وحدت نیوز(جنوبی پنجاب) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے زیراہتمام آج ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔اسلام آباد، کراچی،لاہور، پشاور،کوئٹہ ،ملتان،ڈیر اسماعیل خان اور فیصل آباد سمیت مختلف شہروں میں منعقدہ مظاہروں میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب کے آٹھ شہروں میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اظہاریکجہتی کے طور پر ریلیاں نکالی گئیں۔ ملتان میں امام بارگاہ دولت سے چوک گھنٹہ گھر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، بہاولپور میں شیعہ جامع مسجد سے فرید گیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ڈیرہ غازیخان میں پاکستان چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، لیہ میں میلاد گراؤنڈ سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، بھکر میں امام بارگاہ قصرزینب سے امام بارگاہ قصرعلی اصغر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، رحیم یارخان میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، ملتان میں مظاہرین نے بینرز اورپوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر شیعہ ٹارگٹ کلنگز اور ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔جبکہ احتجاجی ریلی سے علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا ہادی حسین ہادی، محمد عباس صدیقی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

مقررین نے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود حکومت کی طرف سے عدم توجہی پر کڑی تنقید کی۔انہوں نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہمارے بے گناہ لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ہمارے باصلاحیت ،پڑھے لکھے اور ہنرمند افراد کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے۔کالعدم مذہبی جماعتوں کو حکومت کی مکمل آشیر باد حاصل ہے جس کے باعث وہ ملک میں دندناتی پھر رہی ہیں۔عدلیہ سمیت ملک کے دیگرمقتدر اداروں کی طرف سے ان واقعات پرمسلسل خاموشی ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا جب ریاست بے گناہوں کو پابند سلاسل کرنے لگے اور جرائم پیشہ افراد کو رعایت دینے لگے تو پھر ملک میں عدل و انصاف کی بجائے اختیارات کی حاکمیت سمجھی جاتی ہے۔اس وقت وطن عزیز کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔اس غیر منصفانہ طرز عمل کے خلاف علامہ ناصر عباس نے اپنی آواز بلند کی ہے۔۔ ملک و ملت کے لیے علامہ ناصر عباس کی مخلصانہ جدوجہد لائق تحسین ہے۔

انہوں نے پاکستان میں ملت تشیع پر ہونے والے مظالم سے نہ صرف اقوام عالم کو آگاہ بلکہ ایک طویل اور پرامن احتجاج کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے شیعہ پرتشدد سیاست کے خلاف ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے آ ئینی و قانونی راہ کو ہی بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں۔علامہ ناصر عباس کو پوری قوم کی تائید حاصل ہے اس کے باوجود حکومت دانستہ طور پر غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے جو حکومتی ذمہ داریوں اور اخلاقی قدروں کے منافی ہے۔جن حکمرانوں کے پاس پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی نمائندہ جماعت کے سربراہ کی بات سننے کا وقت نہیں ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بچتا۔ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکے ہیں۔ ہم آج سے اپنے احتجاج کی تحریک کو ملک کی اہم شاہراوں کی طرف منتقل کر رہے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کے مطالبات کی منظوری تک ہمارا احتجاج میں کمی واقعہ نہیں ہو گی۔

وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور شعبہ مشہد مقدس ایران کے سیکرٹری جنرل  علامہ عقیل خان  کی گرفتاری اور حکومت پنجاب کا تشیع کے خلاف معاندانہ رویہ قابل تشویش ہے . ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے سول ڈیکٹیٹرشب کے نفاذ اور سیاسی انتقام کے لئے سی ٹی ڈی کو فری ہینڈ  دے رکھا ہے .ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ شفقت شیرازی نے وحدت ہائوس قم سے جاری ایک بیان میں کیا، انہوں نے کہاکہ  ملک سے باہر بیس سال سے زیادہ عرصہ کے مقیم اور گرمیوں کی چھٹیاںعزیز و اقارب کے ساتھ گزارنے اور بھوک ہڑتال کیمپ میں شرکت کرنے کیلئے وطن آئے محترم عالم دین کی بغیر کسی سابقہ نوٹس کے گرفتاری کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے. آئے دن ایران سے آنے والے پاکستانی بیگناہ طلبہ وطالبات کو گرفتار کر کے حکومت پنجاب کسے خوش کر رہی ہے؟ ظالم ومظلوم اور قاتل مقتول سے برابر کا سلوک اور ظالمانہ بیلنس پالیسی کبھی بھی دھشت گردی کے خلاف جنگ کے دعوے کو کامیابی سے ہم کنار نہیں ہونے دے گی . ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ علامہ عقیل خان کو فی الفور رہا کیا جائے  اور 65 دن سے جاری مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ہڑتال کے مطالبات قبول کر کے پاکستانی عوام بالخصوص تشیع پاکستان کی بے چینی ختم کے جائے.

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے زیراہتمام آج ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ کراچی،حیدر آباد،اسلام آباد،لاہور، پشاور،کوئٹہ،ملتان،ڈیر اسماعیل خان ، فیصل آباد،سکھر،جیکب آباد ،ٹنڈو محمدخان اور شکار پور سمیت مختلف شہروں میں منعقدہ مظاہروں میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔مظاہرین نے بینرز اورپوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور ملک میں جاری دہشت گردی اورنواز حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔کراچی مرکزی ریلی مسجد شاہ خراسان سے امام بارگاہ علی رضا ایم اے جناح روڈ تک نکالی گئی جس میں مرکزی سیکرٹری خانم زہرا نقوی،گل زہرا،علامہ احمد اقبال ،علی حسین نقوی،علامہ مرزا یوسف حسین،علامہ باقر زیدی ،علامہ اظہر نقوی،سمیت دیگر رہنماؤں نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئےمجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود حکومت کی طرف سے عدم توجہی پر کڑی تنقید کی۔

مرکزی سیکرٹری خانم زہرا نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہمارے بے گناہ لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ہمارے باصلاحیت،پڑھے لکھے اور ہنرمند افراد کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے۔کالعدم مذہبی جماعتوں کو حکومت کی مکمل آشیر باد حاصل ہے جس کے باعث وہ ملک میں دندناتی پھر رہی ہیں۔عدلیہ سمیت ملک کے دیگرمقتدر اداروں کی طرف سے ان واقعات پرمسلسل خاموشی ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا جب ریاست بے گناہوں کو پابند سلاسل کرنے لگے اور جرائم پیشہ افراد کو رعایت دینے لگے تو پھر ملک میں عدل و انصاف کی بجائے اختیارات کی حاکمیت سمجھی جاتی ہے۔اس وقت وطن عزیز کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔اس غیر منصفانہ طرز عمل کے خلاف علامہ ناصر عباس نے اپنی آواز بلند کی ہے۔۔ ملک و ملت کے لیے علامہ ناصر عباس کی مخلصانہ جدوجہد لائق تحسین ہے۔

انہوں نے پاکستان میں ملت تشیع پر ہونے والے مظالم سے نہ صرف اقوام عالم کو آگاہ بلکہ ایک طویل اور پُرامن احتجاج کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے شیعہ پرتشدد سیاست کے خلاف ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے آئینی و قانونی راہ کو ہی بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں ملک کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما اپنے اعلی سطح وفود کے ہمراہ احتجاجی کیمپ کا دورہ کر کے علامہ ناصر عباس کے مطالبات کو آئینی و اصولی قرار دے چکے ہیں۔علامہ ناصر عباس کو پوری قوم کی تائید حاصل ہے اس کے باوجود حکومت دانستہ طور پر غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے جو حکومتی ذمہ داریوں اور اخلاقی قدروں کے منافی ہے۔جن حکمرانوں کے پاس پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی نمائندہ جماعت کے سربراہ کی بات سننے کا وقت نہیں ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بچتا۔ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکے ہیں۔ ہم آج سے اپنے احتجاج کی تحریک کو ملک کی اہم شاہراوں کی طرف منتقل کر رہے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کے مطالبات کی منظوری تک ہمارا احتجاج میں کمی واقعہ نہیں ہو گی۔مظاہرے سے خطاب میں علامہ احمد اقبال کا کہنا تھا مطالبات کی عدم منظوری پر 22جولائی کو پر امن ملک گیر احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے اور ملکی اہم شاہراہوں کو بند کردیا جائے گا ۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال تحریک سے اظہار یکجہتی،شیعہ ٹارگٹ کلنگ،حکمرانوں کی  مجرمانہ بے حسی اور سیکیورٹی اداروں کی مسلسل خاموشی کے خلاف شعبہ خواتین نے شانہ بشانہ ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے مل بھر میں بھرپور احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا ہے،لاہور میں خواتین کی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاہور کی سیکرٹری جنرل محترمہ خانم لبنی زیدی  نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم انشااللہ پاکستان کو قائد اعظم و علامہ اقبال کا پاکستان بنا کر دم لینگے،ہم اس وطن کو مسلکی بنیاد پر تقسیم نہیں ہونے دینگے،ہمارے مطالبات تسلیم نا کیئے گئے تو احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا جو حکمرانوں کے اقتدار کو بہا کر لے جائے گا احتجاجی ریلی میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی جو اپنے مطالبات کے حق میں پر جوش نعرے لگارہی تھیں،ریلی میں بچے بھی بڑی تعداد میں شریک تھے ہم سب کچھ برداشت کر سکتے ہیں عزاداری پر قدغن اور پابندیاں برداشت نہیں کریں گے،یہ قتل و غارت اور گرفتاریاں ہمارے راستے کی دیوار نہیں بن سکتے ۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کے وارث ہیں ہم اسے تکفیریوں کا پاکستان نہیں بننے دینگے۔

مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے رہنما خانم معصومہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس کی احتجاجی تحریک کی کامیابی تک ہم میدان میں ہی رہینگی اور جہاں بھی پکارا گیا ہمیں حاضر پائیں گے۔

تحریک ا حیاء پاکستان کی سربراہ محترمہ ردا زہرا نے کہا کہ پاکستان تمام مکاتیب فکر کی مشترک میراث ہے اسے کسی بھی ایک مکتب کی جھولی میں ڈالنا اس دھرتی کے ساتھ غداری کے مترادف ہے ،حکمرانوں اور سیکیورٹی کے ذمہ دار اداروں کو اس بات کا جائزہ لینا ہوگا کہ کون لوگ اس ملک اور اس کے اداروں کے دوست و دشمن ہیں جن لوگوں نے ملک کی اینٹ سے اینٹ بجائی ان کو سرکاری پروٹوکول میں رکھنا کہاں کا انصاف و وطن دوستی ہے،یاد رہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں شعبہ خواتین نے آج احتجاجی ریلیاں نکالیں اور ملک بھر میں ان کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے جلسے و جلوس برپا کیے22جولائی علامہ راجہ ناصر عباس کے مطالبات کی حمایت میں ملک بھر کی اہم شراہوں پر دھرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے زیراہتمام ملک بھر میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کیخلاف سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر کے بھوک ہڑتال تحریک کی حمایت اور حکمران و ریارستی اداروں کی بے حسی کیخلاف احتجاجی مظاہرے وریلیاں، چاروں صوبوں آزاد کشمیر سمیت گلگت بلتستان کے تمام مختلف اضلاع میں مظاہرے ہوئے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، کراچی،لاہور، پشاور،کوئٹہ ،ملتان،سرگودہا،فیصل آباد،رحیم یار خان،بھکر،ڈیر اسماعیل خان ،پاراچنار،انرون سندھ ،جیکب آباد شکار پور،ماتلی،حیدر آباد،قنبر شہزاد، سمیت مختلف شہروں میں منعقدہ مظاہروں میںہزاروں کی تعداد میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔ مجلس وحدت مسلمین لاہور شعبہ خواتین کے زیر اہتمام پریس کلب سے اسمبلی ہال تک احتجاجی ریلی کا انعقاد، ریلی کی قیادت،علامہ حسن ہمدانی،علامہ شاہد نقوی ، علامہ مہدی کاظمی اور سیکرٹری جنرل شعبہ خواتین خانم لبنیٰ زیدی نے کی۔

تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال تحریک سے اظہار یکجہتی،شیعہ ٹارگٹ کلنگ،حکمرانوں کی  مجرمانہ بے حسی اور سیکیورٹی اداروں کی مسلسل خاموشی کے خلاف شعبہ خواتین نے شانہ بشانہ ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے مل بھر میں بھرپور احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا ہے،لاہور میں خواتین کی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن ہمدانی نے کہا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں شیعہ پروفیشنلز کا بے دریغ قتل اور حکمرانوں کی خاموشی اس بات کی گواہی ہے کہ قاتلوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کر لیا گیا ہے۔کالعدم گروہوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے جو دندناتے پھرتے ہیں اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کہاں ہے کیا یہ صرف بیگناہوں پر لاگو ہوتا ہے،انہوں ے کہا کہ ہم ظلم کے ہر راستے کو روکیں گے چاہے وہ حکمرانوں کی طرف سے ہو یا کسی اورکی طرف سے ۔

 

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی طرف سےاسلام آباد پریس کلب تا ڈی چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ریلی میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور بچے شریک تھے۔ریلی کے شرکا نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر شیعہ ٹارگٹ کلنگز،تکفیریت اور ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔ڈی چوک پرریلی سے خانم زارا حیدر،خانم رخسانہ گوہر،خانم گل زہرا اورخانم  قندیل کاظمی کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی خطاب کرتے ہوئے حکومت پر کڑی تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت اور بدامنی کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہے جس کی نا اہلی کے باعث ملک کا ہر فرد خوف اور عدم تحفظ کا شکار ہے۔کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہمارے بے گناہ لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ہمارے باصلاحیت ،پڑھے لکھے اور ہنرمند افراد کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے۔کالعدم مذہبی جماعتوں کو حکومت کی مکمل آشیر باد حاصل ہے جس کے باعث وہ ملک میں دندناتی پھر رہی ہیں۔عدلیہ سمیت ملک کے دیگرمقتدر اداروں کی طرف سے ان واقعات پرمسلسل خاموشی ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا جب ریاست بے گناہوں کو پابند سلاسل کرنے لگے اور جرائم پیشہ افراد کو رعایت دینے لگے تو پھر ملک میں عدل و انصاف کی بجائے اختیارات کی حاکمیت سمجھی جاتی ہے۔اس وقت وطن عزیز کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔اس غیر منصفانہ طرز عمل کے خلاف علامہ ناصر عباس نے اپنی آواز بلند کی ہے۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے ۔اس معاملے میں حکومت کی عدم توجہی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ملک و ملت کے لیے علامہ ناصر عباس کی مخلصانہ جدوجہد لائق تحسین ہے۔انہوں نے پاکستان میں ملت تشیع پر ہونے والے مظالم سے نہ صرف اقوام عالم کو آگاہ بلکہ ایک طویل اور پُرامن احتجاج کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے شیعہ پرتشدد سیاست کے خلاف ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے آئینی و قانونی راہ کو ہی بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں ملک کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما اپنے اعلی سطح وفود کے ہمراہ احتجاجی کیمپ کا دورہ کر کے علامہ ناصرعباس کے مطالبات کو آئینی و اصولی قرار دے چکے ہیں۔علامہ ناصر عباس کو پوری قوم کی تائید حاصل ہے اس کے باوجود حکومت دانستہ طور پر غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے جو حکومتی ذمہ داریوں اور اخلاقی قدروں کے منافی ہے۔جن حکمرانوں کے پاس پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی نمائندہ جماعت کے سربراہ کی بات سننے کا وقت نہیں ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بچتا۔ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکے ہیں۔ ہم آج سے اپنے احتجاج کی تحریک کو ملک کی اہم شاہراوں کی طرف منتقل کر رہے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کے مطالبات کی منظوری تک ہمارا احتجاج میں کمی نہیں ہو گی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree