وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے سابق گورنر بلوچستان سید ظہور آغا سے ملاقات کی۔ ان کی اہلیہ محترمہ کی وفات پر دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ملکی سیاسی صورتحال اور بلوچستان کے حالات پر تفصیلی تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی جنرل سیکریٹری ایم ڈبلیو ایم بلوچستان علامہ سہیل اکبر شیرازی سجاد علی ان کے ہمراہ تھے۔
گفتگو کے دوران علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان میں امن و استحکام کے لیے گولی کی بجائے حکمت، تدبر اور سیاسی بصیرت کی ضرورت ہے۔ جب عوام کے مقبول لیڈرز جیلوں میں ہوں اور مصنوعی مینڈیٹ کے حامل ایسے افراد ملکی فیصلوں کے مالک بن جائیں جن کی نہ عوامی حمایت ہو نہ فکری پختگی، تو ایسے حالات میں ریاستی ادارے اور حکومتی پالیسیاں غیر مؤثر ہو جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی قیدی نام نہاد جمہوری حکومت کے چہرے پر بدنما داغ ہیں۔ وقت کا تقاضا ہے کہ محب وطن، وفاقی سوچ رکھنے والی سیاسی و مذہبی جماعتیں اصولوں کی سیاست کے فروغ اور ملک کے استحکام کے لیے مشترکہ جدوجہد کریں۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے اہم کردار ہے۔
اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق گورنر بلوچستان سید ظہور آغا نے کہا کہ عمران خان کرپشن سے پاک اور ترقی یافتہ پاکستان کے خواہاں ہیں۔ وہ ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے پرعزم ہیں۔ بلوچستان کے مسائل کا حل نیک نیتی اور خلوص نیت سے کیا جا سکتا ہے۔ملاقات کے اختتام پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے سید ظہور آغا کو ممتاز عالم دین مفتی نظام الدین شامزئی کی معروف کتاب "عقیدہ ظہور مہدی (عج)" اور مولانا عبدالحق بلوچ کی کتاب "تاریخِ بلوچ" کا تحفہ پیش کیا۔