عسکری ضرب عضب کی طرح سیاسی ضرب عضب کا بھی آغا زکیا جائے ،سید ناصرعباس شیرازی

10 جنوری 2015

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی کا منہاج سیکرٹریٹ لاہور میں پاکستان عوامی تحریک اور سنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت دہشت گردی میں ملوث مدارس کے خلاف فوری کارروائی کرے اور بلاامتیاز آپریشن کیا جائے، کیونکہ دہشت گردی کے یہ مراکز ملکی سلامتی کے لئے انتہائی خطرناک ہیں۔ سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ طالبان دو قسم کے ہیں، ایک وہ جو وزیرستان سے مسلح جدوجہد کرکے دہشت گردی میں ملوث ہیں جبکہ دوسرے وہ ہیں جو پارلیمنٹ میں بیٹھ کر ان کو سیاسی حمایت فراہم کر رہے ہیں، یہ سیاسی پلیٹ فارم سے دہشت گردوں کے لئے کام کرنے والے طالبان مسلح طالبان سے زیادہ خطرناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی مکاتب فکر موجود ہیں، ہمارے کسی مدرسے سے دہشت گردی کا لنک ثابت ہو جائے تو ہم خود اس کو قوم اور سکیورٹی اداروں کے سامنے پیش کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ عسکری ضرب عضب کی طرح سیاسی ضرب عضب شروع کیا جائے جو دہشت گردوں کے سیاسی سپورٹرز ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے، اس اقدام سے دہشت گردی عملی طور پر ختم ہو جائے گی۔

 

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کوئی بھی صورت ہو وہ ناقابل قبول ہے، وہ دہشت گردوں کے لئے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے حامیوں کے خلاف متحد ہیں، اگر حکومت کسی شخصیت کو سپورٹ کرتی ہے تو یہ حکومت کا دوہرا معیار ہوگا، ابھی وزیراعلٰی پنجاب کے ساتھ کچھ ایسے لوگوں نے ملاقاتیں کی ہیں جو دہشت گردوں کے کھلے حامی ہیں تو حکومت اپنا کردار واضح کرے۔ مجلس وحدت مسلمین کل لاہور میں اہم پروگرام کر رہی ہے، جس میں تمام جماعتوں کے رہنما شریک ہوں گے، پرویز الہی، شاہ محمود قریشی، شیخ وقاص اکرم، حیدر عباس رضوی، ڈاکٹر رحیق عباسی شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے خلاف سرنڈر نہیں کریں گے اور نہ ہی حکومت کو سرنڈر کرنے دیں گے، ہم شیعہ سنی اتحاد سے ثابت کریں گے کہ دہشت گردوں کے ساتھ تعلق رکھنا اور ہاتھ ملانا جرم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کل کی کانفرنس انتہائی اہمیت کی حامل ہے، ہم نے کربلا سے سبق لیا ہے اور اسی سبق سے ہم دہشت گردوں کو شکست دیں۔

 

سنی اتحاد کونسل کے نعیم نوری نے کہا کہ عوام بخوبی جانتے ہیں کہ دہشت گردی خطرناک چیز ہے لیکن حکومت کا کردار یہ ہے کہ ’’کتی چوروں کے ساتھ ملی ہوئی ہے‘‘ سنی اتحاد کونسل کا ہر رکن مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ ہے۔ ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ عوامی تحریک ایم ڈبلیو ایم کی کانفرنس میں بھرپور شرکت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں ہر مسئلے کا حل ہے، آج ملک جن بحرانوں کا شکار ہے وہ آئین سے انحراف کے باعث ہے، سسٹم بچوں کو تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولتیں تک نہیں دے رہا، اس لئے اگر ہماری حکومتیں اپنی ذمہ داریاں پوری کرتیں تو لاکھوں کی تعداد میں بچے مدرسوں میں نہ جاتے، بہت سارے غریب لوگ اپنے بچوں کو مدرسوں کے حوالے کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیمی نصاب قوم کو سیکولر بنا رہا، جس وجہ سے والدین یہ سمجھتے ہیں ان کے بچے سکولوں میں جا کر دین سے دور ہوجائیں گے، اس لئے حکومت کی اس غفلت پر مدارس میں رجحان بڑھا اور کچھ مدارس ایسے بن گئے جنہوں نے بیرونی فنڈنگ سے دہشت گردی کو فروغ دیا اور انہیں انتہا پسندی کی تعلیم دی اور آج وہی انتہا پسندی دہشت گردی بن چکی ہے۔  انہوں نے کہا کہ مدارس کے نصاب میں اصلاحات کی بات ہوتی تو چند مذہبی رہنما اپنے مفاد کے لئے اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، ملک میں امن چاہتے ہیں تو مدارس کے نصاب میں اصلاحات کرنا ہوں گی، اگر یہ اصلاحات پہلے ہوجاتیں تو آج ملک دہشت گردی کے عفریت کا شکار نہ ہوتا، آج پھر حکومت مدارس کے نام پر سیاست کرنے جا رہی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ مدارس اپنی رجسٹریشن کروائیں، اور اپنے طلباء کا پورا ریکارڈ فراہم کریں اور اپنے وسائل سے آگاہ کریں، جو مدارس رجسٹریشن نہیں کروائیں گے، وہ دہشت گردی میں ملوث ہوں گے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس اور تنظیم المدارس کو بھی چاہیے کہ وہ مدارس کی رجسٹریشن کروائیں، اس سے اچھے اور برے مدارس میں تفریق واضح ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف ڈینگی کی طرح دہشت گردی کنٹرول کرنا چاہتے ہیں، اس طرح دہشت گردی کنٹرول نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اگر عوام نے اپنی حفاظت خود کرنا ہے تو حکومت کس کام کے لئے ہے، دہشتگردی کو روکنا اور اس کے خلاف عملی اقدامات کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، اس حوالے سے عوام تعاون کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے اقدامات نظر آنے چاہیے، دہشت گردوں پر نظر رکھی جائے، ان کی نقل و حرکت پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو اس طرح کھلے عام گھومنے پھرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے، اگر عوام نے اپنی حفاظت خود کرنی ہے تو حکومت کس کام کے لئے اقتدار میں آئی ہے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree