The Latest

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ تبلیغات کے مرکزی سیکریڑی علامہ اعجاز بہشتی نے وحدت سیکریٹریٹ اسلام آباد میں برادر ارشاد سے ملاقات کی اورسیکورٹی اداروں کی جانب سے اسلام آباد میں عزاداری امام حسین ع کو محدود کرنے،اوربرادر ارشاد سمیت بے گناہ عزاداروں کی بلاجواز گرفتاری کی سخت الفاظ میں مزمت کی۔ اس موقع پر علامہ اعجاز کا مزید کہنا تھا کہ ماہ محرم میں سیکورٹی کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے کرنے والے اپنے دعوں تک ہی محدود رہے گے ہیں،بلوچستان کا سانحہ پھر جیکب آباد میں عزاداری پر حملہ، محرم کے شروع سے اب تک مسلسل شعہ نسل کشی جاری ہے۔ حال ہی میں کوئٹہ اور کراچی میں مومنین کا بے گناہ قتل عام پر حکومت اور سیکورٹی ادارے خاموش تماشی کیوں بنے ہوئے ہیں۔حکومت کو چاہے کہ وہ فوری شعہ نسل کشی اور دہشت گردی میں ملوث افراد کے خلاف کاروئی کریں اور عوام کے سامنے ان دہشت گردوں کو بے نقاب کریں جو اس مقدس مہنہ میں فرقہ واریت پھیلا رہے ہیں۔علامہ اعجاز بہشتی کا کہنا تھا کہ عزاداری امام حسین ّ کا مقصد اسلام کی دفاع اور شریعت محمدی ص کو بیان کرنا ہے، حکومت کی جانب سے اس پُر امن عزاداری کو محدود کرنا اور جلوس کے راستوں میں رکاوٹ حائل کرنا انتہائی افسوس اور ناقبل برداشت ہے۔

وحدت نیوز (گلگت) عوام غربت سے مقابلہ کرنے کیلئے کمر کس لیں ،نواز لیگ نے بادشاہانہ طرز حکومت کی ایک جھلک دکھادی ہے صوبائی اسمبلی آئندہ پانچ سال تک اسی طرح چلتی رہی تو اس قوم کا خدا ہی حافظ ہے۔غریب عوام اندھیروں میں ڈوبے ہوئے ہیں اور اسمبلی ممبران کو اپنی تنخواہ کی فکر ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی کوارڈینیٹر سائرہ ابراہیم نے جلال آباد میں خواتین کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے قیام کے بعد کئی اسمبلی سیشن منعقد ہوئے لیکن عوام کو ریلیف پہنچانے کا کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ۔کیا مہنگائی صرف اسمبلی اراکین کیلئے ہی مختص ہے کہ اپنی تنخواہ تین سو فیصد بڑھائی جبکہ ان کے ماتحت غریب ملازمین کیا من و سلویٰ پر گزارہ کرتے ہیں؟کاش اپنی تنخواہیں بڑھانے سے پہلے اراکین اسمبلی ان غریب عوام کے بارے میں سوچتے جنہوں نے ننگے پیر چل کر انہیں ووٹ دیکر اسمبلی تک پہنچایا ہے۔غریب عوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہی ہے تو دوسری طرف حاکم،امراء اور وزراء پر تعیش زندگی سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سڑک پرجھاڑو پھیرنے والوں نے حکومتی خزانے سے ہاتھ صاف کرنے کا پورا پروگرام بنالیا ہے اور اسمبلی اراکین کی تنخواہیں بڑھاکر سب کا منہ بند کردیا ہے تاکہ کوئی رکن اسمبلی حکومتی شاہانہ اخراجات اور کرپشن کے خلاف آواز نہ اٹھاسکے۔انہوں نے کہاکہ تعلیم،صحت اور بنیادی انسانی سہولتوں کی فراہمی کے بلند بانگ دعوے کرنے والوں نے کیوں چپ سادھ رکھی ہے جبکہ ہسپتالوں میں غریب عوام کو دوائی تک نصیب نہیں۔

وحدت نیوز (سکھر) وارثان شہداء کمیٹی چھلگری بلوچستان و جیکب آباد و شکارپور کا اہم اجلاس چیئرمین علامہ مقصودعلی ڈومکی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں شہداء کے ورثاء و زخمی شریک ہوئے۔ اس موقع پر وارثان شہداء نے حکومتی نااہلی اورمجرمانہ غفلت پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بلوچستان اور سندہ میں دھشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا جائے۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیاگیا کہ ۲۴ نومبر کو چھلگری بلوچستان سے وارثان شہداء کا لانگ مارچ شروع ہوگا جو جیکب آباد اور شکارپور سے ہوتا ہوا آگے بڑھے گا۔لانگ مارچ میں تمام مکاتب فکر کے رہنما شیعہ سنی عوام اور سیاسی رہنماء، ھندو ،سکھ ،مسیحی رہنماء بھی شامل ہوں گے۔

اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما و چیئرمین شہداء کمیٹی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ جنوری کو کربلا معلی اما مبارگاہ ،جامع مسجد سید الشہداء ؑ میں 65نما زیوں کو شہید کیا گیا ۔10ماہ گذر گئے مگر آج بھی وار ثان شہداء انصاف کے منتظر ہیں ۔وارثان شہداء کے لانگ مارچ کے نتیجہ میں سندہ حکومت نے معا ہدہ کیا مگر عوام سے کیا گیا وعدہ وفا نہ ہوا۔ ۸ محرم کو چھلگری ضلع بولان میں خود کش حملہ ہوا۔11معصوم انسان مسجد میں حالت نماز میں شہید ہو گئے۔آج بھی نصیر آباد ڈویژن اور لاڑکانہ ڈویژن میں دھشت گردوں کے اڈے اور ٹریننگ کیمپس قائم ہیں۔ شب عاشور کو جیکب آباد میں المناک سانحہ رونما ہوا جس میں 29عزادار ،معصوم بچے ،بچیاں اور بزرگ شہید ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے با وجود کالعدم تنظیموں کی نفرت انگیز سر گر میاں جاری ہیں۔سانحہ جیکب آباد کے بعد پر امن عزاداروں پر پولیس نے گولیاں چلائیں جس کے نتیجہ محمد شریف جتوئی شہید ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دہشتگردی کے اڈے کسی صورت قبول نہیں۔ہمیں اس دھرتی کا امن عزیز ہے ۔لہذٰاپوری قوم اور وارثان شہداء کا آرمی چیف ،وفاقی اور صوبائی حکومت سے یہ مطالبہ ہے کہ دہشتگردی کے ان اڈوں کے خلاف فی الفور آپریشن کیا جائے ،دہشتگردوں کے ٹریننگ کیمپس کا مکمل خاتمہ کرتے ہوئے ان کے سھولتکاروں اور کالعدم جماعتوں کو کیفر کردار تک پہنچا یا جائے۔اس سلسلے میں ہم رابطہ عوام مہم چلائیں گے ۔ اور ۲۴ نومبر کو دہشتگردی کے خلاف پر امن لانگ مارچ کریں گے ۔ جس میں وارثان شہداء کے ہمراہ سیا سی ،سماجی رہنماء ،قوم پرست کارکن ،سول سو سائٹی اور شیعہ سنی مسلمان کے ساتھ ساتھ ھندو ،سکھ ،مسیحی بھائی بھی ہمارے ساتھ ہوں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ کراچی،کوئٹہ اور دیگرشہروں میں ملت جعفریہ کے افراد کی ٹارگٹ کلنگ نا فقط خوف وہراس پھیلانے بلکہ بلدیاتی انتخابات میں تعطل کی سنگین سازش ہے، بعض سیاسی وکالعدم جماعتیں بلدیاتی انتخابات سے فرار کا راستہ چاہتی ہیں جس کیلئے وہ دہشت گردی کا سہارا لے رہی ہیں،کراچی شہر میں روزانہ کی بنیادپر اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ کا ایک مرتبہ پھرآغاز ہوچکاہے، نیشنل ایکشن پلان کی افادیت کا پرچارکرنے والے اور کراچی میں قیام امن کے دعویدارکس بل میں چھپ گئے ہیں،ہماری مائوں ،بہنوں اور یتیم بچوں کی آہیں انہیں سنائی نہیں دیتیں ،کوئٹہ میں کورکمانڈرناصرجنجوعہ کی سبکدوشی کے فوری بعد شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں تیزی باعث تشویش ہے،صوبائی حکومت کوئٹہ میں نقص امن کا فوری نوٹس لے، کوئٹہ شہر اہل تشیع کیلئے نوگوایریا بن چکا ہے، سید ناصرشیرازی نےوفاقی آرمی چیف،وزیر داخلہ ، ڈی جی رینجرزسندھ اوروزیر اعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں اہل تشیع سمیت تمام شہریوں کی جان ومال عزت آبروکی حفاظت کو یقینی بنائےاور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردعناصرکو گرفتار کرکے فوری طورپر نشان عبرت بنایا جائے ۔

وحدت نیوز (لاہور) حکیم امت علامہ اقبال کے افکار و نظریات پر عمل پیرا ہو کر ہی ملک و قوم کو درپیش مشکلات پر قابو پایاجا سکتا ہے،ہم نے اقبال کے ،، خودی،، کے درس کو بھلا کر اغیار پر بھروسہ کر کے اپنے لئے اور قوم کے لئے مسائل پیدا کیے،اقبال کے پاکستان میں انتہا پسندوں اور فرقہ پرستوں کے لئے کوئی جگہ نہیں،قیام پاکستان کے لئے امت نے وحدت و اخوت کے ساتھ جدو جہد کیا تھا،آج ہمیں پھر سے اسی راہ کو اپنانے کی ضروت ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری امورتربیت علامہ احمد اقبال رضوی  نے صوبائی سیکرٹریٹ میں حکیم امت سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے حکمران اقبال اور قائد کے افکار و نظریات سے کوسوں دور ہے،اگر آج بھی ہم حکیم امت کے افکار پر عمل پیرا ہوں تو وہ وقت دور نہیں جب پاکستان ایشیامیں لیڈنگ رول ادا کرے،معاشرے سے عدم براداشت انتہاپسندی،فرقہ واریت کے خاتمے کا واحد حل علامہ اقبال کے نظریات پر عمل پیرا ہونا ہے،قیام پاکستان میں تمام مکاتب فکر نے انہی قائدین کی رہنمائی میں ایک امت بن کر جدو جہد کی اور وطن عزیز کی آزادی کو ممکن بنایا،آج ہمیں پھر سے اسی جذبے اور ولوالےکی ضرورت ہے،دشمن ہمیں مختلف گروہ اور فرقوں میں تقسیم کرکے ملکی سالمیت کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں،آج ہمیں قومیت،لسانیت اور فرقوں میں تقسیم کر کے لڑایا جارہا ہے،ایک مخصوص سوچ کو جسے پوری دنیا کے مہذب قومیں درد کرتی ہیں اسے ہمارے اوپر مسلط کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔

علامہ احمد اقبال  کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے تعلیمی نصاب میں حکیم امت علامہ اقبال اور قائد اعظم کے افکار و نظریات کو وہ مقام نہیں دیا جارہا جس کے وہ حقدار ہیں،زندہ قومیں ہمیشہ اپنے رہبروقائدین کے افکار کو فراموش نہیں کرتیں،اب بھی وقت ہے کہ ہم ہوش کے ناخن لیں اورپاکستان کے حقیقی نظریہ پر عمل کرکے ایک قوم بن کر دشمن کے عزائم کو خاک میں ملا دیں،تاکہ بانیان پاکستان کے اصل مقاصد اور ہدف کو حاصل کرسکے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ حکومت کے متعصبانہ طرز عمل کے باعث نیشنل ایکشن پلان اپنی اہمیت و افادیت کو کھو چکا ہے۔صوبہ سندھ اور بلوچستان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ ایک بار پھر زور پکڑا جا رہا ہے۔ کالعدم جماعتوں کے ساتھ مذاکرات دہشت گرد قوتوں کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔حکومت ملک بھر میں بالعموم اور پنجاب میں بالخصوص نیشنل ایکشن پلان کے نام پر عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف ہے۔کالعدم تنظیموں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے مجالس و جلوس پر ریاستی اداروں کے ذریعے پابندیاں لگا فرقہ واریت کی راہ ہموار کرنے کی کوشش میں نون لیگ براہ راست ملوث ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی سب سے پہلے ہم نے حمایت کی۔نیشنل ایکشن پلان پر بھی ہمارا موقف واضح اور اٹل تھا لیکن ملت تشیع کے افراد کے بے جا پکر دھکڑ سے اس پلان کے اصل حقیقت اور حکومتی بدنیتی کھل کر سامنے آ چکی ہے ۔صرف صوبہ پنجاب میں عزاداری کے انعقاد پر ہزاروں بے گناہ افراد کے خلاف ایف آئی آر کا اندارراج کیا گیا۔ اسلام آباد میں عدالتی حکم ہونے کے باوجود روایتی جلوس کو روکنے کے لیے وحشیانہ تشدد کی راہ اختیار کی گئی جو سراسر ریاستی دہشت گردی ہے۔اس طرح کے اقدامات ناقابل برداشت و ناقابل قبول ہیں۔ حکومت اپنی مشکلات میں خود اضافے کا باعث بن رہی ہے۔ محرم الحرام عزاداری سید الشہدا کا مہینہ ہے جسے ہم خالصتا ایام اہلبیت ؑ کے طور پر گزارنا چاہتے ہیں ۔ہم تصادم نہیں چاہتے لیکن حکومت میں موجود کچھ شر پسند شخصیات دانستہ طور پر کشیدگی کی فضا کھڑی کرنا چاہتی ہیں ۔نیشنل ایکشن پلان کے نام پر حکومتی غنڈہ گردی کو اب بند کیا جائے۔عزاداری کے جلوسوں کے حوالے سے کاٹی جانے والی تمام ایف آر فوری طور پر خارج کی جائیں اور مجالس و جلوس کی راہ میں قانون کے نام پر رکاوٹیں کھڑی کرنے کے سلسلے کو روکا جائے۔

وحدت نیوز(لاہور) بلوچستان میں آئے روز کی ٹارگٹ کلنگ پر حکومت اور اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان کالعدم گروہ کے رہنماوں سے ملاقاتوں کے بجائے ان کیخلاف کارروائی کریں، نیشنل ایکشن پلان وفاق سمیت چاروں صوبوں میں ملت جعفریہ کیخلاف استعمال ہو رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں رہنماؤں و کارکنان کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے سندھ اور بلوچستان کے عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے، سیاسی جماعتیں دہشتگردی کیخلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے میں سنجیدہ نہیں، ملک بھر میں کالعدم تکفیری گروہ نفرتیں پھیلانے میں مصروف ہے، حکمران مصلحت پسندی کا شکار ہیں، پُرامن اور مستحکم پاکستان کا واحد حل انتہا پسندی کے خاتمے سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے سانحہ سندر میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت اور جاں بحق افراد کی مغفرت کیلئے خصوصی دعا کی۔

وحدت نیوز (سکھر) مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین سکھر ڈویژن کی جانب سے ایامِ عزاِ سید الشھداءع کی مناسبت سے،خواتین کےلئے مجلسِ عزا کا اہتمام کیا گیا، جس سے خصوصی طور پہ مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان،شعبہ خواتین کی مرکزی کوارڈینیٹر خواہرزہرہ نقوی نے خطاب کیا،مجلسِ عزا کا اہتمام مرکزی امام بارگاہ غریب آباد میں کیا گیا تھا، جسمیں خواتین اور بچوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ،مجلس کا باقائدہ آغاز تلاوتِ کلامِ پاک قرآن سے ہوا، جسکےبعد بارگاہِ امامِ عالی مقام ع میں نذرانہ عقیدت پیش کیا گیا.لبیک یا حسین ع کے بلند نعروں کے ساتھ  خواہر زہرہ نقوی نے اپنے خطاب کا آغاز کیا،آپ نے اپنے خطاب میں خصوصیت کے ساتھ  کربلا اور بعد از کربلا شھزادیِ زینب ع کا کردار اور ہماری زمہ داری کے عنوان پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئےکہاکہ عصرِ حاضر کی کربلاہم سے اس بات کا تقاضہ کرتی ہے کہ سیرتِ زینبی ع پر عمل پیرا ہوتے ہوئے میدانِ عمل میں ہر وقت و ہر لمحہ حاضر رہیں.ہمیں کردارِ زینبی ع پر عمل کرتے ہوئے میدانِ عمل میں رہنا ہوگا.اور ہمارے سامنے اس کی زندہ مثال موجود ہے، انقلابِ اسلامی ایران کہ جہاں امام خمینیؒ  نے کس طرح کربلا سے درس لے کر عظیم و شان انقلابِ اسلامی  برپا کیا.اب ہمیں بھی میدانِ کارزار کے لیے گھروں سے نکلنا ہوگا.آخر کب تک ہم اپنے جوانوں کے لاشے اٹھایئں گے.آج وقت کا تقاضہ یہ ہے کہ ہم اپنے آپ کو مظبوط بنائیں. اپنی ملت کی حفاظت کےلیئے ہم کسی کے محتاج نہ ہوں،اپنی حفاظت کا خود اہتمام کریں.اب وقت یہ نہیں کہ مظلومیت کے ساتھ جیا جائے.اور بے بسی سےمرتے رہیں. جبکہ ہمارے سامنے حزب اللّٰہ کی عظیم ترین مثال موجود ہے.آج کس طرح روضہ شھزادیِ زینب ع کی حفاظت کے لئے میدانِ عمل میں موجود ہے.یہی عظم ہے جو ہمیں بھی اپنانا ہوگا.اور پوری تیاری کے ساتھ میدانِ کارزار میں رہناہی کرب و بلا کا حقیقتاً ادراک ہے.

شریک خواتین نے مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین سکھر ڈویژن کی بہترین کارگردگی  کااعتراف کیا اور سعی و کوششوں کو سراہا.اسکےعلاوہ خواتین کی بڑی تعداد نے مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا، اورممبرشپ فارم  لے کر بڑی تعداد میں، ملت کے لیے اپنی خدمات کےلئے اپنے ناموں کا اندارج کراتے ہوئے فورم جمع کروائے.

وحدت نیوز (کراچی) مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ڈویژن کی جانب  سے ''عشرہ اول'' میں امام بارگاہ اسلامک ریسرچ سینٹر''  اور "شاهِ كربلا رضويه" میں خواتین کی سہولت کے لیے رابطہ کیمپ لگایا گیا، اسکے علاوہ ۱۲ محرم کو '' سوئمِ شھدائے کربلا'' کی مناسبت سے برآمد ہونے والے جلوسِ عزا میں بھی، مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی کی جانب سے کیمپ لگایا گیا. کیمپ میں  خواتین کی سہولت کے پیشِ نظر مختلف اسلامی کتابوں اور مختلف ضروریاتِ حجاب کی اشیاء کے لئے سامان رکھا گیا.اسکےعلاوہ وہ خواتین جو مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین میں شامل ہوکر ملک وملت ک لیئے اپنی خدمات پیش کرنا چاہتی تھیں ان کے لئےممبرشپ فارم بھی موجود تھے.خواتین نے بڑی تعداد میں ممبرشپ فارم جمع کروائے اور مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی کوششوں اور کاوشوں کو سراہا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے کہا ہے کہ کچھ شرپسند عناصر مسلسل شہر میں وارداتوں کے ذریعے فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دن دہاڑے بے گناہ شہریوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو لمحہ فکریہ ہے۔ ہزاروں اہلکاروں کی موجودگی اور حکومت اور اداروں کی امن و امان کی بحالی اور بدامنی کے خاتمے کے بیانات کے باوجود آئے روز شہر میں فائرنگ سے تاجر پیشہ افراد، راہگیر اور عام شہریوں کو دہشتگردانہ کارروائیوں کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ محرم الحرام کے شروع ہوتے ہی پورے بلوچستان میں دہشتگردوں نے نئی کاروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ جس میں آٹھویں محرم کو سانحہ چھلگری، سریاب روڈ دھماکہ، سانحہ جیکب آباد شامل ہیں۔ کوئٹہ میں ایک مرتبہ پھر ٹارگٹ کلنگ کی ایک مسلسل لہر شروع ہو چکی ہے۔ ایک ہفتے سے کوئٹہ میں ارباب کرم خان روڈ، جان محمد روڈ، اسپنی روڈ اور پٹیل باغ پر ٹارگٹ کلنگ جیسے واقعات رونما ہونے کے باوجود حکومت اور سکیورٹی اداروں کی طرف سے کوئی بھی عملی اقدام دیکھنے میں نہیں آرہا۔ جبکہ نیشنل ایکشن پلان کے اندر یہ بات طے ہوچکی تھی کہ دہشتگردوں اور اُن کے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اُن کے تمام نیٹ ورکس کو توڑا جائے گا لیکن چند ایک بدنام زمانہ دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے علاوہ کوئی خاطر خواہ پیشرفت نہیں کی جا سکی اور اُن کے نیٹ ورکس اور دہشتگرد پیدا کرنے کے مراکز ابھی بھی پوری طرح فعال ہیں۔ ان واقعات سے عوام میں دہشتگردی کی عفریت سے آزاد ہونے کی جو اُمید پیدا ہوچکی تھی، وہ آہستہ آہستہ دم توڑ رہی ہے۔ دہشتگردی کے خاتمے کے حکومتی اور اداروں کی سنجیدگی پر شکوک و شبہات پیدا ہورہے ہیں جبکہ مٹھی بھر عناصر آج بھی شہر کے امن و امان کو تہہ و بالا کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ عوام کی اُمیدوں کو بحال کرنے اور اُن کے خدشات کو دور کرنے کیلئے حکومت اور اداروں کو دہشت گردوں اور اُن کے نیٹ ورکس کے خلاف سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کرنے ہونگے۔

سید محمد رضا کا مزید کہنا تھا کہ ہم مذہبی دہشت گردی اور انتہا پسندی کو وطن عزیز اور صوبے کے امن وا مان اور بھائی چارگی کیلئے زہر قاتل سمجھتے ہیں۔ جس کے ہوتے ہوئے پاکستان کبھی ترقی نہیں کر سکتی۔ دہشتگرد صرف ایک مسلک یا قبیلے کا دشمن نہیں، بلکہ پورے ملک، صوبے اور عوام کے دشمن ہیں، جو عالمی سطح پر ملکی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ آج بھی نام بدل کر دہشتگردی کی کارروائیاں کرنے والی جماعت، جس نے کھلم کھلا عالمی دہشتگرد تنظیم داعش کی حمایت کا اعلان کیا تھا، بڑی دیدہ دلیری کے ساتھ اپنی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر تمام اخبارات میں بیانات جاری کر رہے ہیں جبکہ ہمارے ملک کے سربراہان کے بیانات ریکارڈ پر ہیں کہ ہم داعش کا سایہ بھی ملک پر نہیں پڑنے دینگے۔ مجلس وحدت مسلمین ٹارگٹ کلنگ کے حالیہ واقعات کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیتی ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان کی رفتار تیز کرتے ہوئے اُسکی اصل روح کے مطابق اُس پر عمل درآمد کیا جائے۔ دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔ آخر میں شہداء کے لواحقین سے دلی تعزیت کرتے ہوئے زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کے لئے دُعاگو ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree