وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام شیعہ ٹارگٹ کلنگ، بے بنیاد مقدمات، عزاداری پر عائد پابندیاں، پُرامن شہریوں کی گرفتاری کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح جنوبی پنجاب میں احتجاجی دھرنے دیے گئے۔ ملتان میں سہو چوک کے مقام پر خانیوال روڈ پر دھرنا دیا گیا، دھرنے میں خواتین، بچوں، نواجوانوں نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔ احتجاجی دھرنا شام پانچ بجے شروع ہوا جو کہ رات گئے اختتام پذیر ہوا، دھرنے کے شرکاء نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹریفک بلاک کیا، دھرنے سے مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، علامہ سید سلطان احمد نقوی، علامہ ہادی حسین ہادی، مولانا مظہر عباس صادقی، مولانا اعجاز حسین خان، یافث نوید ہاشمی، محمد عباس صدیقی اور دیگر نے خطاب کیا۔ رہنمائوں نے دھرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری گزشتہ 70دنوں سے نیشنل پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال پر ہیں لیکن بے حس حکومت کو کوئی پرواہ نہیں ہے۔ رہنمائوں نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے ہم سراپا احتجاج رہیں گے۔ پنجاب میں ہمارے عزاداروں اور بانیان مجالس کے خلاف بے بنیاد مقدمات بنائے گئے، پُرامن شہریوں کو شیڈول فورتھ میں ڈالا جا رہا ہے، عزاداری پر پابندیاں عائد کی جارہی ہے، ملک بھر میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ جاری ہے، گلگت بلتستان میں زمینوں پر ناجائز قبضے کیے جارہے ہیں، اُنہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے پُرامن شہری ہیں ہمیں حکومت احتجاج اور دھرنوں پر مجبور کرچکی ہے ہم حکومت کومتنبہ کرتے ہیں کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو 7 اگست کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس کا گھیرائو کریں گے۔ دھرنے کے شرکاء نے حکومت مخالف نعرے بازی اور اپنے شہداء کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر نماز باجماعت کا اہتمام کیا گیا، دھرنے کے شرکاء نے ایمبولینسزکو خصوصی طور پر راستہ دیا گیا۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی کال پر ملک بھر کی طرح بلتستان میں بھی اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ اس سلسلے میں رندو ڈمبوداس میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور گلگت اسکردو روڈ پر دھرنا دیا اور دھرنے سے مقامی علماء نے خطاب کیا۔ گلگت اسکردو روڈ پر بشو کے مقام پر بھی جوانوں نے روڈ پر دھرنا دیا اور اپنے مطالبات کے حق میں آواز بلند کی۔ اسی سلسلے میں گمبہ اسکردو میں مین بازار میں جوان اور عوام سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجی دھرنا دیا۔ اسکردو یادگار چوک پر مرکزی دھرنا یادگار شہداء اسکردو پر دیا گیا جس میں علماء اور عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مرکزی دھرنے سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ محمد امین شہیدی نے بھی ٹیلی فونک خطاب کیا۔ اسکردو مرکزی دھرنے میں عوام کی کثیر تعداد شریک تھی۔ اسکردو شہر کو کالج روڈ اور حسین چوک کے مقام پر مظاہرین نے بلاک کیا۔ اس کے علاوہ گول کے مقام پر گانچھے اور سیاچن کے روڈ کو بلاک کر دیا گیا اور جوانوں نے اپنے مطالبات کے حق میں آواز بلند کی۔ دوسری طرف کھرمنگ میں بھی مختلف مقامات پر احتجاجی پروگرامات کا سلسلہ جاری رہا۔ کھرمنگ میں شیخ اکبر رجائی اور دیگر علمائے کرام کی قیادت میں کرگل لداخ روڈ پر دھرنا دیا گیا اور اپنے مطالبات کے حق میں آواز بلند ہوئی۔ بلتستان کے دیگر مقامات کی طرح شگر میں علماء اور جوانوں نے کے ٹو جانے والی شاہراہ پر دھرنا دیا۔

یادگار شہداء اسکردو پر جاری مرکزی دھرنے سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ محمد امین شہیدی نے ٹیلی فونک خطاب کیا۔ انکے علاوہ ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی، شیخ احمد علی نوری، شیخ حسن جوہری، شیخ مبارک علی عارفی، شیخ ذوالفقار، شیخ محمد علی، شیخ غلام حسن عابدی، شفقت غازی اور حاجی ابراہیم نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ مرکزی حکومت کی سرد مہری کا یہ بدترین ثبوت ہے کہ ستر روز سے احتجاجی سلسلہ جاری ہے لیکن حکومت شہریوں کے جائز مطالبات کو تسلیم کرنے کے تیار نہیں ہے۔ آج علامہ راجہ باصر عباس جعفری کی کال پر پاکستان کے عوام سٹرکوں پر ہیں اور سکیورٹی اداروں سے سوال کر رہے ہیں کہ ساٹھ ہزار شہدا کے قاتلوں کو کب سزا دینی ہے اور انہیں کس جرم میں شہید کیا گیا۔ ہم پر پاکستان کی زمین کیوں تنگ کر رہی ہے اور ہم سے جینے کا حق کیوں چھینا جا رہا ہے، شہریوں کو جینے کا حق دینا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ ٹارگٹ کلنگ کا جن بے قابو ہے اسے قابو کرنے کے لیے حکومت سنجیدہ نہیں۔ دہشتگردی کا ناسور ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے لیکن حکومت کو احساس نہیں۔ مقررین نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ وفاقی حکومت کی طرح صوبائی حکومت اپنی بساط کے مطابق یہاں پر مظالم ڈھانے میں مصروف ہے۔ زمینوں پر قبضہ، غیرقانونی بھرتیاں، ٹیکس کا نفاذ، سبسڈی کے خاتمے کی کوشش اور گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر میں غفلت انکی بلتستان دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے، جسے معاف نہیں کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ٹارگٹ کلنگ اور نیشنل پلان کی آڑ میں دہشتگردی کے سب سے زیادہ متاثرہ مکتب فکر ملت جعفریہ کیخلاف حکومتی انتقامی کارروائیوں کیخلاف 13 مئی سے جاری بھوک ہڑتال تحریک پر حکومتی بے حسی کیخلاف ملک بھر کے 70 سے زائد اہم شاہراہوں پر علامتی دھرنے دیئے گئے، جو رات گئے تک جاری رہے، دھرنے میں مرد، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ لاہور  میں مال روڈ پر اسمبلی ہال کے سامنے دھرنا دیا گیا۔ لاہور میں ہونیوالے دھرنے کی قیادت مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کی۔ دھرنے میں علامہ حسن ہمدانی، علامہ سید حیدر علی الموسوی، علامہ ابوذر مہدوی، علامہ سید بشیر حسین رضوی، علامہ سید مبارک علی الموسوی، علامہ سید وقار الحسنین نقوی بھی شریک ہوئے۔

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید احمد اقبال رضوی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے کہا کہ پورے پاکستان میں ایک بار پھر سینکڑوں مقامات پر پُرامن دھرنوں سے حکمرانوں کو یہ بات باور کر لینی چاہیئے کہ ہم پُرامن ہیں، ہم اس ملک کے اصل وارث ہیں، ہم نے ایک پتا بھی نہیں توڑا، ہم اقبال و قائد کے پاکستان کو تلاش کرنے نکلے ہیں، اہل سنت و معتدل قوتیں ہماری اس تحریک میں شامل ہیں اور ساتھ ساتھ ہیں، جن تکفیریوں نے نیشنل ایکشن پلان کو ہائی جیک کر کے پاکستان کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے ان سے پاکستان کو واپس لانا ہے، حکمران اور سیکیورٹی ادارے شیعیان حیدر کرار کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں ورنہ یہ احتجاجی تحریک اسی جذبے کیساتھ آگے بڑھتی رہیگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم نہیں ہونے دینگے اور اپنے اس احتجاجی تحریک کے اگلے مرحلے میں 7 اگست کو اسلام آباد میں قومی اجتماع ہو گا۔

دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید حیدر الموسوی نے کہا پوری پاکستانی قوم کی پکار ہیں کہ ہمیں پرامن اور مستحکم پاکستان چاہیئے، بدقسمتی سے ہمارے نااہل حکمرانوں اور ریاستی اداروں کی مصلحت پسندی نے ہم پر دہشتگردوں کو مسلط کر رکھا ہے، ہمارے دشمن اپنے مشن میں کامیاب ہوتے نظر آ رہے، پاکستان میں مٹھی بھر ایک مخصوص سوچ کا حامل تکفیری گروہ پُرامن اور نہتے عوام پر مسلط ہے، یہ دہشتگرد گروہ استکباری طاقتوں کا ایجنٹ ہے، ہم آج میدان میں اس لئے ہیں کہ آئندہ کسی پاکستانی کی کوئی لاش نہ گرے۔ علامہ حیدر الموسوی نے کہا کہ حکمران سن لیں ہم ہار ماننے والوں میں سے نہیں، نہ ہی تمھارے لولی پاپ پر احتجاج ختم کریں گے، ہم اپنے مطالبات پر عملدرآمد تک سڑکوں پر بیٹھیں گے، چاہے اس میں ہمیں ایک سال ہی کیوں نہ لگے، ہمارے قائدین کے اعلان کے ہم منتظر ہیں، اگر ہمارے خلاف سازشیں جاری رہی تو ہم عاشورا اسلام آباد میں منائیں گے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں نے لاہور پریس کلب پر جاری احتجاجی کیمپ میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا پریس کانفرنس میں علامہ سید حیدر علی الموسوی،علامہ ابوذر مہدوی،علامہ حسن ہمدانی،علامہ محسن حسین آبادی،شیعہ شہریان پاکستان کے رہنما علامہ وقارالحسنین نقوی شریک تھے پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے بزرگ عالم دین اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ حیدر علی الموسوی نے کہا کہ ہم ملک میں جاری شیعہ نسل کشی اور معصوم پاکستانیوں کے قتل عام کے خلاف گذشتہ دوماہ دس دن سے سڑکوں پر موجود ہیں13 مئی سے اسلام آباد میں پریس کلب کے سامنے سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری بھوک ہڑتال پر ہے، جسے انہوں نے مطالبات کی منظوری اور عمل درآمد تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہوا ہے، آج جب ستر دن ہوئے ہیں لیکن بے حس حکمرانوں کی کان پر جوں تک نہیں رینگی،ہمارے اس پر امن احتجاجی تحریک اور مطالبات کی تمام اہم سیاسی رہنما، دینی قائدین بشمول اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ صاحب، کرسچئین کمیونٹی، ہندو اور سکھ برادری، پارلیمنٹیر، تشیع سے تعلق رکھنے والی تمام اہم قیادتیں، ذاکرین، ماتمی انجمنیں، طلبا، الغرض مکمل حمایت کا اعلان کر چکے ہیں ہمارے پیش کردہ دس نکاتی مطالبات کو جائز تسلیم کرتے ہوئے ان پر عملی اقدامات کا مطالبہ بھی کرچکے ہیں۔ اب یہ بات واضح ہوچکی کہ ان مطالبات میں سے کوئی ایک مطالبہ بھی غیر جمہوری، غیر آئینی اور غیر قانونی نہیں، یہ وہی مطالبات ہیں جن کی آڑ میں پارلیمنٹ نے نیشنل ایکشن پلان منظور کیا ہے۔ اس ملک اور یہاں بسنے والے شہریان کا حق ہے، مگر یہ کیا کہ ان جائز مطالبات کو منظور کروانے کیلئے اتنے دن کی بھوک ہڑتال بھی ناکافی ثابت ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں اور مقتدر حلقوں کی مسلسل بے حسی اور جابندارانہ رویوں کو دیکھتے ہوئے ،ہم اس بات پر مجبور ہوگئے ہیں کہ ہم اپنے اس احتجاجی تحریک میں پرامن طور پر شدت لائیں ،مرحلہ وار ہم اپنی اس آئینی و قانونی جنگ کو جمہوری انداز میں لڑیں گے اور انصاف کے حصول تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے،پنجاب کے متعصب حکمرانوں نے ہمارے خلاف انتقامی کاروائیوں کو مزید تیز کر دیا ہے،پنجاب حکومت میں شامل اہم وزراء دہشتگردوں کی مکمل سرپرستی میں ملوث ہیں،اور یہی مائنڈ سیٹ ملت تشیع کیخلاف انتقامی کاروائیوں میں مصروف ہیں،جنوبی پنجاب میں کالعدم دہشتگرد تکفیری گروہ کو مکمل آزادی اور حکومتی سرپرستی حاصل ہیں،ہمارے ملک بھر میں اسی دہشتگردوں کا نشانہ بننے والے چوبیس ہزار سے زائد شہداء کے لواحقین انصاف کے منتظر ہیں،آئے روز ملک کے کسی نہ کسی کونے میں ہمارے پروفیشنلز کو موت کے گھاٹ اتر دیا جاتا ہے،لیکن آج تک ہمارے کسی شہداء کے قاتل کو سزا تو درکنار گرفتار نہیں کیا،ہمیں بخوبی اندازہ ہے کہ یہ ایک گریٹ گیم کا حصہ ہے،وطن عزیز کو مسلکی بنیاد پر تقسیم کرنے کی درپردہ سازشیں جاری ہیں،ہم قائد و اقبال کے گم شدہ پاکستان کی تلاش میں ہیں،مٹھی بھر تکفیری گروہ کی سرپرستی کرنے والے حکمرانوں اور ریاستی اداروں نے قائد اور اقبال کے پرامن پاکستان کیساتھ ساتھ غداری کی،آج گلی کوچوں اور چوراہوں پر بے گناہ محب وطن پاکستانیوں کے بہنے والے خون کے ذمہ دارا انہی دہشتگردوں کی سرپرستی کرنے والے حکمران اور ادارے ہیں،جیاد افغانستان کے نام پر پاکستان میں دہشتگردی کو ایمپورٹ کرنے کے ذمہ دار کون ہے؟؟

علامہ حیدر الموسوی نے مزید کہا کہ حکومتی ایوانوں اور ملک کے تمام اداروں سے متعصب اور تکفیری سوچ رکھنے والوں کے خاتمے کے بغیر ملک میں امن کا خواب دیکھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں،نیشنل ایکشن پلان کے نام پر عوام کو بیووقوف نہ بنایا جائے نیشنل ایکشن پالان وفاق اور پنجاب حکومت سیاسی مخالفین کیخلاف استعمال کر رہی ہے،ہم اسی حکومتی ناانصافیوں اور ظلم بربریت کیخلاف کل بروز جمعہ مل گیر احتجاجی مظاہرے اور ملک بھر کے اہم شاہراہوں پر علامتی دھرنے دینگے،حکمران کل ملک گیر پہیہ جام دھرنوں میں رکاوٹ بنے تویہ ان کے اقتدار کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گی،پنجاب میں مندرجہ ذیل مقامات پر دھرنے ہونگے ،راولپنڈی فیض باد ،لاہور مال روڈپنجاب اسمبلی،گجرانوالہ جی ٹی روڈ چناب پل ،فیصل آ باد سرگودھا روڈ موٹروے ،سرگودھا سیال موڑ موٹر وے ،قصور ملتان روڈ واں ردا رام پل،سیالکوٹ سبلائم چوک ،جھنگ ایوب چوک،جھنگ قائم بھروانہ ،ملتان خانیوال روڈسہو چوک نزد ویلج ہوٹل،بہاولپورفرید گیٹ،رحیم یارخان چوک بہادر،وہاڑی چیچہ وطنی روڈ،مظفرگڑھ منڈا چوک،علی پور، کالج چوک،لیہ کاظمی چوک،اور یرہ غازیخان۔ کوٹ چھٹہ پر احتجاجی مظاہرے و علامتی دھرنے ہونگے جو رات آٹھ بجے تک جاری رہیں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ترجمان علامہ مختار امامی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 22جولائی ملت تشیع اپنے حقوق کی شناخت کے لیے سڑکوں پر ہو گی۔کل بروز جمعہ 22 جولائی علامہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال کو 70 روز پورے ہو جائیں گے۔ اب فیصلہ کیمپ میں بیٹھنے کی بجائے شاہرواں پر ہو گا۔ملک بھر میں 70سے زائد شہروں میں احتجاجی دھرنے دیے جائیں گے۔جب تک شیعہ نسل کشی میں ملوث افراد کے خلاف ریاستی و عسکری اداروں کی طرف سے ملک گیر آپریشن کا آغاز نہیں کیا جاتا تک تک مختلف اندازمیں ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ماہ رمضان میں کالعدم جماعتوں کی طر ف سے کراچی اور دیگر شہروں میں چندہ اکھٹا کیا جاتا رہا جو قومی سلامتی کے اداروں اور حکومتی رٹ کو سرعام چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ ان کالعدم جماعتوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے جو نام بدل کر اپنی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔سانحہ شکار پور میں ملوث افراد کی رہائی ملت تشیع کے لیے تشویش اور سخت حیرانگی کا باعث ہے۔ ملک میں ہونے والے مختلف سانحات بالخصوص سانحہ چلاس،سانحہ شکار پور،سانحہ بابو سر،سانحہ حیات آباد،سانحہ عاشور اور سانحہ راولپنڈی کے مقدمات کو ملٹری کورٹس میں بھیجا جائے۔پاکستان میں موجود تمام مسالک اور مذاہب کو انتہا پسند تکفیری گروہ سے تحفظ فراہم کیاجائے۔پنجاب حکومت سمیت تمام صوبائی حکومتیں اور وفاق اپنی شیعہ دشمنی ترک کرے اور بے گناہ عزاداروں کے خلاف انتقامی بنیادوں پر درج مقدمات فوراختم کیے جائیں۔جن شیعہ عمائدین کے نام شیڈول فور میں ڈالے گئے ہیں ان کے نام وہاں سے نکالیں جائیں۔پارہ چنار کرم ایجنسی میں ایف سی اہلکاروں نے بے گناہ مظاہرین کو گولیاں برسا کر شہید کر دیا اس واقعہ کی تحقیقات کے لیے فوری طور پر کمیشن تشکیل دیا جائے۔پارہ چنار میں لوگوں کی املاک پر زبردستی قبضوں کا سلسلہ بند کیا جائے اور انتخابی فوائدکے حصول کے لیے وہاں کی ڈیموگرافی کو تبدیل نہ کیا جائے۔پاکستان کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کر کے کمزور کیا جا رہا ہے ۔مسلکی تعصب کی روک تھام کے لیے اہم اقدامات کیے جائیں۔پاکستان کے حکمران مخصوص تکفیری گروہ سے دوستی کا حق ادا کررہے ہیں۔شیعہ سنی پاکستان کے دفاع کی فرنٹ لائن ہیں جنہیں دانستہ طور پر دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پاکستان میں بسنے والوں کو پاکستانیت پر یکجا کرنے کی بجائے لسانیت، فرقہ واریت، صوبائیت اور دیگر تعصبات میں الجھا کر گروہوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے تاکہ قومی طور پر ہمیں کمزور کر کے ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیلا جا سکے۔

انہوں نے کہا ریاست میں بسنے والوں کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔موجودہ حکومت کو اس میں مکمل ناکامی کا سامنا ہے۔ملت تشیع کو تحفظ دینے کی بجائے ریاستی اداروں کے ذریعے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملک میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ، ریاستی جبراور ملک و قوم کے مفادات کے منافی حکومتی پالیسیوں کے خلاف13مئی کو بھوک ہڑتال کا آغاز کیاجس کوآج 69 روز گزر چکے ہیں۔ میڈیکل بورڈنے ان کی صحت کے حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کر رکھا ہے ۔قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان،پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سمیت ملک کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے مرکزی رہنماؤں نے بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کر کے علامہ ناصر عباس سے اظہار یکجہتی کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے مطالبات کو قانونی آئینی قرار دیا ہے۔لیکن موجودہ حکمران ہمارے جائز مطالبات تسلیم کرنے کے لیے بھی تیار نہیں۔جمہوریت کے نام پر اقتدار میں آنے والوں کو یہ فرعونیت و شدادیت زیب نہیں دیتی۔انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کے مطالبات کی منظوری پُرامن اور مستحکم پاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہے بصورت دیگر یہ ملک ظالموں،غاصبوں،لیٹروں،سرمایہ کاروں اور دہشت گردوں کی جاگیر بن کر رہ جائے گا جہاں قانون و انصاف کی بجائے ظلم و بربریت اور اختیارات کی حاکمیت ہو گی۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی کال پر ملک بھر کی طرح بلتستان کے اہم مقامات پر عوام دھرنا دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق بلتستان کے مختلف مقامات پر اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے اہم شاہراہوں پر علامتی دھرنا دیں گے۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں گلگت اسکردو روڈ، کے ٹو روڈ، کرگل لداخ روڈ، گانچھے روڈ، سیاچن جانے والی شاہراہ سمیت یادگار شہداء اسکردو کے مقام پر مین شاہراہ بند رہے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ روندو، یادگار شہداء اسکردو، گول، کھرمنگ، خپلو اور شگر کے مختلف مقامات پر شام پانچ بجے سے سات بجے تک علامتی دھرنا دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین بلتستان کی جانب سے 13 مئی سے احتجاجی دھرنا یادگار شہداء اسکردو پر جاری ہے اور 22 جولائی کو عوام کی خصوصی شرکت ہوگی۔ مجلس وحدت مسلمین بلتستان کی جانب سے سوشل میڈیا پر خطے میں موجود سیاحوں، مہمانوں اور ٹرانسپورٹروں سے احتجاج کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر نہ کرنے کی گزارش کی جا رہی ہے، تاکہ سیاح کم سے کم مشکلات سے دوچار ہوں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree