وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سربراہ آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ گزشتہ روز مسلک صوفیہ نوربخشیہ کے روحانی پیشوا بوا ابراہیم فقیر اور احباب کے ہمراہ المناک حادثے میں وفات پر پورے مسلک کو تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ حادثے کا شمار بلتستان کی تاریخ کے المناک حادثوں میں ہوتا ہے جس میں قیمتی جانیں چلی گئیں، جس پر جتنا دکھ اور افسوس کیا جائے کم ہے۔ آغا علی رضوی نےمسلک صوفیہ نوربخشیہ کے بزر گ رہنمائوں سے ملاقات میں  کہا کہ مسلک صوفیہ یقینا انکے عظیم روحانی پیشوا کی المناک وفات پر حالت سوگ میں ہے دکھ کی اس گھڑی میں لواحقین اور انکے معتقدین اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں اس دکھ میں تمام مسالک برابر کے شریک ہیں۔ انکے تمام عقیدت مندوں کو صبر کی تلقین کرتے ہیں ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ انکی وفات سے ایک ایسا خلا پید ا ہوگیا ہے جسے پر کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کے درجات کی بلندی کے لیے بھی دعا مانگی۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف دو ماہ سے جاری دھرنے کے سپیکر اور معروف نوجوان عالم دین شیخ محمد حسن جوہری کے گھر پر آدھی رات کو چھاپہ اور چادر و چاردیواری کے تحفظ کو پامال کرنے اور انکو ہراساں کرنے کی کوشش پر سکردو پولیس اور انتظامیہ کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور یہ فعل نا قابل برداشت عمل ہے۔ انتظامی سربراہ اور پولیس کے سربراہ اس غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل کی وضاحت کرے کہ یہ عمل انکے ایماء پر ہوئی ہے یا کسی اور اقدام کا شاخسانہ ہے۔ پولیس وردی میں بھاری نفری کا ایک عالم دین کے گھر پر آکر ذہنی اذیت دینے کی کوشش کو پورے بلتستان کے علماء کی توہین سے تعبیر کرتے ہیں، جو کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ملک بھر کی طرح بلتستان میں دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو تنگ کرنا نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ خطے کی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے آفس سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف آواز بلند کرنے ،ٹارگٹ کلنگ کے خلاف بولنے اور حقوق کی باتیں کرنے کے سبب بلتستان کے بہت سارے علمائے کرام کو دھمکیوں کا سلسلہ شروع ہو ا ہوا ہے۔ اگر کسی بھی شخصیت کے ساتھ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو تمام تر ذمہ داری انتظامیہ اور لوکل پولیس پر عائد ہوگی۔ اگر لوکل انتظامیہ صوبائی حکومت کے سامنے بے بس ہے اور پولیس صوبائی حکومت کے جیالے ہیں تو واضح کریں ہم خود اپنے علماء کیلئے سیکیورٹی اقدامات کریں گے۔ ریاستی اداروں کی سیاسی حکومتوں کے سامنے بے بسی شرمناک عمل ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر مذکورہ واقعے کی تفصیلات سے واضح نہیں کیا جاتا اور شیخ حسن جوہری کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر نوٹس نہیں لیا جا تا تو احتجاج کا رخ انتظامیہ کے خلاف مڑ سکتا ہے۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام شہدائے پاکستان،شہدائے سانحہ 88 ، شہدائے سانحہ چلاس،شہدائے سانحہ کوہستان،شہدائے سانحہ بابوسراور ملت کے دیگر شہدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور بانی انقلاب اسلامی کی برسی کی مناسبت سے ایک عظیم الشان شہداکانفرنس و برسی امام خمینی کا انعقاد یادگار شہداء اسکردو پر ہو ا۔ شہدا ء کانفرنس میں علماء،زعماء،جوانان،اور عمائدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شہداء کانفرنس سے بشو کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ حبیب امینی،کواردو کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ بشیر دولتی،گول کے عالم دین شیخ شرافت،شگر کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ کاظم ذاکری، کھرمنگ کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ اکبر رجائی ،گلتری کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ فدا حسین عابدی جبکہ روندو کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ باقری نے خطاب کیا۔ انکے علاوہ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء شیخ احمد علی نوری ،مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی،بلتستان کے بزرگ عالم دین شیخ حسن جوہری نے خطاب کیا۔ شہداء کانفرنس سے نامور دانشور پروفیسر حشمت علی کمال الہامی نے شہداء کے حضور اپنا کلام پیش کیا جبکہ منقبت خوانوں نے گلہائے عقیدت پیش کیے۔

شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آج سانحہ 88کو پیش آئے اٹھائیس سال گزر چکے ہیں لیکن اس طویل عرصے میں سانحہ 88کی تحقیقاتی رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لایا گیا اور نہ ہی مجرموں کا تعین کیا گیا۔ باقاعدہ منظم لشکر کشی کے بعد خطے کو تاراج کیا گیا اس سانحے کے بعد پی درپے شاہراہ قراقرم پر قتل و غارت کا بازار گرم رہا لیکن افسوس کا مقام ہے کہ اب تک ان سانحہ میں ملوث دہشتگردوں کو سزا دینے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا۔آج شہدائے سانحہ 88 ، شہدائے سانحہ چلاس،شہدائے سانحہ کوہستان،شہدائے سانحہ بابوسراور ملت کے دیگر شہداء ریاستی اداروں سے سوال کر رہے ہیں کہ انہیں کس جرم میں قتل کیا گیا اور انکے قاتلوں کو کیوں سزا نہیں دی گی۔ آج بھی ملک بھر میں دہشتگردی کرنے والے قاتلوں اور دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو سزا دینا ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ گلگت بلتستان کے شہداء جنگ آزادی نے اپنی قیمتی جانیں اس لیے دی تھی کہ خطہ پاکستان کا حصہ بنے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ شہداء جنگ آزادی کی جانوں کے نذرانے کو بھی تاحال قبول نہیں کیا گیا اور اس راہ میں رکاوٹ ڈالنی والی وفاقی جماعتوں کے پاس دلیل ہے کہ ہم پاکستانی نہیں ہیں۔

مقررین نے کہا کہ 88سانحہ کے بعد خطے میں پی درپے افسوسناک واقعات پیش آتے رہے لیکن ان سانحات کے مجرموں کو تاحال سزا نہیں دی گئی۔ ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی پر امن محب وطن شہریوں کے لیے عرصہ حیات تنگ کی جا رہی ہے ۔ پورے علاقے میں قومی ایکشن پلان کی آڑ میں سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے اور دہشتگرد مخالف جماعتوں کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے۔ گلگت بلتستان میں شیڈول فور میں حکمران جماعت کے مخالفوں کا شامل ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ یہ لسٹ بدنیتی پر مبنی ہے اور حکمران جماعت کی سیاسی انتقام کا تسلسل ہے۔ گیارہ سال پہلے کے کیس کو فوجی عدالت میں بھیج کر صوبائی حکومت نے جانبدار کارروائی کا ثبوت فراہم کیا ہے جبکہ سانحہ چلاس،سانحہ کوہستان،سانحہ بابوسر کے دہشتگردوں کو سزا نہ ملنا قومی ایکشن پلان کے ناقص ہونے کی دلیل ہے۔ اپنے خطاب میں مقررین نے کہا کہ ہم مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے دھرنے کی حمایت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ انکے مطالبات کو تسلیم کیا جائے ۔ وفاقی حکومت کی طرح صوبائی حکومت بھی لاقانونیت بند نہ کرے اور مظالم کا سلسلہ جاری رکھا تو صوبائی حکومت کے خلاف تحریک چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ر ملک بھر میں ٹارگٹ کلنگ کی جو لہر دوڑ گئی ہے وہ قومی ایکشن پلان پر سوالیہ نشان ہے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آرمی چیف ملک بھر میں جاری ٹارگٹ کلنگ پر نوٹس لیتے ہوئے ملک گیر آپریشن کیا جائے اور دہشتگردوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔شہدا کانفرنس کے مقررین نے کہا کہ ہم ریاستی اداروں سے کچھ اور مطالبہ نہیں کرتے بلکہ یہی مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں جینے کا حق دیا جائے ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ امام خمینی کو ایران تک محدود رکھنا دشمن کی بلخصوص امریکہ کی سازش ہے ۔ امام خمینی رہبر مسلمین جہاں تھے جس نے دنیا میں ہر مظلوم اور محروم تحریکوں کو طاقت بخشی ۔ امام خمینی کا قیام دراصل اسلام کی بالادستی کے لیے تھا اور آج اگر ایران عالم اسلام کی رہبری کر تے ہوئے امریکہ و اسرائیل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر رہا ہے تو امام خمینی کی انقلابی تحریک کا ثمرہ ہے۔ امام خمینی کے پیروکار چاہے جس ملک میں وہ وفادار ہوگا اور امریکہ و اسرائیل جو کہ اسلام کا دشمن ہے اس کا دشمن ہوگا۔ امریکہ و اسرائیل سے مربوط طاقتیں دراصل اسلام کے چہرے پر داغ کی مانند ہے۔ امام خمینی کے افکار و نظریات پر عمل کر کے پاکستان سے امریکہ کو بچایا جاسکتا ہے اور پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنا سکتے ہیں۔ امام خمینی تمام مظلوموں اور پسے ہوئے طبقوں کے رہنماء تھے اور انہوں نے ظلم کے مقابلے میں ڈٹ جانے کا درس دیا ۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام چودہ روز سے جاری احتجاجی دھرنے شیخ عابدی، مولانا ذیشان، فدا حسین اور آغا علی رضوی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آغا علی رضوی نے کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ہماری مظلومیت کو طاقت میں بدل کر ملت مظلوم کی ترجمانی کی ہے اب اس تحریک کی کامیابی کو دنیا کی کوئی طاقت روک نہیں سکتی،ملت جعفریہ کے قتل عام پر حکمران جماعت اور ریاستی اداروں کی خاموشی اس بات کی دلیل ہے کہ ان کے نظروں میں ہماری جان کی کوئی قدر نہیں،ملت مظلوم بیدار ہے اور علامہ راجہ ناصر کے حکم کے منتظر ہیں کہ وہ کیا لائحہ عمل دیتے ہیں ۔ اگر مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ جو کہ نہایت علیل ہیں انہیں خدا نخوانستہ کچھ ہوگیا تو ہم حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجادیں گے ۔ہم انصاف کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کا عہد کرچکے ہیں اور اپنے شہداء کے پاکیزہ لہو کو رائیگاں نہیں جانے دینگے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ ہماری نظریں اور امیدیں پاکستان کے آرمی کے سربراہ پر ہے اور امید کرتے ہیں کہ آرمی ادارے ملک بھر میں جاری ظلم کے خلاف اس احتجاج اور دہشتگردی کے خلاف اٹھنے والی اس تحریک کو نوٹس لیتے ہوئے محب وطن پاکستانیوں کی زندگیوں کو بچانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شغرتھنگ پاور پروجیکٹ کی منسوخی بلتستان کا معاشی قتل ہے اور نواز حکومت کی علاقہ دشمنی کا ثبوت ہے۔ اگر نواز حکومت کے رہنماء کی اسمبلی میں کوئی حیثیت ہے تو شغر تھنگ پاور پروجیکٹ کو دوبارہ بحال کرے۔

وحدت نیوز(گلگت) حقوق کے حصول کیلئے سکردوکے عوام کا سڑکوں پر آنابھاری مینڈیٹ لینے کی دعویدارجماعت کیلئے نیک شگون نہیں،سکردو کے عوام کے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔سکردو کے عوام کے بنیادی مطالبات کو پس پشت ڈالنا عوام کے ووٹ کی توہین ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عارف حسین قنبری نے کہا کہ حکومتی وزراء صرف اخباری بیانات سے عوامی مسائل حل کرنے کی فکر میں مگن ہیں،سکردو کے عوام جس اذیت اور کرب میں مبتلا ہیں حکومت کو ذرہ برابر احساس نہیں۔نواز لیگ بھی پیپلز پارٹی کی طرح عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے میں سبقت لیجائے گی ان دونوں جماعتوں سے جب تک چھٹکارا حاصل نہیں ہوگا مسائل جوں کے توں رہینگے۔انہوں نے کہا کہ سکردو کے عوام نے نواز لیگ کو بھاری مینڈیٹ دیا ہے اور بدلے میں حکومت عوام کی تذلیل کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی،سکردو روڈ کی خستہ حالی سے جہاں قیمتی انسانی جانوں کو خطرات لاحق ہیں وہاں سکردو کی معیشت تباہ ہوکر رہ گئی ہے،سیاحت کاشعبہ مفلوج اور کاروباری حضرات کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی احتجاج کو پوائنٹ سکورنگ سے تعبیر کرنے کی بجائے حکومت دیرینہ عوامی مطالبات کو حل کرکے ثابت کریں کہ وہ عوام کے حقیقی نمائندے ہیں۔کوئی قوم بیجا طور پر اپنی منتخب حکومت کو بخوشی مسائل سے دوچار کرنا نہیں چاہتی لیکن انصاف کے تقاضے پورے نہ ہوں تو مجبوری کے عالم میں احتجاج کا راستہ اپنایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں سکردو کے عوامی مسائل کی طرف توجہ ہی نہیں دی جبکہ وفاق میں بھی انہی کی جماعت کی حکمرانی تھی اور اب نواز لیگ کی صوبائی حکومت کا امتحان ہے کہ وہ کس طرح اس آزمائش سے نکل پاتے ہیں۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان کہا ہے کہ صوبائی حکومت کشمیرکی وکالت چھوڑ کر گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے کے لیے جدوجہد کرے، مسلم لیگ نون کی صوبائی اور وفاقی حکومت میں گلگت بلتستان کو آئینی حقوق ملنے کا کوئی امکان ہے اور نہ گلگت اسکردو روڈ سمیت دیگر اعلانات پر عمل ہونے کے امکانات نظر آرہے ہیں صوبائی حکومت بھی سابقہ حکومت کی پٹری پر چل پڑ ی ہے اور جس تیزی کے ساتھ اداروں میں غیرقانونی تقرریوں ، انتقامی کاروائیوں ، اقربا پروریوں اور طاقت کا استعمال شروع کیا ہے اس سے واضح ہو تا ہے کہ وہ سابقہ حکومت کو بہت جلد پیچھے چھوڑے گی،گندم کوٹے میں کمی دراصل گندم سبسڈی کے خاتمے کی سازش ہے،صوبائی حکومت نے وفاق کے ساتھ ملکرگندم کے حصول کومشکل بنادیا ہے،آہستہ آہستہ سبسڈی بھی ختم کرناچاہتی ہے،گندم گلگت بلتستان سے خریدنے کی باتیں بھی سبسڈی ختم کرنے کی سازش کا حصہ ہے،عوام کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس خطے کا وزیراعلی اپنے خطے کے ساتھ ہی مخلص نہ ہو وہاں کیا ترقی ہو سکتی ہے، جس جماعت نے الیکشن کے دنوں سب سے زیادہ آئینی حقوق کی بات کی ہے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے اب وہی جماعت اپنی باتوں سے مکر گئی ہے اور گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے کے لیے نہ صرف سنجیدہ نہیں بلکہ انکے گلے میں مسئلہ کشمیر کی ہڈی پھنسی ہو ئی ہے۔ہم کشمیر ایشو کے مخالف نہیں لیکن کشمیر کے نام پر گلگت بلتستان کے حقوق کو پائمال کرنا افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے۔ ہم کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں استصواب رائے کے ذریعے انکے مستقبل کا فیصلہ چاہتے ہیں کوئی یہ نہ سمجھیں کہ ہم مسئلہ کشمیر کے ہی مخالف ہیں بلکہ ہم سمجھتے ہیں کشمیر کی صورتحال گلگت بلتستان سے زیادہ بہتر ہے جبکہ جی بی محرومی کے شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں گلگت بلتستان کو اپنی چراگاہ سمجھتی ہیں اور یہاں کے وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہیں، ان ستر سالوں میں آئینی حقوق کے لیے کچھ بھی نہیں کیا اور نہ ہی آئندہ کچھ کریں گے۔ ریاستی اداروں بلخصوص فوج کو اس حساس خطے کو آئینی حصہ بنانے کے لیے مخلص ہونے اور کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔

Page 15 of 16

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree