The Latest
کوئٹہ( وحدت نیوز)کوئٹہ میں فرقہ وارانہ دہشت گردی اور شیعہ قوم کی ٹارگٹ کلنگ کے انسانیت سوز واقعات کیخلاف جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مرد و خواتین ، بچوں اور بوڈھوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ، مظاہرین نے پاکستان بالخصوص کوئٹہ میں عوام کو تحفظ فراہم کرنے میںناکامی پر حکومت پاکستان اور حکومت بلوچستان کو زبردست تنقید کا ناشانہ بنایا ۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے حسین عباسی، علی عظیمی ، حسن خدایاری ، علی حسن ،داود حلیمی اور دیگر مقررین نے کہا کہ کوئٹہ میں انسانیت سوز
حوزہ علمیہ اہل بیت دہلی کے سربراہ حجت الاسلام سید قاضی عسکری نے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے ایران پر سعودی عرب کے سفیر کے قتل کی سازش کا الزام احمقانہ عمل ہے انہوں نے وضاحت کی اپنے ہی ملک میں مقیم کسی بھی شخص کو گرفتار کے اس سے کسی بھی جر کا اعتراف اعتراف کراناکوئی نئی بات نہیں اس طرح کا اعتراف اور دعویٰ کوئی بھی عاقل انسان قبول نہیں کر سکتا ۔انہوں نے کہا کہ امریکا کی طرف سے ایران پر اس طرح کے الزامات عائد کرنے کے پس پردہ امریکا کے خاص مقاصدہیں، عرب ممالک میںاسلامی بیداری کی
امریکا نے افغانستان میں شمالی وزیرستان سے جڑے سرحدی علاقوں میں جنگی سامان پہنچا کر سینکڑوں فوجی تعینات کر دئیے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر اسلحہ بارود، ہیلی کاپٹروں کی نقل و حرکت کے ساتھ ساتھ فورسز نے پاک افغان سرحد کو مکمل طور پر سیل کر دیا ہے۔ اسی سلسلے کے پیش نظر افغان صوبہ خوست کے علاقے گرباز میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ گھر گھر تلاشی لی جا رہی ہے۔ خوست کی مرکزی شاہراہ کو بھی بند کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں ٹریفک کا نظام.
ایران نے امریکا میں سعودی سفیر کے قتل کے منصوبے میں گرفتار شخص تک رسائی کا مطالبہ کردیا۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق تہران میں ایرانی وزارت خارجہ نے سوئٹرزلینڈ کے سفیرکوطلب کیا۔اور ان سے مطالبہ کیا کہامریکا میں گرفتار ایرانی نژاد امریکی شہری منصور ارباب سیار سے متعلق معلومات فراہم کی جائیں۔ایرانی وزارت خارجہ کاکہناتھا کہ منصورارباب سیار پرسعودی سفیر کے قتل کے منصوبے کے امریکی الزامات بے بنیاد ہیں۔اس تک ایران کورسائی دینا امریکا کی ذمے داری ہے،اس معاملے میں تاخیر ہوئی تو عالمی قوانین کی خلاف وزری
یمنی عوام کا قتل عام،سیکورٹی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کے12افراد کو شہید اور80 افراد کو زخمی کر دیا
یمن میں صدر صالح عبداللہ کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں سکیورٹی فورسز نے کم از کم 12 لوگوں کو گولی مار کر شہیداور 80 کو زخمی کر دیا ہے۔سٹی سینٹر تک مارچ کرنے والے ہزاروں مظاہرین پرگولیاں چلائی گئیں اور اشک آور گیس کا استعمال کیا گیا۔درایں اثنامیں عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مظاہرین صدر صالح کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے اس علاقے کی سمت جا رہے تھے جو صدر صالح کی حامی فوج کے کنٹرول میں ہے۔فائرنگ میں زخمی ہونے والوں کو ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ یمنی صدر جب سے سعودی عرب سے علاج کے بعد لوٹا ہے
سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف امریکہ میں ہونے والا احتجاج اب ایشیا، افریقہ اور یورپی ممالک تک پھیل گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق روم کے مرکزی حصے میں مظاہرین نے ایک بینک پر حملہ کرنے کے علاوہ متعدد گاڑیوں کو نذرِ آتش کر دیا ہے۔اسی بارے میں نیویارک، سات سومظاہرین گرفتاراٹلی کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی سٹینڈرڈ اینڈ پوئرز کے صدر مستعفی یورپ کی سڑکوں پر ہزاروں لاکھوں لوگ نکل آئے ہیں اور روم میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں ستر افراد زخمی ہو گئے ہیں۔مظاہرین نے کاروں اور کوڑے کے ڈبوں میں آگ لگائی
لبنان میں اسلامی تحریک مزاحمت حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ نعیم کا کہنا ہے کہ ایران پر امریکی الزامات در حقیقت اس کوشش کا ایک حصہ ہے جس میں امریکی ایران کو عالم اسلام اور عرب ممالک میں ایک منفی طور پر پیش کرنا چاہتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی الزامات کی مثال پولیس کے موضوع پر بنائی گی اس ڈرامہ سیریل کی مانندہے جو فلاپ ہوچکی ہے ۔ایران کی وجہ سے خطے میں امریکی پالیسیاں وسیع طور پر ناکام ہورہی ہیں اور امریکہ کو اسی بات کی سخت تکلیف ہے امریکہ سمجھ چکا ہے کہ مشرق وسطی میں ایران کی ایک ایسے
بحرین میں آٹھ نو ماہ سے جاری عوامی تحریک برائے جمہوریت میں ایسالگتا ہے ڈکٹیٹر آل خلیفہ شاہی خاندان پورے ملک کو جیلوں میں بند کردینگے ۔جمہوریت کی کوشش میں کئے جانے والے مظاہروں میں تازہ ترین گرفتاریوں میں مزید دس افراد کو جیل بھیج دیا گیا ہے اور اس طرح کہا جاتا ہے کہ ملک کی تمام جیلوں میں اس وقت گنجائش سے کئی گنا زیادہ افراد کو رکھا گیا ہے ۔انسانی حقوق تنظیموں کا کہنا ہے کہ سیاسی قیدیوں کی تعداد اس وقت ان کے تصورسے کئی گنا زیادہ ہے جس کی وجہ یہ ہے حکمران شاہی خاندان اس قدر خوف زدہ ہے کہ
دنیا ئے عرب کے ممتاز دانشور اور صحافی غسان بن جدو نے الجزیرہ کو خیرباد کہہ کر نیاا ٹی وی چینل الاتحاد لانچ کر دیا۔ غسان سالہاسال الجزیرہ کے ساتھ رہے لیکن عرب ممالک میں اسلامی بیداری اور عوامی تحریکوں میں الجزیرہ کے ڈبل سٹینڈر اور خاص کر الجزیرہ اور امریکی کمپنیوں کے درمیان خفیہ معاہدوں کی وجہ سے غسان سمیت بہت سے صحافیوں نے الجزیرہ سے استعفی دیا تھا اس استعفے ٰکے ساتھ دانشوروں کی ایک بڑی تعداد نے بیروت میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ وہ عرب عوام کو سچائی اور حقیقت پر
عراق میں صدر تحریک کے رہنما حجت الاسلام سید مقتدی صدر نے اکہا ہے کہ اس سال کے آخر تک غاصب امریکی فوج کوہر صورت میں عراق سے کامل طور واپس جانا ہو گا ۔عراق کے عوام کسی بھی صورت سرزمین عراق پر امریکی فوجی ، اس کے اڈے یا فوجی مربی کا وجود قبول نہیں کریںگے اانہوں نے امریکی فوجیوں کی واپسی کے ساتھ ساتھ عراق میں امریکی سفارت خانے کی بندش اور تمام امریکی کمپنیوں کی واپسی کا بھی مطالبہ ہے ۔ سید مقتدی صدر نے دو ٹوک الفاط میں کہا کہ امریکی غاصب فوج اس سال کے آخر تک عراق کی سرزمین کو چھوڑ دیں