مری سے نارووال۔۔۔انسانیت کہاں ہے!؟

08 مئی 2018

وحدت نیوز (آرٹیکل)  انسانیت محدود نہیں ہو سکتی، انسانیت کی کوئی حدود نہیں ہوتیں، یہی وجہ ہے کہ  تمام انسان ایک دوسرے سے ہمدردی کرتے ہیں،  اور جب انسانوں میں انسانی شعور درجہ کمال کو پہنچ جائے تو پھر انسان  دیگر مخلوقات کے ساتھ بھی حسنِ سلوک کرنے کو  اپنا فریضہ سمجھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ دنیا کی مہذب قومیں ،جنگلی حیات اور آبی حیات کے  تحفظ کے لئے بھی  ریلیاں نکالتی ہیں اور  کتابیں چھاپتی ہیں۔ ملکہ کوہسار مری میں سیاحوں کے ساتھ جو بد اخلاقی اور بدتمیزی کے واقعات پیش آئے ، یہ جہاں بھی پیش آتے ہم ان کی اسی طرح مذمت کرتے اور بحیثیت قوم  ہر ممکنہ طریقے سے اس بد اخلاقی ، توہین اور اہانت کے خلاف احتجاج کرتے۔ سوشل میڈیا پر جاری یہ احتجاج اہلیانِ مری کے خلاف نہیں بلکہ ان کے اس منفی رویے  اور گھٹیا اخلاق کے خلاف ہے جس سے انسانیت کی تذلیل ہوئی ہے اور ہمارے دینی و قومی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ہم چاہے ملک کے کسی بھی علاقے سے تعلق رکھتے ہوں یہ ہماری دینی و ملی زمہ داری ہے کہ ہم غلط کو غلط کہیں۔ مہمانوں کے ساتھ ناروا سلوک، بدتمیزی، گالی گلوچ اور بدا اخلاقی کی مذمت کرنا ہم سب کے اجتماعی شعور کی دلیل ہے۔ اگر  سوشل میڈیا پر یہ طوفان بدتمیزی یونہی جاری رہتا ہے اور اہالیان مری گالی گلوچ سے باز نہیں آتے  تو ممکن ہے کہ یہ بائیکاٹ مری سے باہر بھی سرایت کرے اور ردعمل کے طور پر ملک کے دیگر مناطق میں بھی مری کی مصنوعات ، ہوٹلوں اور تجارتی  پوائنٹس کا بائیکاٹ کیا جائے۔

دوسری طرف یہ واقعہ بھی انتہائی افسوس ناک ہے کہ جس میں وفاقی وزیرد اخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے،ایک  کارنر میٹنگ کے اختتام پر احسن اقبال جب باہر آرہے تھے  تو  ایک شخص نے پستول سے ان پر فائرنگ کردی ایک  گولی احسن اقبال کے بازو پر لگی ، حملہ آور کو موقع پر ہی گرفتار کرلیا گیا،میڈیا  کے مطابق حملہ آورنے کہا  ہے کہ احسن اقبال نے ختم نبوت کے حوالے سے جو بیانات دئیے تھے ان کی وجہ سے وہ پہلے سے ہی احسن اقبال پر حملے کے لیے  کسی موقعے کی تلاش میں تھا ،آج جب احسن اقبال عیسائی کمیونٹی کی تقریب میں آئے تو اس نے موقع پا کر حملہ کردیا ۔

اس سے پہلے ایک محفل میں ایک صاحب نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو جوتا دے مارا تھا۔ راقم الحروف کسی طور بھی وزیرداخلہ احسن اقبال یا میاں نواز شریف کا حامی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود انسان ہونے کے ناطے یہ محسوس کرتا ہے کہ  گھر آئے مہمان پر حملہ آور ہونا، گولی مارنا، گالی دینا یا جوتا مارنا کسی طور بھی  قابلِ فخر نہیں ہے۔ مذکورہ بالا واقعات  اس حقیقت  کی غمازی کر رہے ہیں کہ  ہمارے معاشرے میں عدمِ برداشت ، رواداری اور حُسنِ اخلاق جیسی صفات ناپید ہوتی جا رہی ہیں۔ لوگوں میں قانون سے لاپرواہی، باہمی عدمِ برداشت حتی کہ مہمانوں سے بھی  برا سلوک  عام ہوتا جا رہا ہے، یہ سب کچھ ویسے ہی نہیں ہو رہا بلکہ اس کے پیچھے ہمارے انہی سیاستدانوں اور انتظامیہ والوں کا ہی عمل دخل ہے۔ جب تک معاملات حد سے زیادہ بگڑ نہیں جاتے تب تک ہمارے ہاں بگڑے ہوئے مسائل کو قابلِ توجہ سمجھا ہی نہیں جاتا۔

ہمارے سیاستدانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے اخلاق پر نظرِ ثانی کریں چونکہ عوام سیاستدانوں اور خصوصاً حکمرانوں سے بہت کچھ سیکھتے ہیں،جب حکمران اور سیاستدان الزام تراشی اور بہتان تراشی کی زبان استعمال کریں گے تو عوام سے مہمان نوازی کی توقع رکھنا فضول ہے۔ یہ بھی اچھا ہوا کہ بعض لوگ مری کے مسئلے کو سوشل میڈیا میں لے کر آئے ورنہ لاشیں گرے بغیر تو یہاں نوٹس لینے کا رواج ہی نہیں، ملک میں عرصہ دراز سے ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے اور اب جب گولیوں  اور جوتوں نے  سیاستدانوں  کا رخ کیا ہے تو انہیں خیال آیا ہے کہ یہ بھی کوئی مسئلہ ہے۔ بحیثیت قوم ہم سب کو چاہیے کہ متشدد رویوں اور بداخلاق لوگوں کا ہر سطح پر بائیکاٹ کریں۔ متشدد اور اخلاق باختہ لوگوں سے بائیکاٹ ہی مہذب قوموں کی زندگی کی علامت ہے۔


تحریر۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree