وحدت نیوز(کراچی) عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ ناظم آباد میں مجلس عزا پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے تین سگے بھائیوں سمیت بے گناہ جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہداء اور زخمیوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا، ہم سانحہ ناظم آباد کے شہداء کی مغفرت، زخمیوں کی صحتیابی، لواحقین کیلئے صبر جمیل اور پاکستان میں دائمی امن کیلئے دعاگو ہیں، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے اہل خانہ اور عافیہ موومنٹ ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتی ہے۔ عافیہ موومنٹ میڈیا انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ حکمرانوں اور سیاستدانوں کو جلسے، جلسوں اور دھرنوں سے فرصت ملے تو وہ عوام کی جان، مال، عزت و آبرو کے تحفظ اور انہیں انصاف فراہم کرنے کی طرف توجہ دیں۔ ڈاکٹر فوزیہ نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر متاثرین کو انصاف فراہم کیا جائے۔


 وحدت نیوز(لاہور)جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کراچی مجلس عزاء پر فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد کی شہادت اور درجنوں افراد کے زخمی ہونے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن عناصر ان واقعات کی آڑ میں پاکستان میں فرقہ وارانہ فساد ات کرانے کی گھناؤنی سازشیں کررہے ہیں تاکہ ملک میں افراتفری پھیلا کر اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل کرسکیں۔ انہوں نے تمام مکاتکب فکر کے لوگوں بالخصوص علماء، مشائخ، دانشوروں اور زعماء ملت سے اپیل کی کہ وہ پر امن رہیں اور اتحاد و اخوت کے رشتے کو مزید مضبوط کریں تاکہ دشمن کی سازشوں کوناکام بنایا جاسکے، دشمن ملک میں انارکی پھیلا کر پاکستان میں فرقہ وارانہ آگ بھڑکانے کی سازشیں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان واقعات کی کڑیاں بھی کوئٹہ کے سانحات سے ملتی ہیں، سیکورٹی اداروں اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ اس قسم کی دہشت گردانہ کاروائیوں کا ازسر نو جائزہ لیں اور ملک دشمن قوتوں کے آلہٰ کار عناصر کے خلاف بلا امتیاز کاروائی عمل میں لائیں تاکہ آپریشن ضرب عضب کے اصل مقاصد حاصل ہو سکیں۔

صاحبزادہ ابوالخیر نے کہا کہ ملک میں قیام امن کیلئے پاک فوج نے بے مثال قربانیاں دی ہیں مگر افسوس حکومتی صفوں میں کچھ عناصر ایسے ہیں جو اس آپریشن ضرب عضب کی راہ میں رکاوٹ ہیں اور ملک دشمن قوتوں کے اشارے پر دہشت گردوں کی مکمل سرپرستی کررہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ قبل از وقت اعلیٰ سلامتی سے متعلق اہم خبریں اخبارات کی زینت بن جاتی ہیں جس سے ہمارا ازلی دشمن بھارت مسلسل فائدہ اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے کراچی مجلس عزاء پر فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کراچی کے امن کو تباہ کرنے والی قوتوں کی سازشوں کا سختی سے نوٹس لیں اور دہشت گردوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچائیں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری سیاسیات علی حسین نقوی نے وحدت ہاؤس سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ ناظم آباد میں مجلس عزاء پر ہونے والے حملے میں 4 شہادتوں اور خواتین کے زخمی ہونے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ کے کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، سندھ پولیس اور انتظامیہ دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، کالعدم تنظیموں کی سرپرستی اگر بند نہ کی گئی تو مزید سنگین سانحات رونما ہونے کے امکانات موجود ہیں، کراچی میں قیام امن کی خاطر ملت جعفریہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے برابر کی قربانیاں دی ہیں، سندھ کی حکومت کا دہشت گردوں کے لئے نرم گوشہ ان قربانیوں کی ضیاع کا باعث بن رہا ہے، اگر حکومت سندھ نے دہشت گردوں کے خلاف کوئی سنجیدہ کارروائی نہیں کی تو پھر مجلس وحدت مسلمین سندھ بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرنے پر مجبور ہوگی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی نے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ ناصر شیرازی کا کہنا ہےکہ مکہ مکرمہ پر مزائل حملہ نہیں ہوا لیکن دفتر خارجہ نے مذمت جاری کردی۔ مجلس دحدت مسلمین کی جانب سے جاری بیان کہا گیا ہے کہ ناصر عباس شیرازی نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ٹیلی فونک رابطے میں تمن کے حوثیوں کی جانب سے مزائل حملے سے متعلق دفتر خارجہ کے بیان پر بات چیت کی گئی۔ ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ مکہ مکرمہ پر مزائل حملہ نہیں ہوا لیکن دفتر خارجہ نے مذمت جاری کی کردی؟، وزارت خارجہ بتائے یمن میں ایک جنازہ تقریب پر سعودی اتحاد کے حملے میں 500 قیمتی جانوں ضیاع ہوئیں لیکن اس پر دفترخارجہ نے کوئی بیان جاری کیوں نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آزاد خارجہ پالیسی کی ضرورت ہے، سعودی عرب نے کب کشمیر پر ہماری حمایت کی۔ ناصر عباس شیرازی کے مطابق مشیر امور خارجہ نے دفتر خارجہ کے بیان کی خود تحقیق کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ وہ کل خود دفتر خارجہ جائیں گے اور اس بیان پر بات کریں گے۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے زیراہتمام اسکردو میں منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جی بی کے سربراہ آغا علی رضوی نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان میں دہشتگردی کی زد میں اسی ہزار بے گناہوں کی جانیں آئیں، ان میں سب سے زیادہ نشانہ پرامن اہلسنت اور شیعہ مکتب سے تعلق رکھنے والے بنے ہیں۔ دہشتگردی کے خلاف اہل تشیع نے 24 ہزارجانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ پاکستان میں دہشتگردوں کے خلاف بھی سب سے پہلے اسی طبقے نے نعرہ بلند کرتے ہوئے ان ملک دشمن عناصر سے آہنی ہاتھوں نمٹنے کا مطالبہ کیا اور ہر سطح پر دہشتگردی کے خلاف اٹھنے والے اقدامات کی اخلاقی معاونت کو فرض عین سمجھا۔ پاکستان کی تاریخ شاہد ہے کہ روز اول سے آج تک اہل تشیع کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس طبقے نے کبھی ریاست پر حملہ نہیں کیا اوردفاع وطن کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے رہے۔ لیکن آج اسلام آباد میں کلعدم دہشتگرد جماعتیں آزاد ہیں جبکہ اہل تشیع کو متدین علماءکو شیڈول فور میں ڈالا گیا۔ پاکستان کے نامور عالم دین حجة الاسلام شیخ محسن علی نجفی کی حکومتی سطح پر انکی حوصلہ افزائی کی بجائے انکی زبان بندی کی گئی، اکاونٹس کو منجمد کر دئیے گئے اور فورتھ شیڈول میں ڈالا گیا جو کہ سر اسر ناانصافی اور ظلم ہے۔ ان کے علاوہ پاکستان کی نظریاتی اساسوں کی حفاظت کرنے والی شخصیت علامہ امین شہیدی جنہوں نے نہ صرف دہشتگردوں کے خلاف علم بغاوت بلندکیا بلکہ تمام مکاتب فکر کے علماءکرام میں اتحاد کے لیے عملی جدوجہد کےں جس کے سب قائل ہیں۔ انہوں نے ریاست کو نقصان پہنچانے والوں کو بے نقاب کرتے رہے اور اقبال و جناح کے پاکستان کو بچانے کی کوشش کرتے رہے مگر افسوس کہ آج ان کو بھی دہشتگردوں کے صف میں کھڑا کر کے ملی جذبات کو سخت ٹھیس پہنچایا گیا۔

 
آغا علی رضوی نے ہزاروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرامن اور دہشتگرد مخالف اہل سنت و اہل تشیع ایک طرف دہشتگردوں کے نشانے پر ہیں تو دوسری طرف حکومتی نشانے پر۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت ظالم و مظلوم ، پرامن و فسادی، عالم و جاہل، محسن و غدار کو ایک نگاہ سے نہ دیکھیں۔ قومی ایکشن پلان کو اسکی روح کے ساتھ نافذ کرے، ایکشن پلان کی آڑ میں سیاسی انتقام لینے کا سلسلہ بن کیا جائے۔ دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کیا جائے۔ کلعدم دہشتگردوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ پرامن محب وطن علمائے کرام کو شیڈول فورتھ سے نکالا جائے، پرامن علماءکرام، عوام اور دہشتگرد مخالف طبقے کو شیڈول فور سے نکالا جائے اور انہیں ملکی ترقی میں حصہ ڈالنے کا موقع دیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت گلگت بلتستان میں خالصہ سرکار کے نام پر عوام کی زمینیں ہتھیانے کا سلسلہ بند کرے ورنہ سخت رد عمل دیا جائے گا۔ گلگت اسکردو روڈ کے نام پر عوام کے ساتھ مذاق بند کیا جائے۔ آئینی حقوق دینے کی بجائے مبصر کی حیثیت دے کر ٹرخانے کی کوشش نہ کرے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ حکومت مظالم کے خلاف گلگت بلتستان میں احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا اور حکومت کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوم الحسین پر پابندی عائد کرنا ناقابل برداشت ہے صوبائی حکومت اپنا قبلہ درست کرے اور مظالم کا سلسلہ بن کیا جائے۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے زیراہتمام علامہ شیخ محسن علی نجفی، علامہ امین شہیدی، حجت الاسلام شیخ مرزا علی، شیخ نیئر عباس مصطفوی، شیخ فدا حسین عابدی، علامہ مقصود علی ڈومکی، شیخ علی حیدر، شیخ محمد علی، الیاس صدیقی، سبطین شیرازی اور دیگر پرامن اور محب وطن پاکستانیوں کی زبان بندی، اکاونٹس منجمد کرنے، شہریت کی منسوخی، بلا جواز فورتھ شیڈول میں ڈالنے اور دیگر مظالم و محرومیوں کے خلاف ایک عظیم الشان احتجاجی جلسہ یادگار شہداء اسکردو پر منعقد ہوا۔ جلسے میں گلگت، روندو، کھرمنگ اور شگر کے علماء نے شرکت کی۔ احتجاجی جلسے میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے اور حکومت کے مخالف شدید نعرہ بازی کی گئی، یہ عوامی اجتماع ملت تشیع کے خلاف جاری ریاستی جبرواستحصال کے خلاف عوامی ریفرنڈم ثابت ہوا،  اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم جی بی کے سربراہ آغا علی رضوی، ایم ڈبلیو ایم گلگت کے رہنماء شیخ علی حیدر، شیخ مبارک علی، آغا عباس موسوی، عبداللہ حیدری، سفیر عباس، شیخ حسن جوہری، ابراہیم اور شیخ احمد علی نوری نے خطاب کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام منعقدہ احتجاجی جلسے میں پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان پیپلز پارٹی شہید بھٹو گروپ، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور دیگر جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔

احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف پاکستان آرمی کی جانب سے جاری آپریشن ضرب عضب کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ قومی سکیورٹی اداروں نے قومی ایکشن پلان کے ذریعے دہشتگردی کو روکنے کی کوشش کی، لیکن موجودہ حکومت کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں بھرپور سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے اور ریاستی سکیورٹی پلان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جو کہ حالیہ واقعات سے ثابت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز حکومت پاکستان کے لئے سکیورٹی رسک بن چکی ہے، اس حکومت نے ظالمانہ اقدامات کے ذریعے ملکی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ دہشتگرد جماعتوں کے ساتھ حکومتی شخصیات کے کھلے عام روابط اور ملاقات ایکشن پلان کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکشن پلان کا رخ پرامن علماء اور شہریوں کی طرف موڑا گیا، حکومت ملت کے تحفظات کو دور کرے۔ مقررین نے کہا کہ ملک بھر میں دہشتگردی کے واقعات جاری ہیں اور حکومتی سرد مہری لمحہ فکریہ ہے۔ کوئٹہ پولیس کالج پر حملہ ایکشن پلان پر سوالیہ نشان ہے۔ ملک بھر میں بالخصوص کراچی میں عزاداری کی مجالس پر تسلسل کے ساتھ حملے سکیورٹی اداروں کی ناکامی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں حکومت کا رویہ انتہائی جانبدارانہ اور متعصبانہ ہے۔ یوم الحسین اور پرامن علماء کرام پر پابندی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ گلگت اسکردو روڈ، آئینی حقوق، اکنامک کوریڈور سمیت دیگر مسائل میں بھی صوبائی حکومت اپنے آقاوں کی خوشنودی کی خاطر خطے کو مسائل اور محرومی میں دھکیل رہی ہے۔ حکومتی اپنی ظالمانہ پالیسی ترک کرکے ایسی پالیسی اپنائے، جس سے خطے میں امن و امان کی فضاء قائم ہو، بصورت دیگر احتجاجات کا نہ روکنے والا سلسلہ جاری رہے گا۔ احتجاجی جلسے کے آخر میں قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ عظیم الشان اجتماع پاکستان آرمی کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن کی حمایت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کو ملک گیر کیا جائے، دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن میں پاکستان آرمی کے شانہ بشانہ ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ علامہ شیخ محسن علی نجفی، علامہ امین شہیدی سمیت دیگر سینکڑوں پرامن محب وطن پاکستانیوں کو فورتھ شیڈول سے نکالا جائے اور سیاسی و مذہبی انتقام کی بنیاد پر عائد بلاجواز پابندیاں ہٹائی جائیں۔ کراچی میں آئے روز عزاداری کی مجلسوں پر جاری دہشتگرد ی کے حملوں سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے اور دہشتگردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کی حکومت کی خطہ دشمن پالیسیوں کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت اسکردو روڈ، بلتستان یونیورسٹی کی تعمیر یقینی بنائی جائے، آئینی حقوق کے نام پر عوام کے ساتھ مزید دھوکہ نہ کرے، اکنامک کوریڈور میں حصہ دیا جائے اور خالصہ سرکار کے نام پر عوام کی زمینوں کو ہتھیانے کا سلسلہ ختم کیا جائے۔ اجتماع میں اعلان کیا گیا کہ گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں یوم الحسین ؑ پر حکومت کی جانب سے پابندی شرمناک عمل ہے، اس سے حکومتی ذہنیت کی عکاسی ہوتی ہے، اس غیر قانونی پابندی کو ماننے کے لئے کسی صورت تیار نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کالعدم دہشتگردوں پر پابندی عائد کی جائے، بیلنس پالیسی کو ختم کیا جائے اور ملت کے پرامن محب وطن لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے۔ احتجاجی جلسے میں کہا گیا کہ یہ نمائندہ اجتماع اعلان کرتا ہے کہ قومی ایکشن پلان پر جب تک ملت کے تحفظات دور نہ کئے جائیں احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree