The Latest

lashkar

آج گلگت بلتستان کے لئے سی ون تھرٹی طیاروں نے پہلی پرواز کی اور کچھ مسافروں کو سکردو اور گلگت ائرپورٹ پہنچا دیا جو کہ انتطامیہ کی جانب سے دیر آید لیکن درست آید عمل ہے 
لیکن اب جو خاص زرائع سے اطلاعات موصول ہورہی ہیں اور مقامی انتظامیہ جن خفیہ اطلاعات کی بات کر رہی ہے اس کے مطابق پانچ سو کے قریب دہشت گردوں کا لشکر گلگت بلتستان میں چلاس کوہستان اور اس کے ملحقہ علاقے سے داخل ہوچکا ہے جو کسی بھی بڑی کاروائی کاسبب بن سکتا انتہائی خفیہ زرائع کی فراہم کردہ ان معلومات کے بعد اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت سیکوریٹی فورسز اور انٹیلی جنس ادارے کیا اقدامات کرتے ہیں 
لیکن مقامی عمائدین تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ انیس اٹھاسی کی طرح اس پر امن خطے میں کسی بڑے لشکر کشی کی تیاری کی بو محسوس ہو رہی ہے انیس سو اٹھاسی میں اس وقت کے متعصب ڈکٹیٹر ضیا ء الحق نے اپنی فورسز کی سرپرستی میں گلگت بلتستان پر لشکر کشی کرائی تھی جس میں گلگت کے متعدد علاقوں کو تاراج کیا گیا تھا ۔
مسلسل رونما ہونے والے تین بڑے سانحوں نے مقامی افراد کی سوچ میں چند چیزوں کو تقویت دی ہے 
الف:ریاست جان بوجھ کر اس خطے کے امن وامان کے بارے میں نہ صرف غفلت کا مرتکب ہورہی ہے بلکہ کو ئی خاص قسم کا ایجنڈا رکھتی،جبکہ بعض سوچتے ہیں کہ ریاست اور ریاستی اداروں کو اہل تشیع کے قتل عام سے کوئی فرق نہیں پڑتا یہی وجہ ہے کہ کوئی خاص قسم کا ایکشن نہیں لیا جاتا 
ب:بعض کا خیال ہے کہ یہ خاص ایجنڈہ اس عالمی گریٹ ایجنڈے کا حصہ ہے جس کی تکمیل اس وقت امریکہ پاکستان میں چاہتا ہے پاکستان میں خانہ جنگی کراکر ملک کو ناکام ریاست ڈیکلیئر کرنا ،چائنہ کے مفادات کو زک پہنچانا 
ج:بعض افراد سوچتے ہیں کہ اس سانحات کے پیچھے ان مذہبی جنونیوں کا ہاتھ ہے جن کی مخصو ص سوچ اور مخصوص عسکری تربیت ہمارے اداروں نے افغان جہاد کے نام پر کی تھی اور کیونکہ پاکستانی اداروں میں اب بھی ایسے افراد موجود ہوسکتے ہیں جوانفرادی طورپر اس سوچ اور شدت پسندوں کے لئے نرم گوشہ رکھتے ہیں اور شدت پسند ان کے نرم گوشے کا بھر پور فائدہ اٹھا رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ بڑے سے بڑے جرم کے بعد بھی وہ پکڑئے نہیں جاتے ،اور کسی بھی دہشت گردانہ کاروائی کے لئے ان کے پاس درست معلومات اور لوجسٹیک مدد حسب ضرورت رہتی ہے 
د: بعض افراد کا یہ بھی کہنا ہے کیونکہ ریاست،ریاستی ادار ے اور دہشت گرد یہ جانتے ہیں کہ اہل تشیع اپنے مکتبی عقائد اور تعلیمات کے سبب کسی بھی قسم کی دہشت اور بربریت کا جواب بربریت سے نہیں دیتے اور اہل تشیع کے ہاں کوئی خودکش بمبار پیدا نہیں ہوتا ،کیونکہ شیعہ نے کبھی بھی جوابا کوئی بڑا ردعمل نہیں دیکھایا اور نہ وہ دیکھاینگے،کیونکہ اہل تشیع گروپوں میں تقسیم ہیں لہذا اگر دہشت گرد وں کا رخ اس جانب ہی رہے تو یہ ریاست کے لئے کچھ بہتر ہی ہے ۔
عوام کے ذہنوں میں موجود یہ خیالات کس قدر حقیقت پر مبنی ہیں اس بات سے قطع النظر ان خیالات سے ایک بات ثابت ہورہی ہے کہ ملک کی آبادی کا بیس سے تیس فیصد حصہ خود کو اپنے ہی وطن میں اجنبی محسوس کرنے لگا ہے اور یہ احساس خطرے کی گھنٹی سے کسی طور کم نہیں اپنے جب پرائے بنے لگیں تو پھر پرائے اپنے بن جاتے ہیں جو کسی بھی طور قابل قبول نہیں ہوسکتا 
لہذا حکومت سمیت تمام ملکی اہم اداروں کو بروقت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے وگرنہ خدا نہ کرے کہ وہ دن آئے کہ اپنے پرائے ہوں۔۔۔

sayed quds2

سید مقاومت حسن نصراللہ نے  یوم القدس کے ایک عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں رونما ہونے والی سیاسی تبدیلیاں ظاہر کرتی ہیں کہ اسرائیل کے خلاف گھیرا تنگ سے تنگ تر ہوتا جا رہا ہے اور مسئلہ فلسطین روز بروز اجاگر ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ شام میں کشمکش شروع ہونے کے بعد اسرائیل کو کچھ امید پیدا ہو گئی تھی کیونکہ ترکی جو خطے میں اسلامی مزاحمت کا بڑا حامی ملک قرار پا سکتا ہے نے شام کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی نچلی سطح پر لا کھڑا کیا ہے۔ لہذا اسرائیل نے اس صورتحال سے سوء استفادہ کرتے ہوئے ایران اور عرب ممالک کے درمیان پھوٹ ڈالنے کی کوششیں شروع کر دیں لیکن وہ اپنے مقاصد میں بری طرح ناکامی کا شکار ہوا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسلامی ممالک کو چاہئے کہ وہ شام کو اپنے سے دور کرنے کی بجائے اپنی آغوش میں لیں۔ انہوں نے مکہ مکرمہ میں منعقد ہونے والے اسلامی تعاون کی تنظیم کے حالیہ اجلاس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں شام کو بھی دعوت دینی چاہئے تھی اور اسلامی ممالک کے رہنماوں کو دمشق کا دورہ بھی کرنا چاہئے تھا

اور فریقین پر آپس میں مذاکرات اور گفتگو شروع کرنے اور قتل و غارت ختم کرنے کی تاکید کرنی چاہئے تھی

iqtedar

مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل نے مومنین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی سانحہ بابوسر کے شہداء کی تدفین مکمل نہیں ہوئی تھی کہ

یزیدیوں نے ایک بار کراچی میں امامیہ نوجوانوں کی بس پر حملہ کردیا۔
کراچی میں سفاری پارک کے قریب امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے نوجوانوں کی بس پر ہونیوالے حملے کے خلاف دیگر شہروں کی طر ح ملتان میںبھی مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی ، مولانا قاضی فیاض حسین علوی، مولانا قاضی نادر حسین علوی اورا مامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان کے ڈویژنل نائب صدر ڈاکٹر عرفان حیدر نے کی۔
مومنین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ابھی سانحہ بابوسر کے شہداء کی تدفین مکمل نہیں ہوئی تھی کہ یزیدیوں نے ایک بار کراچی میں امامیہ نوجوانوں کی بس پر حملہ کردیا، اُنہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے میں وہی قوتیں ملوث ہیں جو قبلہ اول بیت المقدس کی دشمن ہیں، گلگت میں ہونے والا سانحہ جس میں بسوں سے اتار کر لوگوں کے شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد شیعہ ثابت ہونے پرشہید کر دیا گیا ،کراچی میں روزانہ ایک سے دو شیعہ نوجوان شہید کئے جا رہے ہیں اور آج یوم القدس کے دن جو کہ خالصتا اسرائیل سے نفرت کے اظہار کا دن ہے ،ایک طرف یوم القدس کی ریلی پر بم حملہ کیا گیا جبکہ دوسری جانب گلبہار کے علاقے سے آنے والے شیعہ نوجوان پر فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا ،ان تمام واقعات سے امریکی وصیہونی ایجنٹ دہشت گردوں نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں اور یہ محض اپنے آقاں امریکہ اور اسرائیل کے ناپاک ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں

marhabashah

کے پی کے حکومت کی بے حسی کی انتہاء دیکھ لیجیے کہ سانحہ بابوسرٹاپ میں شہید ہونے والوں کے جنازے لینے کے لئے آنے والوں سے ایمبولینس کا کرایہ وصول کیا اور ورثا کو کسی قسم کا کوئی ڈاکومنٹس نہیں دیا اور نہ ہی شہید کا پوسٹ ماسٹم کیا گیا 
رات گئے جب ایم ڈبلیو ایم میڈیا سیل کی ٹیم کو اطلاع ملی کہ بلتستانیہ کمپلیکس میں ایک شہید کا جنازہ آیا ہے جنہیں کراچی لے جانے میں پریشانی کا سامنا ہے جب مرکزی آفس سے ذمہ دار افراد وہاں پہنچے تو معلوم ہوا کہ اپنے عزیزوں کو کھونے والے کس کرب اور سخت حالات کا سامنا کر کے اپنے عزیز کا جسد خاکی مانسرہ سے اسلام آباد لے آئے ہیں 
الف:حکومت کا یہ کہنا تھا کہ شہداء کا پوسٹ ماسٹم ہورہا ہے اس لئے تاخیر ہو رہی ہے جبکہ اب تک کی اطلاعات کے مطابق کسی شہید کا پوسٹ ماسٹم نہیں کیا گیا 
ب: جب ورثا شہید کا جنازہ لینے وہاں پہنچے تو مطلقہ افراد کا رویہ انتہائی غیر متعاون تھا کیونکہ جس سرکاری ایمبولینس میں شہید کے جسد خاکی کو رونہ کیا گیا وہ آدھے راستے کے بعد بھیج راستے میں ہی جنازے کو چھوڑ کر واپسی کی راہ لینا چاہتا تھا ایمبولینس ڈرائیور کا کہنا تھا کہ یہاں سے آگے ہمارا علاقہ نہیں ،لیکن جب اسے کرایہ کی آفر کی گئی تو فورا مان گیا 
ج:شہید کے ساتھ کسی قسم کے کوئی ڈاکومنٹس نہیں دیے گئے کہ جس سے یہ ثابت ہو کہ یہ شہید سانحہ بابوسر کا ہے جس کے سبب ورثا کو شہید کا جنازہ کراچی شفٹ کرنے میں سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔
بڑی تگ ودو کے بعد شہید محمد حسن کا جنازہ صبح چھ بجے کی فلائیٹ سے کراچی روانہ کیا گیا ،شہید کا تعلق کھرمنگ بلتستان سے تھا لیکن وہ کراچی میں مقیم تھے شہید عید میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے سکردو جارہے تھے

karachibus

کراچی میں رات تقریبا دس بجے ملک بھر میں شیعہ نسل کشی خاص کر سانحہ بابوسر اور آج یوم القدس ریلی کے شرکاپر بم حملے کے بارے میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ امین شہیدی علامہ مرزایوسف حسین علامہ سید منور اور آئی ایس او کے مرکزی صدر اطہر عمران کی مشترکہ پریس کانفرنس 

معزز صحافی حضرات!

السلام علیکم ،
آج کی اس پریس کانفرنس میں آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ آپ یوم القدس کے شرکاء پر ہونے والی دہشت گردانہ کاروائی کے حوالے سے ملت جعفریہ کے موقف کو عوام تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
محترم صحافی حضرات!
جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ آج دنیا بھر میں فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی اور غاصب صیہونی ریاست اسرائیل اور اس کے سرپرست امریکہ اور یورپی طاقتوں سے بیزاری کے عنوان سے ’’عالمی یوم القدس‘‘ منایا گیا ہے جس سلسلہ میں پاکستان کے غیور اور شجاع عوام نے بھی لاکھوں مشکلات اور مصائب کے باوجود بھی مظلوم اور نہتے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے القدس ریلی کا انعقاد کیا جس میں لاکھوں عاشقان بیت المقدس اور حریت پسندوں نے شرکت کر کے عالمی سامراجی طاقتوں کے خلاف نفرت کا اظہار کیا۔اسی حوالے سے شہر کراچی کے مختلف علاقوں سے بسوں میں سوار ہو کر شرکائے القدس ریلی مرکزی القدس ریلی میں شرکت کے لئے روانہ ہوئے تھے تاہم یونیورسٹی روڈ پرمقامی امریکی و اسرائیلی ایجنٹوں نے ایک بس کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں دو جوان منظور حسین اور امتیاز حسین شہید ہو گئے جبکہ درجنوں زخمی ہوئے جن میں سے چند کی حالت انتہائی نازک ہے ،واضح رہے کہ شرکائے القدس ریلی کی بس پر ہونے والا بم حملہ در اصل پہلے سے نصب شدہ تھا جب آئی ایس او کے کارکنان کی بس وہاں سے گذر رہی تھی تو دھماکہ کر دیا گیا ،
معزز صحافی حضرات!
ایک ایسے وقت میں کہ جب دنیا بھر میں مسلم امہ میں بیداری کی لہر جاری ہے اور وہ یک جان ہو اور متحد ہو کرعالمی سامراج سے نبرد آزما ہیں لیکن ایسے ہی وقت میں امریکی و صیہونی ایجنٹ اپنے آقاؤں کی خوشنودی کے لئے مسلمانوں میں تفرقہ ڈالناچاہتے ہیں او ر عراق،لبنان،شام سمیت ہر جگہ مسلمانوں پربم دھماکے کرتے ہیں ،گولیان چلاتے ہیں اور مخلص مسلمانوں کا قتل عام کیا جاتا ہے ۔ہم سمجھتے ہیں کہ مسلمان کو قتل کرنے والا اسلام کا دوست نہیں ہو سکتا اگر ہم پاکستان کے حالات کا جائزہ لیں تو گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران سیکڑوں شیعہ مسلمانوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔
گلگت میں ہونے والا سانحہ جس میں بسوں سے اتار کر لوگوں کے شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد شیعہ ثابت ہونے پرشہید کر دیا گیا ،کراچی میں روزانہ ایک سے دو شیعہ نوجوان شہید کئے جا رہے ہیں اور آج یوم القدس کے دن جو کہ خالصتاً اسرائیل سے نفرت کے اظہار کا دن ہے ،ایک طرف یوم القدس کی ریلی پر بم حملہ کیا گیا جبکہ دوسری جانب گلبہار کے علاقے سے آنے والے شیعہ نوجوان پر فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا ،ان تمام واقعات سے امریکی وصیہونی ایجنٹ دہشت گردوں نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں اور یہ محض اپنے آقاؤں امریکہ اور اسرائیل کے ناپاک ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ۔
ہم آج کے دن اس پریس کانفرنس سے امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل اور ان کے مقامی ایجنٹوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم مردہ باد امریکہ ،نامنظور اسرائیل کے نعرے بلند کرتے رہیں گے خواہ س کے لئے ہمیں کسی بھی قسم کی قربانی دینا پڑے اس سے دریغ نہیں کریں گے،یہی ہمارے شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی ؒ کا پیغام ہے کہ پاکستان کے مسائل کی اصل جڑ امریکہ ،اسرائیل اور اس کے مقامی حواری ہیں ۔ہم کسی بھی قسم کی فرقی واریت پر یقین نہیں رکھتے ،ہم کسی مسلمان کو اس دھماکے کا ذمہ دار نہیں سمجھتے ،اس بم دھماکے کی تمام تر ذمہ داری کراچی میں موجود امریکی قونصل جنرل پر عائد کرتے ہیں اورچیف جسٹس آف پاکستان سمیت اعلیٰ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ عالمی قوانین کے تحت کراچی میں شرکائے القدس ریلی پر ہونے والے بم حملے اور اس کے نتیجہ میں ہونے والی دو شہادتوں کاکراچی میں موجود امریکی قونصل جنرل کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے اور پاکستان سے بے دخل کیا جائے بصورت دیگر ملت جعفریہ کی نسل کشی کا سلسلہ جاری رہا تو پاکستان میں موجود امریکی سفارت خانوں کا گھراؤ کریں گے اور عالمی دہشت گردوں کو ملک سے نکال بباہر کریں گے

images

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ لوگوں 
کو اُن کے مذہنی اعقاد کی بنا پر قتل نہیں کیا جانا چاہیے
اقوام متحدہ کے ترجمان مارٹن کے مطابق بان کی مون نے سانحہ بابوسر کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو ان کے مذہبی عقائد کی بنیادپر قتل نہیں کیا جانا چاہیے
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اس سانحے میں شہید ہونے والوں کے خاندانوں سے دلی تعزیت کی ہے 

babusar

سکردو مولانا قاری حنیف کا جنازہ دسیوں ہزار سوگواروں کے لبیک یا حسین کے نعروں کی گونج میں تدفین جب حاجی گام امام بارگاہ سے جنازہ اٹھا تو ہر آنکھ اشک بار تھی ہرشخص کی زبان پر لبیک یا علی ع لبیک یا حسین ع کے نعرے تھے جبکہ عوام نے وزیر اعلی گلگت بلتستان اور مرکزی حکومت سیکوریٹی فورسز کے خلاف بھی شدید نعرہ بازی کی ۔۔تفصیلات عنقریب  

 واضح رہے کہ شہید حنیف کا تعلق استور سے ہے لیکن وہ سکردو حاجی گام میں رہائش پذیر تھے اور ان کا سارا خاندان سکردو  

مولانا قاری محمد حنیف کا جنازہ ہیلی کاپٹر کے زریعے سکردو پہنچایا گیا دسیوں ہزار افراد نے شہید کے جنازے کا استقبال کیا شہید کا جنازہ ان کے رہائشی علاقے حاجی گام کے امام بارگاہ میں غسل وکفن کے بعد سکردو کے قبرستان قتل گاہ میں سپرد خاک کیا جائے گا 
جبکہ شہید غلام حسین کا جنازہ سکردو سے شگر لے جایاجائے گا 
حاجی گام امام بارگاہ میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ جوان کے سیکرٹری علامہ اعجاز حسین بہشتی نے جنازے کے ساتھ آنے والے دسیوں ہزار لوگوں سے خطاب کیا اور اس واقعے کی اصل وجہ گذشتہ دو واقعات میں ریاست کی جانب سے غفلت برتنا قراردیا اور کہا کہ اگر حکومت اور سیکوریٹی فورسز گذشتہ واقعات سے سبق سیکھ لیتیں تو ایسے واقعات تکرار نہ ہوتے 
انہوں نے کہا کہ ہمیں اب یہ یقین ہوتا جارہا ہے کہ ہمارے قاتل ریاست کی سرپرستی میں ہمارا قتل عام کر رہے ہیں اور ریاست کو کسی قسم کا کوئی دکھ نہیں کہ شیعہ روز قتل ہو جائیں 
ادھر اس المناک سانحے کے سوگ میں آج گلگت بلتستان مکمل طور پر بند رہا اور عوام نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سکردو کی مقامی انجمن امامیہ کی اپیل پر پر امن احتجاج کیا جبکہ یوم القدس کی ریلیاں بھی اکثر علاقوں میں اب تک اطلاعات کے مطابق پرامن رہیں 
خپلو میں اگرچہ شرپسندوں نے ریلی پر پتھراو کیا لیکن حالات کنٹرول میں ہی

breaking-news

بلتستان کے ضلع گانچھے کے شہر خپلو میں یوم القدس کی ریلی پر شرپسندوں کی جانب سے اچانک پتھراو کیا گیا جس سے دس شرکائے ریلی زخمی ہوگئے 

یوم القدس کی ریلی مجلس وحدت مسلمین ضلع گانچھے کی زیر سرپرستی نکالی جارہی تھی اور ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے رکن شوری عالی علامہ شیخ حافظ حسین نوری اور سیکرٹری امور جوانان علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی کررہے تھے 
ریلی کی گذرگاہ کے اطراف میں موجود دکانوں اور چھتوں سے اس وقت شرپسندوں نے اچانک پتھراو جب ریلی اپنے مخصوص راستے سے پرامن گذر رہی تھی 
شرپسندوں کے پتھراو کے بعد پولیس نے آنسوگیس کی شلینگ کی جبکہ علمائے کرام نے ریلی کے شرکاء کو پرامن رہنے کی ہدایت کی اور ریلی اپنے مقررہ راستوں آگے بڑھی 
واضح رہے کہ خپلو میں ایسے افراد پائے جاتے ہیں جوکالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر شدت پسندوں سے فکر ہم آہنگی رکھتے ہیں اور وقتا فوقتا بلتستان جیسے پرامن علاقے میں شرپسندی کی کوشش کرتے رہتے ہیں

qudsdayاسلام آباد (پ۔ر) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری نے کہا ہے کہ اسرائیل کا وجود مشرق وسطیٰ میں فساد کی جڑ ہے جس کے دنیا کے نقشے سے مٹ جانے سے ہی عالمی امن کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے۔ شام کو فلسطین کی آزادی کی حمایت، فلسطین کی حماس اور لبنان کی حزب اللہ کا بیس کیمپ ہونے کی سزا دی جا رہی ہے۔ حقوق انسانی کے نام نہاد علمبردار وں کی برمی مسلمانوں کی نسل کشی پر مجرمانہ خاموشی اسلام دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وطن عزیز میں ناران اور کامرہ بیس جیسی دہشت گردی کی کاروائیاں امریکی، اسرائیلی اور ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں کے ایماء پر ہو رہی ہیں۔حکومت پاکستان اس کے خلاف عالمی سطح پر موثر آواز بلند کرے۔ امت مسلمہ کے تمام مسائل کا حل اتحاد و اخوت میں پنہاں ہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعة الوداع کے موقع پر فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے مرکزی جامع مسجد جی سکس ٹو سے ڈی چوک تک ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او راولپنڈی ڈویژن کے زیر اہتمام نکالی گئی یوم القدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا،جس میں ہزاروں کی تعداد میں تمام مکاتب فکر کے سے تعلق رکھنے والے افرادنے شرکت کی۔علامہ عسکری کا کہنا تھا کہ صیہونی ریاست عالم اسلام کے سینے میں خنجر گھوپنے کے مترادف فعل ہے جو کہ استعماری و استکباری قوتوں نے دنیا بھر سے یہودیوں کو اکٹھا کر کے آباد کی ہے۔ قبلہ اول پر قبضہ ہو یا لبنان پر چڑھائی ، ایران کے انقلاب اسلامی کے خلاف ناپاک عزائم ہوں یا پاکستان میں فرقہ واریت کی آگ کو بھڑکانا ان سب فسادات کا سرچشمہ اسرائیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ قبلہ اول کی آزادی اور فلسطینی بھائیوں پر ہونے والے مظالم کا خاتمہ ہر مسلمان کا خواب ہے چاہے وہ دنیا کے جس حصے میں بھی بستا ہو۔ شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خلاف دہشت گردوں کی ہر قسمی معاونت کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شام کو صرف اسرائیل دشمنی کی سزا دی جا رہی ہے۔ شام عرب ممالک میں وہ واحد ملک ہے کہ جس نے اسرائیل کے ناپاک وجود کو نہ صرف تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے بلکہ اسرائیلی مظالم کے خلاف مصروف عمل حماس اور حزب اللہ کی ہر طرح سے معاونت کی ہے۔شامی حکومت کے خلاف ترکی کے مکروہ عزائم کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک اسلامی ملک کی طرف سے اس طرح کا رویہ اسلام دشمن طاقتوں کے گریٹر اسرائیل منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں مددگار ثابت ہو گا۔

جمعرات کے روز ناران میں بسوں سے اتار کر شناختی پریڈ کے بعد پچیس شیعہ مسلمانوںکو بے دردی کے ساتھ موت کے گھاٹ اتارے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جا رہا ہے۔حکمران خواب غفلت سے بیدار ہوں کہیں ایسا نہ ہو کہ عوام قانون شکنی پر مجبور ہو جائیں۔ امریکی، اسرائیلی اور ہندوستانی ایجنسی را کے ایجنٹ پاکستان میں نہتے عوام اور سکیورٹی فورسز کوآئے روز نشانہ بنا رہے ہیں۔
     ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسلام و پاکستان کے دشمن ان کرائے کے قاتلوں کے خلاف بے رحمانہ اور تمام مصلحتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فوری کاروائی کر کے دہشت گردوں کا قلع قمع کرے۔قدس ریلی کے شرکاء سے مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی/ اسلام آباد کے مرکزی رہنما، علامہ حسنین عباس گردیزی، علامہ سخاوت علی قمی، سیکرٹری جنرل اسلام آباد علامہ فخر علوی اور آئی ایس او راولپنڈی ڈویژن کے عہدیداروں نے بھی خطاب کیا۔ ریلی کے شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر امریکہ، اسرائیل اور دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔

 قراردادیں:۔

 ١۔ آج یوم القدس کے شرکاء غاصبانہ اسرائیلیوں کی جانب سے قبلہ اوّل کی تقسیم بندی کی سازش کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
٢۔ ہم مسلمان ممالک سے قبلہ اوّل کی آزادی کے لیے عملی جدوجہد کا مطالبہ کرتے ہیں۔
٣۔ آج کا یہ اجتماع کامرہ میں ملکی دفاع ایئر بیس پر حملے کی پرزور مذمت کرتا ہے اور اس کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔
٤۔ آج کا یہ اجتماع سانحہ بابوسر ٹاپ کی پوری ذمہ داری سیکورٹی فورسز اور ذمہ دار اداروں کو قرار دیتا ہے۔
٥۔ آج کا یہ اجتماع وزیرستان سمیت گلگت بلتستان روٹ پر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا مطالبہ کرتا ہے۔
٦۔ آج کا یہ اجتماع اسلامی ملک شام میں ہر قسم کی بیرونی مداخلت کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔

breaking-news

کراچی میں یوم القدس کی ریلی میں شرکت کے لئے آنے والی بس پر بم حملے سے ایک شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں دھماکے کے بعد فایرنگ میں بھی کی گئی جبکہ ٹی وی چینلز نے تین

افراد کی شہادتوں کی خبر دی ہے 
ابتدائی معلومات کے مطابق یہ واقعہ سفاری پارک کے قریب پیش آیا تفصیلات آرہی ہیں جہاں سے یوم القدس کے شرکائ کو لیکر بسیں نمائش چورنگی جا رہیں تھیں بتایا جارہا ہے کہ بسوں میں زیادہ تر جامعہ کراچی کے طلبہ تھے آئی جی پولیس نے بم دھماکے کو سی این جی دھماکہ قراردینے کی کوشش کی جبکہ میڈیا ان کے سفید جھوٹ کا پول کھودیا کہ آئی جی اصل بات کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے 
دھماکے سے پانچ سے چھ بسوں کو نقصان پہنچا اور پولیس کی جانب سے سیکوریٹی ہائے الرٹ کے دعوئے جھوٹ پر مبنی نکلے ادھر ایم ڈبلیو ایم میڈیا سیل کراچی نے تصدیق کی ہے کہ اب تک اس بم دھماکے میں ایک شخص کی شہادت ہوچکی ہے جبکہ دو مزید افراد کی شہادتوں کی خبریں آرہی ہیں انہوں نے کہا کہ بمدھماکے سے قبل بس پر فائرنگ بھی کی گئی ہے 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree