جیکب آباد ، جعفر آباد، سبی ، ڈی جی خان، راجن پوراور رحیم یار خان شامل ہیں،میں شعبہ جوان کے رضاکاروں کے ساتھ ملکرریلیف اور ریسکیو کے حوالے سے مہم میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ جلد ہی ان علاقوں میںراشن ، خیموں اور ادویات پر مشتمل امدادی سامان بھجوایا جارہا ہے۔نثارعلی فیضی نے تمام مخیر حضرات اور فلاحی اداروں سے اپنا بھر پور کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے اور کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ فلاح بہبود خیر العمل فاﺅنڈیشن کی گزشتہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی ابتک جاری امداد اس بات کی ضامن ہے کہ قوم کی داد رسی کا یہ مرکزی ادارہ اپنے اندر اس مشکل سے بھی نبر د آزما ہونے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے۔ انشاءاللہ ہم قوم کے دکھوں کا حقیقی مداواکریں گے۔
ایم ڈبلیو ایم مرکزی آفس میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شان رسالت س کے خلاف امریکی فلم کے بارے میں اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت سے کہتے ہیں کہ پاکستان سے امریکی سفیر کو نکالا جائے۔ جس طرح سے لیبیاء میں ہوا ہے۔ پاکستان میں امریکی سفیر اور امریکی گماشتے جو پاکستان میں مختلف شکلوں میں آزادانہ نقل و حرکت کرتے ہیں، یہ سب جاسوس ہیں، چاہے یہ سفارتکاروں کی شکل میں ہوں۔ انہوں نے ہمارے آخری نبی پاکؐ کی توہین کی ہے، ان کو پاکستان سے نکالا جائے کیونکہ یہ توہین کرنے والی حکومت کے نمائندے ہیں۔ یہ آزادی بیان یا آزادی اظہار نہیں ہے بلکہ یہ ایک خیانت ہے، یہ ظلم ہے جو ہمارے اوپر ہو رہا ہے لہٰذا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں امریکی سفارتکار اور سفیر و قونصلیٹ کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر امریکہ کو ایسا ملک جو پوری دنیا کے خلاف خیانتیں کرنے والا ملک ہے، افغانستان میں ڈرون حملے کر رہا ہے، پاکستان میں ڈرون حملے کر رہا ہے، ظلم کر رہا ہے، مسلمانوں کو تقسیم کر رہا ہے، شام کے اندر بھی ظلم کر رہا ہے، اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے اور گزشتہ دنوں جو یونائٹڈ مشن آیا ہے، یہ مشن پاکستان کے مظلوموں کے زخموں پر مرہم رکھنے نہیں آیا بلکہ یہ پاکستان کے خلاف ایک عالمی سازش ہونے جا رہی ہے۔ یہ مشن برما کیوں نہیں گیا، یہ مشن فلسطین کیوں نہیں جاتا جہاں بے گناہ لوگ قتل ہوئے ہیں۔ اس مشن کے پاکستان میں آنے کی کیا وجہ ہے۔ اگرچہ ہم بلوچ مظلوم بھائیوں کے ساتھ ہیں، وہ ہمارے ساتھی ہیں، ہم مظلوموں کے ساتھی ہیں، ہم نے خون دیا ہے، شہید دیئے ہیں۔ ہم اپنا سب کچھ دے سکتے ہیں لیکن اپنے وطن کے خلاف کسی سازش کو قبول نہیں کریں گے۔ یہ ایک عالمی سازش ہے۔ ہم ان ادارے سے بھی کہتے ہیں جو اس ملک کے محافظ ہیں کہ اس وقت سے ڈرو جب پانی سر سے گزر جائے گا آپ اپنی ذمہ داریوں کو انجام دو تاکہ ان خائن قوتوں کو ہمارے ملک میں مداخلت کرنے کا موقع نہ ملے۔ آپ دیکھئے جہاں بھی عالم مشن کے جہان اسلام میں گئے ہیں، وہاں مشکلات زیادہ ہوئی ہیں۔ یہ ہمارے دکھ درد بانٹنے نہیں آتے ہیں بلکہ یہ اپنے اہداف حاصل کرنے آتے ہیں۔ پاکستان میں اہل تشیع مظلوم ہیں۔ پاکستان میں اہل تشیع و اہل تسنسن دونوں مظلوم ہیں۔ ہمارے ریاستی اداروں پاکستان بنانے والوں کے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہیں کیا لیکن ہم پھر بھی اپنے وطن کے اندر عالمی قوتوں کی سازشوں کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اپنے ملک کے تمام مسائل ہم خود حل کریں۔ دوسرے ممالک آکر ہمارے ملک میں ڈرون حملے کریں، یہ ہماری قومی غیرت کے خلاف ہے۔ پس ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ جو مشن پاکستان میں آیا ہے اس کو پاکستان سے نکالا جائے۔ میں پاکستان کے سیکورٹی اداروں سے کہتا ہوں کہ آپ سیاستدانوں کے پیچھے لگے رہتے ہو کہ کون کہا جا رہا ہے، کیا کر رہا ہے۔ میں آپ سے کہتا ہوں کہ ظالموں کے پیچھے لگو، دہشت گردوں کے پیچھے لگو اور وطن کے خلاف ہونے والی سازشوں کو بے نقاب کرو اور پھر پاکستان کی عوام کے ساتھ شفیع رویہ اپناؤ۔ یہ پاکستانی مادر وطن کے بیٹے ہیں۔ بلوچ، مہاجر، گلگتی، بلتی، کشمیری سب اس مادر وطن کے غیور فرزند ہیں۔ ان کے ساتھ دشمنوں جیسا رویہ نہ اپنایا جائے۔ بلوچستان کا وزیراعلیٰ اسلام آباد میں بیٹھا ہوا ہے اور ہر وقت عیاشیوں کے چکروں میں رہتا ہے۔ ایک نا اہل انسان کو اس حساس صوبے کا وزیراعلیٰ بنانا یہ ثابت کرتا ہے کہ اسے بنانے والا بھی بہت بڑا نااہل ہے۔ گلگت بلتستان میں حالات خراب کرنے میں امریکہ، بھارت، اسرائیل اور پاکستان دشمن قوتوں کا ہاتھ ہے۔ سیاستدان آپس میں لڑ رہے ہیں اور آپس میں بات نہیں کرنا چاہتے۔ ایسی فضاء قائم کی ہوئی ہے کہ جیسے آپس میں دشمن ہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ بلوچستان، گلگت بلتستان پہلا مسئلہ ہونا چاہیے تھا نہ کہ ان کا اقتدار پہلا مسئلہ ہوتا۔ سیکورٹی ادارے کہتے ہیں کہ انٹرنل تو ہماری ذمہ داری ہی نہیں ہے، دہشت گرد پالنا اور انہیں تربیت دینا آپ کی ذمہ داری تھی۔ ان تمام شکایات کے باوجود ہم اس مادر وطن کے بیٹے ہیں۔ پاکستان کے بیٹے ہیں اور انشاء اللہ اپنے وطن کے لیے جانیں دے دیں گے لیکن نامحرموں کو، وطن کے دشمنوں کو، انسانیت کے دشمنوں کو اور اسلام دشمن قوتوں کو پاکستان میں ان کے آنے کا ساتھ نہیں دیں گے
جن لوگوں نے بھی یہ کام کیا ہے، اسلام کے مسلمہ اصولوں اور مسلمہ مکاتب فقہی سب کی روشنی میں اس کے بنانے والے، اس میں کام کرنے والے اور اس کے لیے پیسہ خرچ کرنے والے سارے واجب القتل ہیں۔ایم ڈبلیوایم کے مرکزی آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ
اس میں امریکی حکومت، امریکی انتظامیہ اس جرم میں برابر کی شریک ہے۔ ان کے ممالک سے آئے دن اس طرح کی مجرمانہ افعال انجام پاتے ہیں اور مسلمانوں کے جذبات مجروح کرتے ہیں۔ اس وقت پورے کا پورا جہان اسلام اور پوری دنیا اور باشعور لوگ سراپا احتجاج ہیں۔ اس وقت یہ ہمارے لیے بھی یہ قابل برداشت نہیں ہے کہ ہماری آخری نبی ؐ جو انبیاء کے خاتم ہیں، ان کی توہین کی جائے۔ یہاں پر یونائیٹڈ نیشن، سیکورٹی کونسل اور عالمی دنیا کے حقوق کے جتنے بھی ادارے ہیں، سب کو آواز اٹھانی چاہیے۔ اگر آواز نہ اٹھائی تو وہ مجرم ہوں گے۔ ہم بھی کل پورے پاکستان میں احتجاج منائیں گے اور اسلام آباد میں امریکی ایمبیسی کی طرف مارچ کریں گے۔ امریکی حکومت کی سرپرستی میں یہ جو اقدامات انجام پا رہے ہیں، ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ ہم عالم اسلام اور حکمرانوں سے کہتے ہیں کہ بالخصوص پاکستان میں بسنے والے مسلمانوں سے یہ کہتے ہیں کہ اگر عالم اسلام اکٹھا ہو، ہمارے اندر وحدت ہو تو ان لوگوں کو اس طرح کے اقدامات کرنے کی کبھی جرائت نہ ہوتی۔ یہ تفرقہ پھیلا کر، مسلمانوں میں انتشار پھیلا کر، مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر، ہمیں کمزور کر کے، ہماری غیرت کا امتحان لینا چاہتے ہیں۔ دشمن یہ نہیں جانتا کہ ہم رسول پاکؐ کی ذات گرامی پر سارے مسلمان اکٹھے ہیں، جدانہیں ہیں۔ ہم سب کے نبی ؐ ہیں، ہمارے آقا و مولا ہیں اور اس حوالے سے کل انشاء اللہ ایک عظیم احتجاج ہو گا۔ جہاں بھی ہمارے دوست ہیں، کراچی، لاہور اور جہاں جہاں امریکی قونصلیٹ ہیں، ہم سب اور ہمارے دوست امریکی قونصلیٹ کی طرف مارچ کریں گے کیونکہ یہ ہمارے لیے انتہائی اہمیت کا حامل مسئلہ ہے۔ ہم تمام مذہبی جماعتوں سے، تمام سیاسی جماعتوں سے اور پاکستان کی تمام با اثر شخصیات سے کہتےہیں کہ اس توہین کے مقابلے میں خاموش رہنا خود ایک جرم ہے۔ ہمیں آواز بلند کرنی چاہیے تاکہ اس طرح کے خائنانہ، مجرمانہ، ظالمانہ اور ابلیسی اقدامات کا ہم مقابلہ کر سکیں۔ ہماری ذمہ داری کم از کم یہ بنتی ہے کہ احتجاج کریں۔
پریس کانفرنس کا مکمل متن ایم ڈبلیوایم کے سربراہ کی پریس کانفرنس کا مکمل متن
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاۃ!
ا
پریس ریلیز
مجلس وحدت مسلمین پاکستان
ایم ڈبلیوایم نے امریکہ میں تیار ہونے والی توہین آمیز فلم کے خلاف ملک گیر احتجاج کی کال دے دی
رسول پاک ۖ کی شان میں گستاخی ناقابل برداشت ہے۔ کل نماز جمعہ کے بعد امریکی سفارتخانوں کا گھیرائو کریں گے۔ علامہ ناصر عباس
اسلام آباد(پ ر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے امریکہ میں تیار ہونے والی توہین آمیز فلم کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کر دیا ، یہ اعلان ایم ڈبلیوایم کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا ، ا نہوں نے کہا کہ نبی کریمۖ کی شان میں گستاخی ناقابل برداشت ہے، ایم ڈبلیو ایم کل بعد از نماز جمعہ امریکی سفارتخانوں کاگھیرائو کرے گی،انہوں نے کہا کہ ہم امریکی حکومت کی سرپرستی میں ہونے والی اسلام دشمن سرگرمیوں میں مذمت کرتے ہیں اور مسلمانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ کہ وہ اسلام اور عالم اسلام کے خلاف ہونے والی سازشوں کے خلاف متحد ہو جائیں۔دشمن ہماری غیرت کا امتحان لینا چاہتا ہے وہ نہیں جانتا کہ رسول پاکۖ کی ذات گرامی پر سارے مسلمان اکٹھے ہیں، جدانہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ میں توہین آمیز فلم کی تیاری پر خاموش رہنا جرم ہے۔انہوں نئے امریکہ سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شان رسالت میں گستاخی کرنے والوں کو اس پاک سرزمین پر رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ،ا علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا گزشتہ دنوں یہاں آنے والا یو نائیٹڈ مشن پاکستان کے مظلوموں کے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف سازش کے لیے آیا تھا، یہ مشن برما کیوں نہیں گیا، فلسطین کیوں نہیں جاتا جہاں بے گناہ لوگ قتل ہوئے ہیں، ہمارے ملک میں عالمی سطح پر ایک سازش ہو رہی ہے ، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہم مظلوموں کے ساتھی ہیں، ہم نے خون دیا ہے، شہید دیئے ہیں۔ ہم اپنا سب کچھ دے سکتے ہیں لیکن اپنے وطن کے خلاف کسی سازش کو قبول نہیں کریں گے وہ ادارے جو اس ملک کے محافظ ہیں اس وقت سے ڈریں جب پانی سر سے گزر جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اہل تشیع و اہل تسنن دونوں مظلوم ہیں۔ ہمارے ریاستی اداروں نے انکے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہیں کیا لیکن پھر بھی اپنے وطن کے اندر عالمی قوتوں کی سازشوں کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اپنے ملک کے تمام مسائل ہم خود حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ نبی پاکۖ کی توہین سے تمام باضمیر مسلمانوں کے دل مجروح ہیں۔ آج ہم سارے سوگ میں ہیں، غمگین ہیں۔ اس زمانے میں اتنا بڑا ظلم ہوا ہے اور وہ بھی اس کلچر معاشرے میں اور جو اپنے آپ کو دنیا کا ماڈل کہلاتا ہے،ہمارے لیے تمام انبیاء واجب الاحترام ہیں، ہم تو بھارت کے مہاتما گاندھی کی توہین بھی جائز نہیں سمجھتے۔ انہوں کہا کہ امریکہ کا نظام احمقانہ ہے اور احمق لوگوں کے ہاتھوں میں انشاء اللہ یہ نظام ٹوٹ کر رہے گا۔ انہوں نے کراچی، لاہور میں فیکٹریوں آتشزدگی کے نتیجے میں ہونے والی اموات پر افسوس کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ ان افسوسناک واقعات کی تحقیقات کے لیے ایک تحقیقاتی تشکیل دی جائے اور ذمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچا یا جائے پریس کانفرنس کے دوران ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، سیکرٹری امور خارجہ، علامہ سید شفقت شیرازی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری فلاح و بہبود بردر نثار فیضی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری علامہ مقصود ڈومکی بھی موجود تھے۔
مجلس وحدت کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناسر عباس جعفری نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے رسول اللہ ص کی شان میں گستاخانہ فلم کے خلاف کل ملک بھر میں احتجاج ہوگا اور امریکی سفارت خانوں کا گھیراو کیا جائے گا کل اسلام آباد میں نماز جمعہ کے بعد جی سکس ٹو سے ریلی برآمد ہوگی
پریس کانفرنس
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاۃ!
اگرچہ کہ ہمارے ملک میں اور بھی کئی سارے مسائل ہیں لیکن اس وقت سب سے اہم مسئلہ جو تمام مسائل پر اہمیت رکھتا ہے وہ اس فلم کا ہے جو ہمارے نبی پاکؐ کی شخصیت کو بدنام کرنے کے لیے بنائی گئی، توہین کی گئی۔ یہ ایک ایسا عمل ہے، دنیا کے جتنے بھی دستور اور قوانین ہیں، اقوام عالم میں ان سب کی خلاف ورزی ہے۔ آزادی بیان، آزادی عقیدہ اور آزادی اظہار کے جتنے بھی آپ قواعد و ضوابط بنائیں، وہ اجازت نہیں دیتے کہ آپ دوسروں کے مقدسات کی توہین کریں۔ جن لوگوں نے بھی یہ کام کیا ہے، اسلام کے مسلم اصولوں اور مسلم کے مکاتب فقہی ہیں، ان سب کی روشنی میں اس کے بنانے والے، اس میں کام کرنے والے اور اس کے لیے پیسہ خرچ کرنے والے سارے واجب القتل ہیں۔ اس میں امریکی حکومت، امریکی انتظامیہ اس جرم میں برابر کی شریک ہے۔ ان کے ممالک سے آئے دن اس طرح کی مجرمانہ افعال انجام پاتے ہیں اور مسلمانوں کے جذبات مجروح کرتے ہیں۔ اس وقت پورے کا پورا جہان اسلام اور پوری دنیا اور باشعور لوگ سراپا احتجاج ہیں۔ اس وقت یہ ہمارے لیے بھی یہ قابل برداشت نہیں ہے کہ ہماری آخری نبی ؐ جو انبیاء کے خاتم ہیں، ان کی توہین کی جائے۔ یہاں پر یونائیٹڈ نیشن، سیکورٹی کونسل اور عالمی دنیا کے حقوق کے جتنے بھی ادارے ہیں، سب کو آواز اٹھانی چاہیے۔ اگر آواز نہ اٹھائی تو وہ مجرم ہوں گے۔ ہم بھی کل پورے پاکستان میں احتجاج منائیں گے اور اسلام آباد میں امریکی ایمبیسی کی طرف مارچ کریں گے۔
پریس ریلیز
مجلس وحدت مسلمین پاکستان
ایم ڈبلیوایم نے امریکہ میں تیار ہونے والی توہین آمیز فلم کے خلاف ملک گیر احتجاج کی کال دے دی
رسول پاک ۖ کی شان میں گستاخی ناقابل برداشت ہے۔ کل نماز جمعہ کے بعد امریکی سفارتخانوں کا گھیرائو کریں گے۔ علامہ ناصر عباس
اسلام آباد(پ ر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے امریکہ میں تیار ہونے والی توہین آمیز فلم کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کر دیا ، یہ اعلان ایم ڈبلیوایم کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا ، ا نہوں نے کہا کہ نبی کریمۖ کی شان میں گستاخی ناقابل برداشت ہے، ایم ڈبلیو ایم کل بعد از نماز جمعہ امریکی سفارتخانوں کاگھیرائو کرے گی،انہوں نے کہا کہ ہم امریکی حکومت کی سرپرستی میں ہونے والی اسلام دشمن سرگرمیوں میں مذمت کرتے ہیں اور مسلمانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ کہ وہ اسلام اور عالم اسلام کے خلاف ہونے والی سازشوں کے خلاف متحد ہو جائیں۔دشمن ہماری غیرت کا امتحان لینا چاہتا ہے وہ نہیں جانتا کہ رسول پاکۖ کی ذات گرامی پر سارے مسلمان اکٹھے ہیں، جدانہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ میں توہین آمیز فلم کی تیاری پر خاموش رہنا جرم ہے۔انہوں نئے امریکہ سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شان رسالت میں گستاخی کرنے والوں کو اس پاک سرزمین پر رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ،ا علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا گزشتہ دنوں یہاں آنے والا یو نائیٹڈ مشن پاکستان کے مظلوموں کے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف سازش کے لیے آیا تھا، یہ مشن برما کیوں نہیں گیا، فلسطین کیوں نہیں جاتا جہاں بے گناہ لوگ قتل ہوئے ہیں، ہمارے ملک میں عالمی سطح پر ایک سازش ہو رہی ہے ، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہم مظلوموں کے ساتھی ہیں، ہم نے خون دیا ہے، شہید دیئے ہیں۔ ہم اپنا سب کچھ دے سکتے ہیں لیکن اپنے وطن کے خلاف کسی سازش کو قبول نہیں کریں گے وہ ادارے جو اس ملک کے محافظ ہیں اس وقت سے ڈریں جب پانی سر سے گزر جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اہل تشیع و اہل تسنن دونوں مظلوم ہیں۔ ہمارے ریاستی اداروں نے انکے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہیں کیا لیکن پھر بھی اپنے وطن کے اندر عالمی قوتوں کی سازشوں کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اپنے ملک کے تمام مسائل ہم خود حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ نبی پاکۖ کی توہین سے تمام باضمیر مسلمانوں کے دل مجروح ہیں۔ آج ہم سارے سوگ میں ہیں، غمگین ہیں۔ اس زمانے میں اتنا بڑا ظلم ہوا ہے اور وہ بھی اس کلچر معاشرے میں اور جو اپنے آپ کو دنیا کا ماڈل کہلاتا ہے،ہمارے لیے تمام انبیاء واجب الاحترام ہیں، ہم تو بھارت کے مہاتما گاندھی کی توہین بھی جائز نہیں سمجھتے۔ انہوں کہا کہ امریکہ کا نظام احمقانہ ہے اور احمق لوگوں کے ہاتھوں میں انشاء اللہ یہ نظام ٹوٹ کر رہے گا۔ انہوں نے کراچی، لاہور میں فیکٹریوں آتشزدگی کے نتیجے میں ہونے والی اموات پر افسوس کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ ان افسوسناک واقعات کی تحقیقات کے لیے ایک تحقیقاتی تشکیل دی جائے اور ذمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچا یا جائے پریس کانفرنس کے دوران ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، سیکرٹری امور خارجہ، علامہ سید شفقت شیرازی، سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری فلاح و بہبود بردر نثار فیضی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین اور بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری علامہ مقصود ڈومکی بھی موجود تھے۔
امریکیوں کی جانب سے شان رسالت مآب پر گستاخی کے خلاف تہران میں امریکی منافع کے پاسدار سویس ایمبیسی کے سامنے ہزاروں لوگوں نے احتجاج کیا
مظاہرین کا کہنا تھا کہ امریکہ مسلسل اسلام دشمنی پر اترآیا ہے اور یہ فلم بھی امریکیوں کی اسلام دشمنی کا ہی ایک نیتجہ ہے ایران نے اعلان کردیا ہے کہ کل نماز جمعہ کے بعد ملک بھر اس سلسلے میں سخت احتجاج ہوگا
یمن میں مظاہرین نے امریکی سفارت خانے پر حملہ کردیا اور سفارت خانے سمیت پارکنگ کی گاڑیوں پر آگ لگادی
صنعا میں آج جمعرات کے دن امریکیوں کی جانب سے شان رسالت ماب ص میں گستاخ آمیز فلم کی ریلیز پر اس وقت امریکی سفارت خانے پر عوام نے حملہ کردیا جب مظاہرین احتجاج کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے جا پہنچے
امریکی سفارت خانے پر حملے میں مظاہرین نے امریکی پرچم نذر آتش کردیا اور عمارت میں آگ لگادی ۔
واضح رہے کہ اس وقت عالم اسلام اس مریکی فلم کی ریلیز پر غم و غصے میں ہے جس میں شان رسالت ماب ص پر گستاخی کی گئی ہے گذشتہ روز لیبیا کے شہر بن غازی میں مظاہرین نے امریکی سفارت خانے پر حملہ کرکے امریکی سفیر سمیت تین مزید افراد کو قتل کردیا جبکہ سفارت خانے کی عمارت کو آگ لگادی ،ادھر مصر کے شہر قاہرہ میں بھی مظاہرین نے امریکی سفارت خانے پر حملہ کردیا اور امریکی پرچم اتار کر آگ لگادی ۔
ملی یکجہتی کونسل صوبہ سندھ کا پہلا تنظیمی اجلاس، 30سے زائد مذہبی جماعتوں کی شرکت
اسد اللہ بھٹو کو صدر، ڈاکٹرخالد سومروکو جنرل سیکریٹری اورمجلس وحدت کے رہنما مولانا مرزا یوسف حسین کو ملی یکجہتی کونسل سندھ کا رابطہ سیکریٹری منتخب کرلیا گیا
ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی صدرقاضی حسین احمد، حافظ حسین احمد، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ محمد امین شہیدی، مولانا عامر صدیق سمیت مرکزی قائدین کی شرکت
کراچی(اسٹاف رپورٹر) ملی یکجہتی کونسل صوبہ سندھ کا پہلا تنظیمی اجلاس مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے زیر اہتمام کراچی کے مقامی ہوٹل ریجنٹ پلازہ میں منعقد کیا گیا ۔جس میں مرکزی قائدین کے علاوہ 30 سے زائدمذہبی تنظیموں کے صوبائی ذمہ داران نے بھر پور شرکت کی۔اجلاس کی صدارت ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی صدرجناب قاضی حسین احمد نے کی جبکہ مرکزی کابینہ کے دیگر اراکین میں حافظ حسین احمد، علامہ امین شہیدی،مولانا عامر صدیق، ثاقب اکبر و دیگر رہنما شریک تھے۔ اجلاس کی دونوں نشستوں میں اتحاد اور وحدت کی بے مثال فضاء قائم رہی۔ مرکزی قائدین کے درد مندانہ خطابات میں ملکی اور غیر ملکی صورتحال پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی اور تمام شرکاء تنظیموں نے ملی یکجہتی کونسل کے احیاء کو مملکت اسلامی اور ملت اسلامی پاکستان کے لئے ایک نعمت سے تعبیر کیا ۔
ملی یکجہتی کونسل صوبہ سندھ کے پہلے تنظیمی اجلاس کے شرکاء نے برما کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا، شرکاء نے کراچی ، کوئٹہ، گلگت، پاراچنار اور ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کراکر دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور ورثاء اور مالی معاوضہ دیا جائے۔اجلاس نے کراچی اور لاہور میں ہونے والے آتشزدگی کے اندوہناک واقعات پر شدید افسوس کا اظہار کیاجبکہ مذہبی جماعتوں کے اس اتحاد نے پاکستان میں میڈیا میں بڑھتی ہوئی فحاشی و عریانی کی بھی شدید مذمت کی اور اسے پاکستان کے خلاف ایک سازش قرار دیا۔
تنظیم سازی کے مرحلے میں تمام مرکزی تنظیموں کو نمائندگئی دی گئی ،اور یہ عہد کیا گیا کے انشااللہ اس غیر انتخابی فورم کے ذریعے سے پاکستان میں موجودہ کشیدگی کو ختم کرنے میں مدد ملے گئی۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب قاضی حسین احمد کا کہنا تھا کہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان میں فرقہ واریت کے خاتمے اور مذہبی رواداری کے فروغ کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اتحاد و وحدت امت کا یہ سفر جو ملی یکجہتی کونسل کے احیاء سے دوبارہ شروع ہوا ہے اس کے ثمرات اب صوبائی سطح پر بھی آنا شروع ہوگئے ہیں اور پنجاب کے بعد سندھ میں بھی ملی یکجہتی کونسل کی تنظیم سازی کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے اور اتحاد امت کا یہ سفر نچلی سطح تک کے لر جائیں گے تاکہ اس کے ثمرات سے عام پاکستانی بھی استفادہ کرسکے۔
قاضی حسین احمد نے کوئٹہ ، گلگت، کراچی اور پاراچنار میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کی اور کہا کہ دشمن اس طرح کے واقعات کے ذریعے پاکستان کو کمزور اور مسلمانوں کو باہمی دست و گریباں کرنا چاہتا ہے۔مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ملی یکجہتی کونسل کے احیاء سے دشمن کی فرقہ واریت پھیلانے کی سازش ناکام ہوچلی ہے، جلد ہی اس کے ثمرات پورے پاکستان میں نظر آئیں گے، پاکستان کے غیور مسلمان دہشت گردی، فرقہ واریت اور لسانیت کو مسترد کرتے ہوئے باہمی بھائی چارے اور اخوت کے ساتھ امریکہ اور اسرائیل کی پاکستان مخالف سازشوں کو ناکام بنا دیں گے۔
بعد ازاں اجلاس کے شرکاء نے کثرت رائے سے جماعت اسلامی سندھ کے امیر اسد اللہ بھٹو کو ملی یکجہتی کونسل سندھ کا صدر ، جمعیت علمائے اسلام (ف) سندھ کے جنرل سیکریٹری خالد محمود سومرو کو جنرل سیکریٹری اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنما مولانا مرزا یوسف حسین کو رابطہ سیکریٹری منتخب کرلیا گیا۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ، جماعت اسلامی صوبہ سندھ، جمعیت علمائے اسلام (ف)، جماعت الدعوۃ، جمعیت اہلحدیث، تحریک فیضان اولیاء، تحریک منہاج القرآن، تنظیم العارفین، ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان، تنظیم اسلامی، جمعیت علمائے پاکستان (سواد اعظم)، تحریک اہلحدیث، متحدہ علماء محاذ، جمعیت غرباء اہلحدیث، نظام مصطفی پارٹی، پاکستان سنی تحریک ،سندھ شیعہ آرگنائزیشن،جمعیت اتحاد العلماء پاکستان، جامعہ بنوریہ العالمیہ اور دیگر تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔