وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدارحسین نقوی نے کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ دیدارحسین جلبانی اور اُن کے محافظ کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اور حکومتیں امریکی غلام اور شیعہ نسل کشی میں برابر کی شریک اور متفق ہیں۔ ان خیالات کا اظہارا ُنہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ اقتدارنقوی کا کہناتھا کہ اگر موجودہ جمہوری حکومت اہل تشیع مسلمانوں کو تحفظ نہیں دے سکتی تو ہمیں ایسی جمہوریت کی کوئی ضرورت نہیں ایسی جمہوریت جو ہمیں تحفظ نہ دے سکے اُس سے فوج بہتر ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ چاہے سانحہ راولپنڈی ہو یا آج کا سانحہ کراچی جس سے صرف فرقہ واریت کو ہوا نہیں دی جارہی بلکہ اس سے اسلام کو بدنام اور ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

وحدت نیوز(کراچی ) مجلس و حدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ یہ بات ملک کے 18 کروڑ عوام پر روزِ روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ اس ملک میں فرقہ وارانہ فساد کا سرے سے وجود نہیں ہے بلکہ ایک دہشتگرد ٹولہ عالمی سامراج کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کو بھی عراق اور شام بنانا چاہتا ہے۔ انچولی کا دھماکہ سازش شیعہ سنی فسادات کرانے کی سازش تھی مگر کراچی کے باشعور عوام نے اپنے اتحاد سے اس خوفناک سازش کو ناکام بنادیا۔ پاکستان میں شیعہ اور سنیوں کے خلاف جتنی بھی دہشتگردی ہو رہی ہے وہ حکومت کی سرپرستی میں ہو رہی ہے۔ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں حکومت میں شامل رانا ثناء اللہ جیسی بھیڑوں کو فی الفور باہر نکالا جائے اداروں کی تطہیر کی جائے اور میڈیا سے بھی اپیل کرتے ہیں کے وہ کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں اور رہنماوں کو میڈیا کا سہارا فراہم نہ کریں۔

 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو انچولی میں گذشتہ روز ہونے والے دھماکوں کے جائے وقوعہ کے دورے کے موقع پر یریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی، ملی یکجہتی کونسل سندھ کے قائم مقام صدر علامہ قاضی احمد نورانی، علامہ شوکت مغل، عوامی مسلم لیگ کے رہنما محفوظ یار خان، جعفریہ الائنس کے رہنما شبر رضا، مرکزی تنظیم عزا کے صدر سلمان مجتبیٰ، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی محرک مرزا یوسف حسین، علامہ دیدار جلبانی، علی حسین نقوی، علامہ علی انور جعفری ،تصوررضوی ایڈوکیٹ سمیت دیگر نے شر کت کی۔

 

علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ ایک بار پھر شیطان کے کارندوں نے ہمارے شہر کو خون میں نہلادیا اور بے گناہ افراد کو بزدلانہ حملے میں شہید کردیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اُسی جگہ بیٹھ کر یہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں جہاں دہشت گردوں کے ہاتھوں سنی اور شیعہ بھائیوں کا خون بہایا گیا۔ سب سے پہلے میں تمام شہداء کے لواحقین کو تعزیت پیش کرتا ہوں ان شہداء میں ہمارے ایک صحافی بھائی بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ بات پورے پاکستان پر روزِ روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ اس ملک میں فرقہ وارانہ فساد کا سرے سے وجود نہیں ہے بلکہ ایک دہشتگرد ٹولہ عالمی سامراج کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کو بھی عراق اور شام بنانا چاہتا ہے اور سانحہ راولپنڈی کے حقائق جوں جوں سامنے آئیں گے اس بات کی تصدیق ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انچولی کا دھماکہ بھی یہی سازش تھی مگر کراچی کے باشعور عوام نے اپنے اتحاد سے اس خوفناک سازش کو ناکام بنادیا۔ علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ سانحہ راوالپنڈی کے بعد فوراً ایک گروہ نے سارا زور اس بات پر لگا دیا کہ کسی بھی طرح عزاداری اور میلاد کے جلوسوں کو بند کر دیا جائے، یہ کتنی حیرت کی بات ہے کہ جو لوگ سال کے 365 دن دھرنے، جلوس، ریلیاں اور یوم احتجاج مناتے ہیں انہیں صرف محرم اور ربیع الاول کی جلوسوں سے ہی کیوں دشمنی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ایک کالعدم ٹولہ جو مختلف ایام کا سہارا لے کر خود عام تعطیل کا مطالبہ کرتا ہے وہ 9 اور 10 محرم کی چھٹی منسوخ کرنے کی بات کیوں کرتا ہے۔ ہم سلام پیش کرتے ہیں اپنے اہلسنت کے علما، اکابرین اور عوام کو جنہوں نے اس ملت اور ملک کو بچانے میں آج اپنا تاریخ کردار ادا کیا اور کھل کر دہشتگردوں سے برات کا اعلان کیا۔ اس موقع پر دیگر مقررین نے کہا کہ ہم حکومت اور اس میں بیٹھے ہوئے دہشتگردوں کے سرپرستوں کا بتا دینا چاہتے ہیں پاکستان میں شیعہ اور سنیوں کے خلاف جتنی بھی دہشتگردی ہو رہی ہے وہ حکومت کی سرپرستی میں ہو رہی ہے۔ دہشتگردوں کو جیلیں توڑ کر فرار کیا جارہا ہے عدم ثبوت کا بہانا بنا کر سینکڑوں بے گناہوں کے قاتلوں کو عدالت سے آزاد کرایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دہشت گرد اس لیے آزادی سے قتل و غارت گیری کر رہے ہیں کہ کچھ سیاسی اور مذہبی جماعتیں چھتری فراہم کررہی ہیں، دہشتگردوں کو شہید اور پاک فوج کے جوانوں کو اور بے گناہ مرد عورتوں اور بچوں کو ہلاکت کا عنوان دے رہے ہیں۔

رہنماؤں نے کہا کہ جب تک پوری قوم الیکٹرنک اور پرنٹ میڈیا سمیت ان دہشتگردوں کے مقابلے میں متحد نہیں ہوگی بے گناہوں کا خون بہتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام سیاسی مذہبی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کے کھل کر دہشت گردوں کی مخالفت و مذمت کریں اور ڈھکے چھپے الفاط میں ان کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش نہ کریں اور ہمیں امید ہے تمام سیاسی جماعتیں سانحہ راولپنڈی کی طرح کراچی کے مظلوم شہداء کے لیے بھی اسی طرح آواز اٹھائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں رینجرز اور پولیس کی جانب سے جاری آپریشن کے باوجود دہشتگردی کی کاروائیاں ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ہم اہلسنت اور شیعہ عوام سے پر امن رہنے کی اپیل کرتے ہیں حالات جیسے بھی ہوں، ہمیں مل کر ان کا سامنا کرنا ہوگا۔

 

رہنماؤں نے کہا کہ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں حکومت میں شامل رانا ثناء اللہ جیسی بھیڑوں کو فی الفور باہر نکالا جائے، اداروں کی تطہیر کی جائے اور میڈیا سے بھی اپیل کرتے ہیں کے وہ کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں اور رہنماؤں کو میڈیا کا سہارا فراہم نہ کریں۔ ہم ایک بار پھر اپنے اہلسنت بھائیوں کو جن کا خون ہمارے خون کے ساتھ ملا ہے، یقین دلاتے ہیں ہر آزمائش میں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں ہم نے مل کر یہ ملک بنایا تھا اور مل کر ہی یہ ملک بچائیں گے۔ اس موقع پر علامہ حسن ظفر نقوی نے بتایا کہ سانحہ انچولی میں 6 افراد شہید ہوئے اور 40 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ شہید ہونے والے 3 افراد کی نماز جنازہ ادا ہوچکی ہے جبکہ شہید ہونے والے 2 افرد کی شناخت تاحال نہیں ہو پائی ہے۔

وحدت نیوز(مشہد المقدس) پاکستان میں ایک سوچے سمجھے منصونے اور سازش کے تحت فرقہ واریت کو ہوا دی گئی ہے، کچھ لوگ شام میں ناکامی کے بعد پاکستان کو شام بنانے کی سازش کر رہے ہیں۔ اس میں حکومت بھی برابر کی شریک ہے ورنہ جب پہلے بھی اسی مسجد ضررار سے فتنہ اٹھتا رہا ہے تو کیوں عاشور والے دن وہاں حکومت کی طرف سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین مشہد کے سیکرٹری جنرل علامہ عقیل احمد خان نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ایک خاص اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عزاداری کو محدود کرنے کی سازش ہو رہی ہے جس کو کبھی بھی اور کسی طرح کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ہم اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر عزاداری سیدالشہدا (ع)کا تحفظ کرینگے جس کے لئے ہم اپنا سب کچھ لٹانے کو بھی تیار ہیں۔ عزاداری سالہا سال سے جاری ہے اور جاری رہے گی نہ ہی آج تک کوئی جابر اس پر پابندی لگا سکا ہے اور نہ آئندہ لگا سکے گا۔ تاریخ گواہ ہے کہ عزاداری کو ختم کرنے کے لئے بڑے بڑے حکمران آئے لیکن خود تو مٹ گئے۔ آج ان کا نام ونشان بھی باقی نہیں لیکن عزاداری آج بھی باقی ہے اور الحمدللہ بڑھی ہے کم نہیں ہوئی اور آئندہ بھی پہلے سے زیادہ ہو گی۔

 

اُنہوں نے کہا کہ آج حسینت کی اور یزیدیت کی پہچان بہت آسان ہو چکی ہے، پورا سال ہرطرح کے جلسے جلوس ہوتے ہیں مجرے ہوتے ہیں نائٹ کلب چلتے ہیں فحاشی کے اڈے موجود ہیں لیکن ان کے خلاف یہ لوگ کبھی نہیں بولتے اور نہ بولیں گے لیکن ان کی دشمنی شیعہ نہیں ورنہ شیعہ تو اسی ملک میں رہتے اور بستے ہیں ان سے مخالفت ہوتی تو ان سے پورا سال لڑتے۔ بلکہ ان کی دشمنی حسین علیہ السلام سے ہے تبھی تو یہ لعنتی لوگ یا تو میلاد النبی کے جلوسوں پر اٹیک کرتے ہیں یا عزاداری کے جلوسوں پر جس سے نبی اکرم (ص )اور اہل بیت کے دشمنوں کی پہچان بہت واضح ہو چکی ہے اور ان دشمنان دین کے چہرے ظاہر ہو چکے ہیں۔

وحدت نیوز(لاہور) گجرانوالہ میں بے گناہ نمازیو ں کا قتل پنجاب حکومت کے منہ پر کلنک کا ٹیکہ ہے ،شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں ، نواز حکومت مکمل طور پر دہشت گردو ں کے ہاتھوں یرغمال ہے ، عزاداری اور عزاداروں پر حملے جاری رہے تو پاکستان کی ہر گلی ہر شارع ، ہر سٹرک عزاخانے میں تبدیل ہو جائے گی اور احتجاج کا ایک ایسا طول سلسلہ شروع ہوگا جو دہشت گردوں ،پنجاب اوراسلام آباد کے رئیسانیو ں کی حکومت کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کینال ویو ہاؤسنگ سوسائٹی لاہور میں جاری عشرہ مجالس کی چوتھی مجلس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

 

ان کا کہنا تھا کہ نماز فجرکی ادائیگی کے وقت جام شہادت نوش کر نے والے عزاداران امام حسین علیہ السلام نے مسجد کوفہ اور امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب کی سنت ادا کی ، تاریخ اہل بیت (ع)اور پیروان اہل بیت (ع)پر مظالم سے بھری پڑی ہے ، مختلف ادوار میں عزاداری سید الشہداء کو روکنے کے لئے مظالم کی عظیم داستانیں رقم کی گئیں ، ہم دیواروں میں چنوائے گئے ، تہہ تیغ کیئے گئے ، نیزوں پر بلند ہو ئے لیکن حق اور سچ کے راستے سے رو گرداں نہیں ہو ئے ، آج اس عصر کی کربلا میں بھی ہمیں طر ح طرح کے مظالم کے زریعے راہ استقامت سے دور کر نے کی سازشیں جاری ہیں ، لیکن ہم نے اپنے مظلوم آئمہ (ع) کو گواہ بنا کر قسم کھائی ہے کہ کاٹ دیئے جا ئیں ، ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے جائیں ، ہمارے جسموں کو جلا کر راکھ بنادی جا ئے ہم شہدائے کربلا (ع) کے راستے سے ایک انچ پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں ۔

 

انہوں نے گجرانوالہ اور ٹھٹھہ میں نمازیوں پر فائرنگ اور عزاداروں پر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کر تے ہو ئے کہا کہ پنجاب میں حکومت مسلم لیگ نون نہیں بلکے طالبان اور کالعدم گروہو ں کے کنٹرول میں ہے ، حکومتی رٹ پنجاب میں کہیں نظر نہیں آتی ، شہباز شریف صاحب نے محرم الحرام کے آغاز پر سکیورٹی انتظامات کے جو دعوے کیئے گجرانوالہ سانحے کے بعد سب پر پانی پھر گیا ، تین نمازی بے دردی کے ساتھ شہید کر دیئے گے ، انہوں نے ٹھٹھہ میں مجلس عزاء پر تکفیروں کے حملے کی مذمت کر تے ہوئے اسے شیعہ پرورجماعت پیپلز پارٹی کے لئے مقام شرم قرار دیا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل مولانا مختار امامی نے کہا ہے کہ ’’عظمت ولایت کانفرنس‘‘ کی کامیابی دراصل پاکستان دشمن قوتوں کے خلاف اتحاد کا ثبوت ہے۔موجودہ حکمران دیکھ لیں کہ پاکستان میں اسلام اور اسلامی نظریات کے خلاف کوئی بھی فیصلہ کیا گیا تو ملک کے 18 کروڑ عوام اسے تسلیم نہیں کریں گے۔ محرم الحرام میں عزاداری کو روکنے کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں اس لئے وفاقی اور بالخصوص صوبہ پنجاب کی حکومت ہوش کے ناخن لے۔ کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر شرکا کانفرنس، میڈیا اور دیگر تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والوں کے تعاون پر ان کے مشکور ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹریٹ میں اندرون سندھ سے آئے ہوئے ذمہ داران اور کارکنان سے ملاقات کے دوران کیا۔ مولانا مختار امامی نے کہا کہ نشتر پارک اور اس کی اطراف کی سڑکوں پر موجود مولا علی کے لاکھوں چاہنے والوں نے اس بات کا اعلان کردیا ہے کہ اب اس ملک میں شعیہ اور سنیوں کو لڑوا کر سیاست کرنے والوں کے دن پورے ہوچکیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں اور مینڈیٹ کی چوری کرکے حکومتیں بنانے والوں کو بھی اب عوام کے غیض و غضب کا سامنا کرنا ہوگا اور اب عوام ان کی اس سیاست کو زیادہ دن نہیں چلنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عظمت ولایت کانفرنس کے شرکاء و قائدین نے متفقہ طور پر یونائٹڈ اسٹیٹس آف امریکا اور طالبان دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات و مکالمے کو مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا موقف تھا کہ سال 2008 اور 2011 میں متفقہ طور پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاسوں میں اور ایک کل جماعتی کانفرنس میں امریکا کے ساتھ تعلقات کا ازسرنو جائزہ لینے اور نئی سمت اور نئی پالیسی وضع کرنے کے لئے واضح رائے دی تھی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں بھی واضح کیا تھا کہ وقت بہت کم ہے اور دہشت گرد ہم سب کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے شرکا ء اور قائدین نے متفقہ طور پر اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ امریکا اور طالبان ایک فکسڈ میچ کھیل رہے ہیں یا با الفاظ دیگر نورا کشتی میں مصروف ہیں۔ دہشت گردوں اور طالبان کے اس فکسڈ میچ کا ثبوت یہ ہے کہ چالیس ہزار سے زائد پاکستانی شہری اور سات ہزار سے زائد فوجی، نیم فوجی اور پولیس اہلکار شہید کئے جا چکے ہیں۔ کم از کم دو مرتبہ امریکی افواج نے فضائی حملوں میں پاکستانی افواج کو بھی شہید کیا جس کی آخری مثال سلالہ کا حملہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ عظمت ولایت کانفرنس کے کامیاب انعقاد کے بعد اب ہمارے نام نہاد حکمرانوں کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اب وہ اس ملک کے 18 کروڑ غیور عوام کے فیصلوں پر امریکی اور سامراجی قوتوں کے فیصلوں کو مسلط کرنے سے باز رہیں۔ انہوں نے کانفرنس کے کامیاب انعقاد اور اس کی بھرپور کوریج پر الیکٹرونکس اور پرنٹ میڈیا کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی امن و امان کی بحالی کے اداروں کی جانب سے بھرپور سیکورٹی فراہم کرنے پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔

وحدت نیوز( کراچی) دنیا ولایت کے ماننے والوں اور استعمار کے ماننے والوں میں تقسیم ہو چکی ہے ، ہمارے صبر کا بہت امتحان لیا گیا ، عالمی استعماری قوتیں اور ہمارے ریاستی ادارے ہمارے خلاف بر سر پیکار ہیں ، ہم پاکستان کے عوام کو فرقہ واریت کی دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں ، ہر سال محرم الحرام کی آمد پرانتشاری کیفیت پیدا کی جاتی ہے ، حکومت وقت کو ہمارا واضح پیغام ہے کہ عزاداری کے خلاف کی بھی مہم جوئی سے بازرہے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل و مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے نشتر پارک کراچی میں منعقدہ عظمت ولایت کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ، اس موقع پر لاکھوں کی تعداد میں شرکاء موجود تھے ، علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ لبنان ، فلسطین ، شام ، بحرین ، یمن ، عراق کی طرح پاکستان میں ہم نے اپنے سیاسی اجتماعی حقوق کی بازیابی کی جنگ کا آغاز کر دیا ہے ، اب ہم اپنے غصب شدہ حقوق حاصل کر کے ہی دم لیں گے ، انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے مظلوم عوام کو دہشت گردی اورفرقہ واریت سے نجات دلانا چاہتے لیکن مسلسل ہماری لاشیں گرا کر ہماری ملت کو اسی دلدل میں دھکیلا جاتا ہے ، پاکستان کے ریاستی ادارے بین الاقوامی استعماری قوتوں کے اشارے پر ہمارے خلاف محاز آرائی میں مصروف عمل ہیں ۔ جشن غدیر پر اس عظیم اجتماع نے ثابت کر دیا کہ ولایت کے پیروکار آج بھی زندہ ہیں اور نظام ولایت کے مقابلے میں تمام باطل نظاموں سے اظہار برائت اورلاتعلقی کر تے ہیں ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree