علامہ مقصود ڈومکی کی شیعہ علماء واکابرین کے ہمراہ وزیراعلی بلوچستان سے ملاقات

09 جولائی 2014

وحدت نیوز(بلوچستان) بلوچستان کے شیعہ و ہزارہ اکابرین کے ایک وفد نے وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالملک بلوچ سے ملاقات کی اس موقع پر ہزارہ قومی جرگہ کے چیرمین حاجی عبدالقیوم چنگیزی نے وزیراعلی کو مطالبات کی فہرست پیش کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ اب جبکہ ملک بھر میں دھشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے بلوچستان میں بھی لشکر جھنگوی اور دیگر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کلین اپ کا آغاز کیا جائے انہوں نے کہا کہ زائرین کا مسئلہ اور کوئٹہ، تفتان روٹ انتھائی اہمیت کا حامل ہے حکومت کی جانب سے ایک ماہ کیلئے زائرین کے سفر پر پابندی کویا دیگر صوبوں سے آنے والے زائرین کے قافلوں کو روک کراین او سی طلب کرنا نا مناسب فیصلے ہیں جس کے باعث ملک بھر کے عاشقان اہلبیت میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

 

حکومت کے بارہا اعلان کو کئی ماہ گزر چکے مگر ابتک فیری سروس شروع نہیں کی گئی۔ زائرین کے راستے کی بندش ہمیں کسی صورت قبول نہیں ہے۔ ابھی چند سال پہلے کی بات ہے کہ کوئٹہ سے تفتان تک زائرین کو ایک پولیس محافظ کی ضرورت بھی نہیں پڑتی تھی۔ لہذا مٹھی بھر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ازبس ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی قیمتیں عوام کی پہنچ سے باہر ہیں لہذا حکومت بلوچستان ایران ایئر لائن کمپنی سے با ضا بطہ بات چیت کرے جو انتھائی کم نرخ پر زائرین کیلئے پرواز شروع کر سکتی ہے۔

 

اس موقع پر حاجی عبدالقیوم چنگیزی، مبارک علی ھزارہ اور مصطفٰی تیموری نے وزیر اعلٰی کو ہزارہ ٹاؤن میں قلت آب اور سرکاری تعلیمی اداروں کے فقدان سے آگاہ کیا۔ وفد نے وزیر اعلیٰ کو بے نظیر ھاسٹل کو 24گھنٹے فعال رکھنے اور شھداء کے بچوں کے تعلیمی مسائل سے بھی آگاہ کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ہم نے بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے سنجیدہ کوشش کی ہے۔ جب آپریشن ضرب عضب شروع ہوا تو ہم نے پولیس، آئی ایس آئی، ایف سی، آئی بی اور دیگر اداروں کے ساتھ تفصیلی ڈسکیشن کی ہے پی آئی اے پر صوبائی حکومت 9 ہزار روپے سبسڈی دے رہی ہے جبکہ وفاقی حکومت ٹیکسزکی مد میں 9ہزار روپے رعایت دے رہی ہے۔

 

ڈاکٹرعبدالمالک نے کہا کہ ہم زائرین کو بھرپور سیکیورٹی دینے کیلئے تیار ہیں مگر پھر بھی سات سو کلو میٹر طویل روٹ پر خودکش حملہ آور کو روکنا محال ہے۔ خدا نہ خواستہ کی کسی سانحہ کی صورت میں حکومت کی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر بدنامی ہوتی ہے، جبکہ ملک گیر احتجاج اور دہرنے کے باعث پورا ملک مفلوج ہوکر رہ جاتا ہے۔ یہ بات باعث تکلیف و پریشانی ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلی نے ہزارہ ٹاؤن کے پانی اور اسکول و کالج کے مسائل کے حل کرنے کی یقین دھانی کروائی جبکہ بے نظیر ھاسپیٹل کو ترقی دینے کا بھی وعدہ کیا۔ ملاقات میں ممتازعالم دین علامہ محمد جمعہ اسدی، حاجی طاھر نظری،لیاقت علی ہزارہ جبکہ حکومت کی جانب سے چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، کمشنر کوئٹہ، وزیراعلیٰ کے ترجمان جان محمد بلیدی اور دیگر موجود تھے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree