شہید ناموس رسالت (ص) سید علی رضا تقوی کے فراق کا پہلا سال

16 ستمبر 2013

وحدت نیوز:اے شہید ناموس رسالت (ص) سید علی رضا تقوی (رہ) آپ آج ہمارے درمیان نہیں ہیں، لیکن یقین کریں آج آپ کی سیرت پر جو کہ کربلا کی سیرت ہے جو کہ امام حسین علیہ السلام کی سیرت ہے پر ہزاروں نوجوان چلنے کے لئے پیدا ہو چکے ہیں، آپ ہمارے دلوں میں ہمیشہ تابندہ و پائندہ رہیں گے، آنے والی نسلیں آپ پر فخر کریں گی کہ جس طرح آج ملت پاکستان آپ پر فخر کرتی ہے۔
شہید ناموس رسالت (ص) سید علی رضا تقوی کے فراق کا پہلا سال
تحریر: ابو مریم

مغربی استعمار روز اول سے اسلام اور اسلام کے پیروکاروں کے خلاف اپنی مکاریوں سے کام لیتا رہا ہے لیکن نتیجے میں ہمیشہ شیطان کے پیروکاروں اور مغربی استعماروں کو شکست کا سامنا رہا ہے، مغربی استعمار امریکہ، برطانیہ سمیت غاصب اسرائیل اور یورپی ممالک نے اکیسویں صدی میں انقلاب اسلامی ایران کے رونما ہونے کے بعد اسلام کے خلاف جو ہتھیار استعمال کئے ہیں وہ دراصل گولہ بارود اور بندوقوں پر مشتمل نہیں ہیں بلکہ ثقافتی اور نفسیاتی ہتھیار ہیں، مغرب اور اس کے آلہ کاروں کی یہ کوشش رہی ہے کہ اسلام ناب محمدی (ص) کے بڑھتے ہوئے اثرات کو کسی بھی طریقے سے روکا جائے خواہ اس کی خاطر کسی بھی حد تک جایا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم دیکھتے ہیں کہ انقلاب اسلامی ایران کی آمد کے بعد ہی مغربی استعمار اور اسلام دشمن قوتوں نے طالبان کے نام پر ایک اسلام پسند گروہ تشکیل دیا جس نے افغانستان میں اسلام کے نام پر اسلام کی اصل شکل کو مسخ کرنے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی اور اس سب کا مقصد صرف یہ تھا کہ اسلام ناب محمدی (ص) کے اثرات کو کسی طرح روکا جائے اور کم کیا جائے اور دنیا میں اسلام کی اصل حقیقت کو منحرف کر دیا جائے لیکن شاید یہ مغربی استعماری درندے اور اسلام اور مسلم امہ کے دشمن یہ بات بھول چکے ہیں کہ اسلام ایک ایسا دین ہے جو اللہ کی خاص برکات سے نازل ہوا ہے اور کسی اوچھے ہتھکنڈوں سے اپنی اصل کو نہیں کھو سکتا۔

خلاصہ یہ ہے کہ مغرب کو گذشتہ کئی دہائیوں سے اسلام فوبیا ہوچکا ہے جس کی وجہ سے مغربی استعماری قوتیں آئے روز اسلام کے خلاف سازشوں کے ساتھ ساتھ اسلام کے مقدسات پر حملے کرنے سے دریغ نہیں کرتی ہیں کیونکہ مغربی استعماری اور شیطانی قوتیں بہت اچھی طرح سے جانتی ہیں کہ جس باطل نظام کے سہارے ان کی حکومتیں اور تخت و تاج موجود ہیں وہ بہت جلد ریزہ ریزہ ہونے والے ہیں اور اسلام کی پوری دنیا پر عالمی حکومت قائم ہونی ہے تاہم مغرب کی شیطانی قوتیں مسلمانوں اور اسلامی مقدسات پر ثقافتی اورنفسیاتی یلغار جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن ان تمام سازشوں اور شیطانی مکر و فریب کے باوجود مغربی استعمار اور اس کے آلہ کار قوتیں اسلام کے خلاف اپنی سازشوں کو مکمل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

مغربی معاشرے جو خود کو بہت مہذب اور ثقافتی تمدن کا اعلیٰ ترین گردانتے ہیں ان کی شکست اور ذلت کی کئی ایک واضح مثالیں موجود ہیں، اسلام کے خلاف ان کی کئی ایک شیطانی سازشوں میں سے ایک بدترین سازش جو گذشتہ چند برس میں دیکھنے میں آئی ہے وہ یہ ہے کہ ان شیطانی قوتوں نے اپنے نمک خواروں کے ذریعے کائنات کی عظیم ترین ہستی اور اللہ تعالیٰ کے آخری نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ذات مقدسہ کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے اور ایسا ہی ایک واقعہ گذشتہ برس پیش آیا تھا جس میں ٹیری جونز نامی ایک شیطان نے کائنات کی عظیم ترین ہستی اور اللہ تعالیٰ کے آخری نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ذات مقدسہ کو نشانہ بنایا اور پیغمبر اکرم (ص) کی شان میں گستاخی کا مرتکب ہوا پھر بعد ازاں نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں گستاخانہ فلم بنائی گئی۔ اس عظیم سانحہ پر بھلا کوئی بھی مسلمان کس طرح خاموش رہ سکتا ہے؟ ایسا ممکن ہی نہیں ہے کہ کوئی شخص مسلمان ہو اور اس اہانت پر خاموش رہے، تاہم دنیا بھر میں مسلمانوں نے اہانت پیغمبر اکرم (ص) کے خلاف زبردست احتجاج شروع کر دیا، شمع رسالت کے پروانے دنیا بھر میں امڈ آئے اور ملعون ٹیری جونز کی پھانسی کا مطالبہ کرنے لگے۔

واضح رہے کہ ختمی مرتبت حضرت محمد (ص) کی ذات مقدسہ تمام ادیان الہیٰ میں مقدس تصور کی جاتی ہے کیونکہ قرآن مجید سے قبل نازل ہونے والی الہیٰ کتابوں میں بھی حضرت محمد (ص) کی آمد کا ذکر موجود تھا یہی وجہ ہے کہ معتدل یہودی ہوں یا عیسائی ہوں وہ آج بھی ختمی مرتبت (ص) کا اسی طرح احترام کرتے ہیں جس طرح حضرت عیسیٰ (ع) کا اور جس طرح کہ حضرت موسیٰ (ع) اور دیگر انبیاء کرام کا، اسی طرح مسلمانوں کے نزدیک بھی تمام انبیاء کرام کا برابر احترام پایا جاتا ہے جو کہ اسلام کے سنہرے اصولوں میں سے ایک ہے۔ پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اور یہاں پر بسنے والے کروڑوں عوام ہرگز یہ برداشت نہیں کرتے کہ کوئی شیطانی آلہ کار اور شیطان کا چیلہ اٹھ کر ختمی مرتبت (ص) کی شان میں گستاخی کرے، یہی وجہ ہے کہ گذشتہ برس بھی مغربی شیطانی قوتوں کی جانب سے ہونے والی جنایت کے جواب میں پاکستان کے عوام غم اور غصے کی حالت میں گھروں سے باہر نکل آئے اور عالمی سامراجی دہشت گرد امریکہ اور امریکہ میں مقیم ملعون ٹیری جونز کی نازیبا حرکت اور گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج کرنے لگے۔ اسی احتجاج کا سلسلہ بڑھتے بڑھتے ملک بھر میں امریکی سفارتخانوں کے گھیراؤ میں تبدیل ہوگیا۔

شہر کراچی میں ناموس رسالت کے تحفظ کے لئے ہونے والے دفاع ناموس رسالت میں یوں تو ہزاروں بلکہ لاکھوں عاشقان مصطفی شریک تھے لیکن سلام ہو اس نوجوان پر کہ جو اپنے گھر سے اس آمادگی کے ساتھ اس دفاع میں شریک ہوا کہ اپنے سرخ لہو سے ناموس رسالت (ص) کا تحفظ کر گیا، جی ہاں! یہاں بات ہو رہی ہے اس جوان مرد سید علی رضا تقوی شہید کی کہ جو سر پر کفن باندھے وقت کے یزیدوں سے ٹکرا گیا، کہ جس نے اپنے جد امجد حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ناموس کی حفاظت کی خاطر ثابت کر دیا کہ سید علی رضا تقوی دور حاضر کا عباس علمدار ہے، شہید علی رضا تقوی لبیک یا رسول اللہ (ص) کے فلک شگاف نعروں کو اپنی زبان مقدس سے بلند کرتا ہوا وقت کے یزید امریکہ کے اس سفارت خانے کی جانب بڑھ رہا تھا جو پاکستان بھر میں ہزاروں فرزندان اسلام کا قاتل ہے، یہ وہی یزیدی سفارتخانہ تھا کہ جس کے ملک نے اہانت رسول اکرم (ص) کرنے والے شیطان کو پناہ دے رکھی تھی اور اس کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہ کی گئی تھی، یہ محل یزیدی تھا کہ جس کے طرف حسینی فرزند رواں دواں تھا تا کہ اس یزیدی ایوان کو خاک میں ملا دیا جائے۔

شہید علی رضا تقوی کربلا کے علمدار اور سپہ سالار حضرت عباس علمدار کا جذبہ دل میں لئے شیطانی و طاغوتی یزیدی ایوان کے سامنے جا پہنچا اور مظاہرے میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ شہید علی رضا تقوی ان نوجوانوں میں سرفہرست تھا کہ جنہوں نے طاغوتی ایوان پر لبیک یا رسول اللہ کا پرچم نصب کیا تھا، پس شہید علی رضا تقوی اپنے ہدف کو جا پہنچا اور خدائے بزرگ و برتر کو نہیں معلوم کہ شہید علی رضا تقوی کی کون سی ادا پسند آ گئی اور اس کے نتیجے میں علی رضا تقوی ناموس رسالت اور دفاع رسالت (ص) کا تحفظ کرتے ہوئے اپنے آباؤ اجداد سید الشہداء اور شہدائے کربلا کی طرح اپنے ہی خون میں غلطاں ہوکر خالق حقیقی کی جانب پرواز کرگیا، آج ستمبر کی 16 تاریخ ہے، آج شہید علی رضا تقوی کی شہادت کو ایک سال مکمل ہونے کو ہے لیکن میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں، اے شہید ناموس رسالت(ص) سید علی رضا تقوی آپ آج ہمارے درمیان نہیں ہیں، لیکن یقین کریں آج آپ کی سیرت پر جو کہ کربلا کی سیرت ہے جو کہ امام حسین علیہ السلام کی سیرت ہے پر ہزاروں نوجوان چلنے کے لئے پیدا ہو چکے ہیں، آپ ہمارے دلوں میں ہمیشہ تابندہ و پائندہ رہیں گے، آنے والی نسلیں آپ پر فخر کریں گی کہ جس طرح آج ملت پاکستان آپ پر فخر کرتی ہے۔

 

ہمارا سلام ہو محمد مصطفی (ص) پر، سلام ہو علی المرتضیٰ (ع) پر
ہمارا سلام ہو شہزادی کونین سیدہ فاطمۃ الزہرا (س) پر
سلا م ہو ہمارا حسن و حسین (ع) پر جو جنت میں نوجوانوں کے سردار ہیں،
سلام ہو ہمارا آئمہ اطہار علیہم السلام پر، ہمارا سلام ہو امام زمان عج فرج شریف پر
ہمارا سلام ہو شہید علی رضا تقوی آپ پر، آپ کے والدین پر ، آپ کے اہل و عیال پر،



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree