وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری روابط و کونسلر کربلائی رجب علی نے کہا ہے کہ پارا چنار کے علاقے عید گاہ مارکیٹ میں بے گناہ انسانوں کی شہادت بد ترین دہشتگردی اور بربریت ہے۔ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے معصوم اور بت گناہ انسانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ وقافی اور خیبر پختونخواں حکومت دہشتگردوں کی سرپرستی کر رہی ہے۔ وجہ سے کالعدم جماعتیں آزادانہ طور پر فصالیت جاری رکھیں ہوئے ہیں۔ حکومت کی پشت پناہی میں پلنے والے یہ ملک دشمن عناصر ملکی سلامتی و بقاء کے ازلی دشمن ہیں۔ ان کو سخت ترین سزا دینی چاہئے۔مساجد ، امام بارگاہوں ، بازاروں، سکولوں کو نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ روزی کمانے والوں کا خون بہانہ درندگی کی بدترین مثال ہے اور قطن عزیز پاکستان کے لئے بڑا سانحہ۔ عصر کے خوارج کی درندگی اپنی جگہ لیکن نا اہل حکومت اور نا واقف سیکورٹی ایجنسیوں کی غفلت اور حکمرانوں کی بزدلی انکی درندگی سے زیادہ شرمناک ہے۔ ان واقعات سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت اور سیکورٹی اداروں کی جانب سے دہشتگردوں کے خاتمے کے دعوے بے بنیاد اور زمینی حقائق کے منافی ہیں جبکہ حقیقت میں مٹھی بھر عناصر آج بھی ملک کا امن و امان کو تہہ و بالا کرنے کی سازش میں مصروف ہیں دہشتگردوں کے مکمل خاتمے کے بغیر قیام امن ممکن نہیں ۔ مجلس وحدت مسلمین مطالبہ کرتی ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف مشترکہ پالیسی تشکیل دے کر عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ بیان میں دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کے لئے دعاگو ہیں۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے سیکریڑی جنرل عباس علی نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی اور اسلامی روایات میں وعدے کی پاسداری ضروری ہے۔ مری معاہدے پر عملدر آمد نیک شگون ہے۔ مری معاہدے پر عملدرآمد اصول کا تقاضا تھا ، اسلام بھی وعدے کی پاسداری کا حکم دیتا ہے۔ اُنہوں نے نواب ثناء اللہ زہری کو وزیر اعلیٰ نامزدگی پر مبارک باد دیتے ہوئے اُمید ظاہر کی ہے کہ وہ صوبے میں امن و امان اور تعمیر و ترقی میں سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ انجام سے کوئی باخبر نہیں ہوتا ، تاہم نواب ثناء اللہ زہری انتہائی سینئر سیاستدان اور ایک بڑے قبیلے کے نواب ہیں۔ اُن سے اچھے کاموں کی اُمید ہے۔ سیاسی پارٹیوں کے درمیان معاہدے اور وعدے ہوتے رہتے ہیں۔ پاکستان میں سیاسی حوالے سے معاہدوں کی پاسداری کی تاریخ قابل رشک نہیں رہی، مگر بلوچستان کی سیاسی پارٹیوں نے مری معاہدے کے تقدس کا احترام کر کے ایک نئی تاریخ رقم کی ڈالی۔ اقتدار چھوڑنے والے نے کوئی تعرض کیا نہ اس کی جگہ لینے والے کو کوئی جوڑ توڑ کرنا پڑا۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا بحیثیت وزیر اعلیٰ کارکردگی بہت اچھی رہی ، جس کے نتیجے میں آج کا بلوچستان دس سال پہلے کے مقابلے میں کافی بہتر ہے۔ نیشنل پارٹی ، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی اور دیگراتحادی جماعتوں نے آئینی اور جمہوری طریقے سے رضا کار طور وزارت اعلیٰ نواب صاحب کے سپرد کردی۔ ڈاکڑ عبدالمالک بلوچ کی اچھی کارکردگی کے بعد نواب ثناء اللہ زہری کو ایک اہم ذمہ داری کا سامنا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ انہیں یہ بھی ثابت کرنا ہے کہ ان کی ایڈمنسٹریشن صاف اور شفاف ہوگی۔ مجلس وحدت مسلمین نواب ثناء اللہ زہری کا بطور وزیر اعلیٰ نامزدگی کا خیر مقدم کرتی ہے اور یہ امید رکھتی ہے کہ وہ بطور وزیر اعلیٰ صوبے کے معاملات کو اچھے طریقے سے حل کریں گے۔

وحدت نیوز (کوٹلی) پارہ چنار میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، نہتے شہریوں کا قتل عام ، پولیٹیکل انتظامیہ نوٹس لے، دہشت گرد دندناتے پھرتے ہیں ، کوئی پوچھنے والا نہیں، ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عابد علی قریشی سیکرٹری تنظیم سازی مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر نے کوٹلی میں مختلف وفود سے ملاقات کے دوران کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے خلاف ہونے والے آپریشن کی بھرپور حمایت کرتے ہیں ، پہلے بھی کہا اب بھی کہتے ہیں ، ضرب عضب کا دائر کار پورے ملک تک پھیلایا جائے، ہم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہیں ، ضرب عضب کے مخالف دراصل پاکستان کے مخالف ہیں ، دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو بھی لگام دی جائے، بول چال میں حمایت کرنے والوں سے بھی پرسش کی جائے، طالبان کے حمایتی دراصل ملک دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ، بھرپور مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ واقعے کے ذمہ داروں کو منظر عام پر لانے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں جو طاقتیں بھی عالم اسلام کے خلاف برسرپیکار ہیں وہ ابلیسی قوتیں ہیں۔ اسلام دین امن ہے کسی شر پسند کا تعلق اسلام سے قطعا نہیں۔ایم ڈبلیو ایم ذمہ داران کو چاہئے شیعہ سنی وحدت کے ساتھ عوامی خدمات انجام دیں۔ حسینی طرز حیات کے ہتھیار سے ہمیں باطل قوتوں کو شکست دینا ہو گی اس وقت امت مسلمہ شدید خلفشار کا شکار ہے عالم اسلام کو ظلم و بربریت کا سامنا ہے۔مجلس وحدت مسلمین کو یہ اعزاز حاصل جب ملک میں کوئی سیاسی و مذہبی جماعت دہشتگرد طالبان کے خلاف صرف لب کشائی سے قاصر تھی اس وقت ہم ان ملک و اسلام دشمن دہشتگردوں کے خلاف عملی طور پر بر سر پیکار تھے اور آج بھی ان کی حمایت یافتہ کالعدم مذہبی جماعتوں کے خلاف ہمارا موقف واضح ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی وحدت ہاؤس میں منعقدہ کابینہ اور ڈسٹرک ذمہ داران کی تربیتی نشست اورکراچی بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے خطاب میں کیا۔علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ظلم کے خلاف ڈٹ جانا ہی حسینی شعار ہے جس سرزمین پر ظلم کے خلاف حسینی اٹھ کھڑے ہوں وہی سرزمین کربلا کی مانند ہے۔کربلا کی تقلید ہم پر نماز روزے کی طرح واجب ہے حسینیت ظلم کے خلاف شجاعت ،استقامت اور جرات کا نام ہے۔امام عالی مقام کی محبت انسان کے زندہ ہونے کی دلیل ہے اگر یہ محبت نہیں تو پھر چلتے پھرتے جسم کو زندہ لاش تو کہا جا سکتا ہے لیکن انسان کا نام نہیں دیا جا سکتا۔انہوں نے کہ وطن عزیز کی سلامتی و استحکام کے لیے شیعہ سنی اپنے مشترکہ دشمن کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں تا کہ ان گروہوں کو شکست دی جا سکی جو پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے سازشوں میں مصروف ہیں۔ علامہ امین شہیدی نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ملک بھر میں موجود کالعدم جماعتوں کاسیاسی اتحاد بناکر الیکشن میں حصہ لینے پر کہنا تھاکہ ملک میں نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں ایسے لگتا ہے دہشتگردی کے خلاف بنا ئے جانے والے قانون کی کوئی عملی حیثیت نہیں کالعدم دہشتگرد گرہوں کی جانب سے سیاسی اتحاد بھی سہولت کاروں کی نشاندہی کر رہا ہے مگر ملکی مقتدر اداروں کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہاجس پر تشویش ہے انہوں نے کراچی میں حالیہ بلدیاتی انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے شیعہ و سنی شخصیات کا مشترکہ پینل بناکرحصہ لینا اور معمولی فرق سے دوسرے نمبر پر آنے کو خوش آئند قرار دیا ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) کراچی میں منعقدہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری ایک بیان میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےسربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ سندھ حکومت رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے معاملے پر پاک فوج کو بلیک میل کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، کرپشن کے خاتمے کیلئے بڑےسیاسی مگرمچوں کو تختہ دار کی راہ دیکھانا ضروری ہے، کراچی میں امن کا قیام عارضی محسوس ہوتا ہے، ٹارگٹ کلنگ اور اسٹریٹ کرائم بدستور جاری ہیں، دہشت گردی کامکمل قلع قمع کرنے کیلئے تکفیری نظریات کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، وفاقی دارالحکومت میں ریاست پاکستان کو چیلنج کرنے والے موجود ہیں ، پاک فوج کو ریاست بچانے کیلئے کڑوے گھونٹ پینا ہوں گے۔بلدیاتی انتخابات میں انتظامی اور حکومتی رویہ غیر جمہوری تھا، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر رینجرز اور فوج کی تعیناتی کا الیکشن کمیشن کادعوہ جھوٹا ثابت ہوا، موجودہ بلدیاتی انتخابات ماضی کے قومی انتخابات اور گلگت بلتستان انتخابات کی طرح فکسڈ الیکشن ثابت ہوئے، علاقائی برسراقتدار جماعتیں بلدیاتی انتخابات پر بری طرح اثرانداز ہوئیں ۔

انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان کا عدالتی نظام نقائص کا مجموعہ ہے، ہزاروں کی تعداد میں گرفتار دہشت گرد تا حال حکومتی مہمان کی حیثیت سے زندگی گزار رہے ہیں ، نیشنل ایکشن پلان کے تحت گرفتاردہشت گردوں کو اسپیڈی ٹرائل کورٹ کے ذریعے  فوری سزا دی جائے، انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ابھرنے والاداعش کا فتنہ اپ پاکستان کے اندر داخل ہو چکا ہے، امریکی ریاست کیلیفورنیا میں حملے میں ملوث دہشت گرد خاتون کے لال مسجد کے خطیب سے مراسم خطرے کی گھنٹی ہیں ، وفاقی حکومت دہشت گرد مراکز کے خلاف اقدامات اٹھانے میں بہانے بازی کامظاہرہ کررہی ہے جو کہ قومی سلامتی کیلئے انتہائی خطرناک ہے ، پاک فوج تکفیری نظریات کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کرے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم حضرت امام حسین ؑ کی شہادت کی وجوہات کا جائزہ لیتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ یزید کو حضرت امام حسین ؑ کی ذات سے نہیں بلکہ انکے فکر اور اصلاحات سے عداوت تھی جو کہ حضرت امام حسین ؑ کی قربانیوں نے اسلام کو جو تقویت دی وہ رہتی دنیا تک قائم رہے گی۔ لہذا کہا جا سکتا ہے کہ حضرت کی شہادت ایک شخص یا فرد کی نہیں ایک سوچ ، فکر اور نظریے کی شہادت ہے۔ ا س بات میں کسی اسلامی مذہب کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے کہ تمام آئمہ معصومین ؑ ، مولائے کائنات سے لیکر امام مھدی (عج) تک ایک ہی نور سے ہیں کہ جو حقیقت محمدیہ ہے۔
مجلس عزاء میں امام ؑ کے مصائب بیان کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کے حامیوں میں کوئی بھی زندہ نہیں بچا، حبیب ،زہیراور حرسمیت تمام اصحاب و انصار شہید ہوچکے ہیں اور اکبر ، قاسم اور جعفر اور دیگر جوانان بنی ہاشم 150 حتی کہ شش ماہہ علی اصغر ؑ اپنی جانیں اسلام پر نچھاور کر چکے ہیں، اور عباس علمدار حسین، ساقی لب تشنگان، بے سر و بے دست ہو کر خیام اہل بیت ؑ سے دور گھوڑے سے اترے ہیں اور شہید ہوچکے ہیں۔ اس وسیع و عریض دشت میں، مگر آپ ؑ کو کوئی بھی نظر نہیں آیا۔ کوئی بھی نہ تھا جو امام ؑ کی حفاظت اور حرم رسول اللہ کے دفاع کے لئے جانبازی کرتا.جو تھے وہ اپنا فرض ادا کرچکے تھے. چنانچہ امام علیہ السلام خیام میں تشریف لائے، جانے کے لئے آئے تھے.بیبیوں سے وداع کا وقت آن پہنچا تھا.عجیب دلگداز منظر تھا، خواتین اور بچیوں نے مولا کے گرد حلقہ سا تشکیل دیا تھا. ہر کوئی کچھ کہنا چاہتا تھا مگر کیسے بولے.کیا بولے.کوئی بھی نہیں جانتا تھا۔ چنانچہ امام نے سب کو وصیتیں کیں اور ثانی زہراء سے کہا: نماز تہجد میں مجھے یاد رکھنا.یہ بھی امام کی ایک وصیت تھی.اور ہم جانتے ہیں کہ غل و زنجیر اور قید و بند کے با وجود ثانی زہراء نے کربلا سے شام تک تہجد ترک نہ کیا ۔ یہ لوگ نماز کو زندہ رکھنے کے لئے ہی توآئے تھے کربلا میں اور نماز کی برپائی ہی کے لئے تو اسیری قبول کی تھی۔تاریخ کا دقیق مطالعہ کرنے سے یہ تمام مشکلات حل ہو جاتی ہیں کہ امام حسین کا قیام پہلے مرحلے پر حسنی ہے دوسرے مرحلے پر حسینی ہے۔

Page 1 of 2

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree