The Latest

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام لاہور کی معروف شاہراہ مال روڈ پر گورنر ہاؤس کے باہر کل شام چھ بجے سے شروع ہونے والا احتجاجی دھرنا مسلسل جاری ہے۔ سانحہ مستونگ کے متاثرین سے اظہار یک جہتی کیلئے زندہ دلان لاہور کے کثیر تعداد گورنر ہاؤس کے باہر لبیک یاحسین (ع)، لبیک یاحسین (ع) کی صدائیں بلند کرتی رہی ۔ مظاہرین نے مجلس وحدت اور آئی ایس او کے پرچم، حضرت غازی عباس (ع) کے علم مبارک اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔ مظاہرین میں عورتوں اور بچوں کی بھی کثیر تعداد شہدائے کوئٹہ سے اظہار یکجہتی کیلئے اپنی نیندیں اور گرم بستر قربان کر کے سخت سردی میں مال روڈ پر دھرنے میں شریک ہوئے۔ دھرنے کے شرکا خواتین و حضرات شدید سردی اور بارش میں بھی موجود رہے اور مظاہرین کی تعداد کم ہونے کی بجائے مزید بڑھتی رہی ۔

 

دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، آغا حیدر علی موسوی، آغا مبارک علی موسوی، انجمن عزاداران لاہور کے صدر سید وسیم عباس گردیزی سمیت دیگر رہنماوں کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب کہ کوئٹہ میں احتجاجی دھرنا جاری ہے اور ہمارے بھی مطالبات وہی ہیں جو کوئٹہ کے مظاہرین کے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا ڈرامہ بند کر کے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، کوئٹہ کے نواح میں جن تین جگہوں کی نشاندہی کی گئی ہے وہاں آپریشن کر کے دہشت گردوں کو گرفتار کر کے ان کے ٹھکانے ختم کئے جائیں اور مستونگ میں زائرین کے بس کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے۔

 

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت ہر بار ہمیں دلاسے سے کر خاموش کرا دیتی ہے لیکن اب ہم کسی جھانسے یا دلاسے میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک تسلسل کے ساتھ پاکستان میں ملت تشیع کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے اور حکومت مسلسل سستی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے سرپرست جو حکومتی صفوں میں موجود ہیں انہیں بھی نکال باہر کیا جائے، کیوں کہ انہی سرپرستوں کی وجہ سے ہی حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی۔ مقررین نے کہا کہ ہم مذاکراتی عمل سے مولانا سمیع الحق کی علیحدگی کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اب حکومت کو بھی یہی کہتے ہیں کہ وہ بھی مذاکراتی عمل سے الگ ہو جائے اور طالبان کے خلاف آپریشن کیا جائے۔ مقررین نے کہا کہ سول آبادی کے ساتھ ساتھ سکیورٹی اہلکاروں، پاک فوج کے جوانوں اور سکیورٹی تنصیبات پر حملے حکومت کی کھلی ناکامی کا ثبوت ہیں۔

 

گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا مسلسل جاری ہے اور اس میں شرکا کی تعداد میں وقت گزرنے کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔وحدت نیوزکے خصوصی ذرائع کے مطابق حکومت نے اگر مطالبات تسلیم نہ کئے دھرنوں میں شدت آ جائے گی اور ان کا دائرہ کار دیگر علاقوں تک بھی پھیلا دیا جائے گا۔ اس حوالے سے فیروز پور روڈ، امامیہ کالونی جی ٹی روڈ، کوٹ عبدالمالک شیخوپورہ روڈ اور ٹھوکر نیاز بیگ سے ملتان روڈ کو بلاک کر کے پورے لاہور کے تمام داخلی راستے بلاک کر دیئے جائیں گے اور کسی بھی گاڑی کو شہر سے باہر جانے دیا جائے گا نہ شہر میں داخل ہونے دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پورے پنجاب میں بھی دھرنوں کی کال دے دی جائے گی جس سے پورے ملک کو جام کرنے کا منصوبہ شامل ہے۔

 

لاہور میں گورنر ہاوس کے باہر جاری دھرنے میں جہاں آئی ایس او کے جوان اور مجلس وحدت مسلمین کے کارکن موجود ہیں، وہاں خواتین کی بھی کثیر تعداد دھرنے میں شریک ہے، خواتین نے اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کو بھی ساتھ رکھا ہوا ہے اور کوئٹہ کے شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کر رہی ہیں۔ اس موقع پر خواتین نے اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف ہم بھی کردار زینبی کی ادائیگی کے لئے میدان عمل میں ہیں اور انشاء اللہ ہم اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ رہیں گے۔ خواتین کا عزم دیدنی تھا، جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ سخت سردی میں معصوم بچوں کے ساتھ یہاں بیٹھی ہیں تو کیا حکومت آپ کے مطالبات پورے کر دے گی تو خواتین کا کہنا تھا کہ جب تک حکومت ہمارے مطالبات پورے نہیں کرتی اور کوئٹہ کے مومنین شہداء کی تدفین نہیں کرتے، ہم یہاں بیٹھی رہیں گی۔

 

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہر بار ہمارے ساتھ دھوکہ کیا ہے، ہر بار ہمیں دلاسے دے کر ٹائم پاس کر لیا جاتا ہے، لیکن اس بار ایسا نہیں ہوگا، اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو ہم حکومت کا تختہ الٹنے کا مطالبہ بھی کرسکتی ہیں اور فوج سے مطالبہ کریں گے کہ وہ آکر اقتدار سنبھالے کیونکہ دہشت گردانہ جمہوریت سے آمریت بہتر ہے۔ ایک ننھی بچی فاطمہ نے اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہدائے کوئٹہ کے لواحقین سے اظہار یکجہتی اور دہشتگردوں سے اظہار براءت کیلئے یہاں جمع ہیں اور جب تک حکومت دہشتگردوں کو گرفتار  نہیں کرتی، ہم احتجاجی مظاہرے میں شریک رہیں گی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری نے کہا ہے کہ ایک مرتبہ پھر دشمنان دین نے ہمارے کلیجے کو چھلنی کر دیا ہے، بے درد حیوانوں نے وہشیانہ انداز میں ٥٢ بے گناہ مسلمانوں کو موت کی نیند سلا دیا،اس بربریت کے خلاف پورے پاکستان سمیت دنیا بھر میں با ضمیر انسانوں سے کہتے ہیں کہ اپنے گھروں سے باہر نکلیں، اب ہم حکومت کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے، جب تک حکمران ان دہشت گردوں کے خلاف کوئی ٹھوس کاروائی عمل میں نہیں لاتے شہیدوں کے ورثا سے وعدہ کرتے ہیں کہ جب تک آپ کے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہم بھی گھر نہیں جائینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیض آباد انٹر چینج پر مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی اسلام آباد کی طرف سے دئیے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شیعیان پاکستان کی جاری مسلسل نسل کشی کے بعد اب پانی سر سے اوپر ہو چکا ہے، کوئٹہ میں جاری احتجاجی دھرنے کی اتباع میں ملک بھر میں دھرنے دیئے جائیں، جب تک خانوادہ شہداء کا حکم نہ ہو کوئی گھر کو نہیں جائیگا، حکمرانوں نے ہمارے خون کو انتہائی سستا سمجھا ہو ا ہے، اب ہم پوری دنیا کو بتائیں گے کہ ہمارا خون کتنی قیمت رکھتا ہے، مدارس کے نام پر بنائے گئے دہشت گرد مراکز وطن عزیز کے کے لئے ناسور بن چکے ہیں، صوبائی اور وفاقی حکومت ان دہشت گردوں سے ڈرتی ہے، ہم خوف کھانے والی قو م نہیں، اگر ہم خوفزدہ لوگ ہوتے تو میدان میں نہ ڈٹے ہوتے بلکے کسی غار میں چھپے ہوتے۔ تحریک طالبان ہو یا لشکر جھنگوی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، اب ملک گیر آپریشن باگزیر ہو چکا ہے، فوج آگے آئے اور دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لئے قدم آگے بڑھائے، قوم فوج سے ایک قدم آگے کھڑی ہو گی۔

وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام سانحہ مستونگ کے خلاف الزہراء ہال اسکردو میں دھرنے کا آغاز ہو گیا ہے۔ جس میں خواتین جوق در جوق شریک ہو رہی ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم بلتستان شعبہ خواتین کی رہنما سیدہ عصمت نےوحدت نیوزکے ذرائع کو بتایا ہے کہ جب کوئٹہ کی شدید سردی میں خواتین مائیں، بہنیں اپنے جگر گوشوں کی لاشوں کے ہمراہ سڑکوں پر صدائے احتجاج بلند کر رہی ہوں تو ہم کیسے گھروں میں چین سے بیٹھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا دل کوئٹہ کی مظلوم خواتین کے ساتھ دھڑکتا ہے، کوئٹہ کی مائیں، بہنیں اور بیٹیاں اپنے آپ کو ہرگز تنہا نہ سمجھیں۔ ان کے مطالبات کی منظوری کے لیے ہم بھی صدائے احتجاج بلند کرتی رہیں گی۔

وحدت نیوز(جھنگ) مستونگ میں زائرین کی بس پر حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والے شہدا کے قاتلوں کی گرفتاری اور ہزارہ برادری کے مطالبات کے حق میں ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او پاکستان کے زیر اہتمام ایک ریلی نکالی گئی، جو ایوب چوک پہنچ کر دھرنے میں بدل گئی۔ مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکرٹری جنرل مولانا اظہر کاظمی نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کیا۔ احتجاج میں ہزاروں کی تعداد میں شریک افراد نے زبردست نعرے بازی کی اور اس امر کا عزم ظاہر کیا کہ جب تک ہزارہ برادری کے مطالبات پورے کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم نہیں کروائے جاتے یہ احتجاج جاری رہے گا۔ مظاہرین نے احتجاجی بینرز اٹھا رکھے تھے اور لبیک یا حسینؑ کی صدائیں بلند کر رہے تھے۔ ایوب چوک جھنگ میں دھرنے کیوجہ سے جھنگ فیصل آباد روڈ بھی سہ پہر کے وقت سے بند ہے۔ احتجاجی دھرنے میں مرد حضرات کے ساتھ ساتھ خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد موجود ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) کوئٹہ میں علمدار روڈ پر جاری دھرنے سے خطاب میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ پورے ملک میں دہشتگردوں کا راج ہے، لیکن حکومت سمیت ریاستی ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا سمیت مختلف نام نہاد سیاسی و مذہبی رہنماء ملک میں دہشتگردوں کی یکطرفہ کارروائی کو پراکسی وار کا نام دیکر ہمارے شُہداء کی توہین کر رہے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ کراچی سے لیکر گلگت بلتستان تک شیعیان حیدر کرار (ع) کا بے گناہ خون بہایا گیا۔ لیکن آج تک ہم نے اسلحہ نہیں اُٹھایا اور ہمیشہ اتحاد و یکجہتی کی بات کرتے رہے۔ شیعیانِ حیدر کرار (ع) محب وطن، باغیرت و باضمیر ہے، اسی لئے ہم دہشتگرد عناصر سے مذاکرات کیخلاف ہیں اور ملکی بقاء کی خاطر دہشتگردوں کا مقابلہ پرامن رہ کر رہے ہیں۔

 

مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف عوام کے وزیراعظم ہیں یا دہشتگردوں کے وزیراعظم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سکیورٹی فورسز پر دہشتگرد حملہ کرتے ہیں تو چیف آف آرمی اسٹاف دہشتگردوں کیخلاف جیٹ جہازوں سے حملہ کرتے ہے۔ لیکن اگر وہی دہشتگرد پاکستان کی مظلوم عوام پر حملہ کرے، تو وہ دہشتگردوں کیساتھ چپ سادھ لیتے ہے۔ انہوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ اگر حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو کوئٹہ سمیت ملک بھر سے قافلے اسلام آباد کا رُخ کرینگے، اگر پاکستان میں میں دو ممالک کی پروکسی وار ہو تی تو دہشت گردی یک طرفہ نہ ہو تی ، پاکستان میں مسلسل ایک دہشت گرد تکفیری ٹولہ دہشت گردی میں مشغول ہے،علاوہ ازیں آج شام لواحقین شہداء، قائد وحدت علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ اعجاز بہشتی، علامہ سید ہاشم موسوی اور ممبر بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا پریس کانفرنس کرینگے۔

وحدت نیوز(حیدرآباد) بلوچستان کے شہر مستونگ میں طالبان دہشت گردوں کی جانب سے ایران سے آنے والے زائرین کی بس پر حملے کے خلاف حیدرآباد میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے پریس کلب حیدآبادکے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور حیدرآباد ہائی وے پر دھرنا دیا گیا جو تاحال جاری ہے۔ احتجاجی مظاہرے اور دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین حیدرآباد کے سیکریٹری جنرل علامہ امدادنسیمی نے کہا کہ ملک بھر میں جو حالات چل رہے ہیں وہ کسی سے چھپے ہوئے نہیں ہیں، نااہل حکومت ان اسلام و پاکستان دشمن طالبان دہشت گردوں کو لگام دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہی ہے یہی وجہ ہے کہ گزشتہ دنوں بلوچستان، کراچی سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔


 
علامہ امداد نسیمی نے کہا کہ امریکا سمیت بیرونی قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کر رہی ہیں لیکن پاکستان سے محبت کرنے والے لوگ دہشت گردوں کو اانکے ناپاک عزائم میں کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک نازک موڑ پر ہے ہمیں، اتحاد کے دامن کو ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہئے، انشاء اللہ سنی شیعہ مسلمان اپنے اتحاد کے ذریعے ماضی کی طرح اس بار بھی تکفیری دہشتگردوں کی اسلام و پاکستان دشمن سازشوں کو ناکام بنا دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے میں عالمی استعمار امریکا اور اسکے حواری سر گرم ہیں۔ علامہ امداد نسیمی کا کہنا تھا کہ کراچی میں آپریش ہو رہا ہے تو دوسری جانب ٹارگٹ کلنگ بھی ہو رہی ہے، آخر اس میں کون لوگ ملوث ہیں جنہیں گرفت میں نہیں لایا جا سکا۔ انہوں نے کراچی و سانحہ مستونگ میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری اور پاکستان بھر میں دہشتگردوں کے خلاف فی الفور فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) سانحہ مستونگ کے خلاف اور خانوادہ شہداء سے اظہار یکجہتی کے لیے فیض آباد انٹر چینج پر احتجاجی دھرنے سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کرے، آپریشن کے اعلان کے بعد ہی دھرنا ختم ہوگا۔ نواز شریف کو خود کوئٹہ جانا چاہیے تھا۔سانحہ مستونگ بربریت کی ہو لناک داستان ہے، حکمرانوں نے دہشت گردوں کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں ، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف دہشت گردوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کے لئے کمر کس لیں اٹھارہ کروڑ عوام اپنی جانوں کی پر وا کیئے بغیر ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔


 علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ریاست کے پاس آپریشن کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔ انھوں نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپریشن نہیں کرنا تو حکومت پلیٹ میِں رکھ کر دہشتگردوں کے حوالے کردی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہیں جبکہ سیاسی جماعتوں نے مذاکرات کے نام پر دہشتگردوں کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ آپریشن کا اعلان نہ ہوا تو دھرنا مہینوں جاری رہے گا۔ آپریشن کے اعلان کے بعد ہی دھرنا ختم ہوگا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کرے۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ چوہدری نثار اور پرویز رشید کا کوئٹہ جانا کافی نہیں ہے۔ نواز شریف کو خود کوئٹہ جانا چاہیے تھا۔ اس سے پہلے سنی اتحاد کونسل کے وفد نے چیئرمین حامد رضا کی قیادت میں دھرنے میں شرکت کی اور مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) چوہدری نثارعلی خان ملکی تاریخ کے نااہل ترین وزیر داخلہ ہیں ،نواز لیگ نے پاکستان کو دہشت گردوں کے رحم و کرم ہر چھوڑ دیا ہے ، سانحہ مستونگ میں بے گناہ خواتین ، بچوں ، جوانوں اور بزرگوں کی شہادتوں پر دل خون کے آنسو رورہا ہے، مٹھی بھر تکفیری ٹولے کو پاکستان کے مظلوم عوا م کو یرغمال بنانے نہیں دیں گے، ان خیالات کا اظہار سنی اتحاد کو نسل کے چیئر میں صاحبزادہ حامد رضا نے سانحہ مستونگ کے خلاف اور  خانوادہ شہداء سے اظہار یکجہتی کے لئے مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے فیض آباد انٹر چینج پر احتجاجی دھرنے سے شرکائے سے خطاب اور علامہ امین شہیدی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ، اس موقع پر سنی اتحاد کونسل کے رہنما صاحبزادہ عمار سعید کاظمی، ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ اصغر عسکری، علامہ اسرار گیلانی اور دیگر بھی موجود تھے

،

علامہ امین شہیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں میڈیا کے نمائندگان سے خطاب کر تے ہو ئے صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ چوہدری نثار کو وزیر داخلہ نہیں مانتے۔ مستونگ میں بے گناہ زائرین پر ظلم کی انتہا کر دی گئی،  ان کا کہنا تھا کہ آپریشن شروع نہ ہوا تو گھروں کو واپس نہیں جائینگے، سنی اتحاد کونسل مشکل کی اس گھڑی میں لواحقین شہداء اور مجلس وحدت مسلمین کے شانہ بشانہ  کھڑی ہے، جب تک مطالبات منظور نہیں ہو تے ہم بھی گھروں کو نہیں جائیں گے ، وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی کے بعد پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف اپنا کردار ادا کرے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ سانحہ مستونگ کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین نے ملک بھر میں دھرنے اور مظاہرے کر کے اپنا پُرامن احتجاج ریکارڈ کرایا ہے لیکن سندھ حکومت کی جانب سے کھارادار کے دھرنے میں پولیس نے جس طرح لاٹھی چارج اور شیلنگ کی ہے اُس سے سندھ حکومت کی بدنیتی واضح ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے چوک نواں شہر ملتان میں مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او کے زیراہتمام احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ناصر عباس شیرازی کا مزید کہنا تھا کہ یہ شہدا کے لہو کی حرارت ہے جس نے اتنی سردی کو بھی شکست دیدی ہے، پاکستان میں ایک مخصوص مائنڈ سیٹ ہے جو اس طرح کی کاروائیاں کر رہا ہے جسے پوری قوم نے بے نقاب کر دیا ہے۔ اس موقع پر ناصر عباس شیرازی نے کراچی میں کھارادار کے مقام پر دھرنے پر فائرنگ اور شیلنگ کے بعد گرفتار نوجوانوں کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا اور حکومت کو متنبہ کیا کہ حکومت ہمارے پُرامن دھرنوں اور مظاہروں کو سیکیورٹی فراہم کرے اگر کہیں نقصان ہوا تو حکومت کی ذمہ داری ہو گی۔

وحدت نیوز(بلتستان) ملک بھر کیطرح بلتستان میں بھی سانحہ مستونگ کیخلاف اور کوئٹہ میں شہداء کے لواحقین کے مطالبات کی منظوری کے لیے بلتستان میں احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے تمام شیعیان حیدر کرار (ع) کو احتجاجی دھرنے میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ واضح رہے کہ اسوقت اسکردو میں سردی اپنی جوبن پر ہے اور پاکستان میں سب سے زیادہ سردی اسکردو میں ہے، اس کے علاوہ شدید برفباری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اسکردو کے نشیبی علاقوں میں اب تک دس انچ سے زیادہ برف پڑ چکی ہے۔ جذبہ ایمانی سے سرشار مومنین برف کے فرش پر بیٹھ کر دھرنا دےرہے ہیں ، اور مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کے خللاف شعار بلند کر رہے ہیں  ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree